کراچی کی کن سڑکوں پر رکشوں اور ٹیکسی گاڑیوں کا داخلہ بند ہوگا؟ نیا ٹریفک پلان جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی ٹریفک پولیس نے شہر کے اہم علاقوں میں ٹریفک کی روانی بہتر بنانے کے لیے پلان ترتیب دیا ہے۔
پلان کے مطابق 3 تلوار پر رکشہ، ٹیکسی یا اون کال ٹیکسی کا داخلہ ممنوع ہوگا، 3 تلوار پر رش ہونے کی صورت میں کلفٹن برج ریس کورس، چودھری خلیق الزمان روڈ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے شہریوں کی سہولت کے لیےڈرائیونگ اسکول کھول دیا
طارق روڈ اللہ والی سے اتحاد سگنل، صدر، فوارہ چوک سے جی پی اواور سنگر چوک سے زیب النساء تک رکشوں اور ٹیکسی گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہوگا۔
جامع کلاتھ تبت چوک سے عید گاہ چوک تک بھی رکشے اور ٹیکسی گاڑیاں داخؒ نہ ہوسکیں گی جبکہ ملینئیم ڈرگ روڈ سے آنے والی ٹریفک ملینئیم برج سے نیپا جاسکے گی۔ حیدری مارکیٹ والی سڑک پر رکشہ اور ٹیکسی کا داخلہ ممنوع ہوگا اور نارتھ کراچی سے کمرشل ٹریفک کو 5 اسٹار چورنگی سے شپ اونر چورنگی اور لنڈی کوتل چورنگی موڑاجائے گا۔
بورڈ آفس سےٹریفک کے ڈی اے چورنگی سے ضیاء الدین چورنگی اور پہاڑ گنج موڑا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
karachi traffic سڑک کراچی ٹریفک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سڑک کراچی ٹریفک اور ٹیکسی کا داخلہ
پڑھیں:
پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
تقریباً پانچ سال قبل معطل کی جانے والی ملک کی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو ایک مرتبہ پھر بحال کر دیا گیا ہے۔ پشاور تا کراچی چلنے والی اس ٹرین کی بحالی پر بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال کیا گیا، جبکہ شہریوں نے ٹرین کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا۔ ریلوے حکام کے مطابق خوشحال خان خٹک ایکسپریس پاکستان کی واحد ایسی مسافر ٹرین ہے جو ملک کے چاروں صوبوں سے گزرتی ہے، اور لاکھوں مسافروں کو براہِ راست سفری سہولیات فراہم کرتی ہے۔ ٹرین کو خصوصی طور پر رنگ برنگی جھنڈیوں سے سجایا گیا، اور بھکر میں اسٹیشن پر لوگوں کی بڑی تعداد نے ٹرین کا استقبال کیا۔ یہ ٹرین پشاور سے کراچی کے درمیان چلائی جا رہی ہے، اور اس کا روٹ بھکر، کوٹری، دادو، لاڑکانہ، جیکب آباد، کندھ کوٹ، کشمور، راجن پور، ڈیرہ غازی خان، کوٹ ادو، کوٹ سلطان، لیہ، کندیاں، میانوالی، جنڈ، اٹک سٹی جنکشن، نوشہرہ اور پشاور شامل ہے۔ اس طویل راستے پر سفر کرتے ہوئے یہ ٹرین مختلف ثقافتوں اور علاقوں کو آپس میں جوڑنے کا ذریعہ بنتی ہے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرین کی بحالی سے نہ صرف عوام کو سفری سہولت میسر آئی ہے بلکہ مقامی معیشت اور کاروبار کو بھی فائدہ پہنچے گا۔