ہریتک روشن لاٹھی پکڑ کر چلنے پر مجبور ہوگئے، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار ہریتک روشن ریہرسل کے دوران زخمی ہونے کے باعث لاٹھی پکڑ کر چلنے لگے۔
حال ہی میں ہریتک اپنی آنے والی فلم وار 2 کے ایک ہائی انرجی سانگ پر ڈانس ریہرسل کے دوران زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد ان کی فلم کی شوٹنگ بھی ملتوی کر دی گئی تھی۔
تاہم اب اداکار اپنی اس فلم کے ہدایت کار آیان مکھرجی کے والد دیب مکھرجی کی آخری رسومات میں شرکت کیلئے پہنچے جہاں انہیں گاڑی سے اُتر کر لاٹھی کی مدد سے چلتے دیکھا گیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Varinder Chawla (@varindertchawla)
فلم ’وار 2‘ کے ڈائریکٹر آیان مکھرجی کے والد گزشتہ روز طویل علالت کے بعد 83 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے جن کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔
ان کی آخری رسومات پر لاٹھی کی مدد سے ہریتک کو چلتا دیکھ کر ان کے مداح تشویش کا اظہار کر رہے ہیں اور آیان مکھرجی کے والد کے انتقال پر افسوس کے اظہار کے ساتھ ساتھ ہریتک کیلئے جلد صحتیابی کی دعائیں کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہریتک کو ٹانگ پر اندرونی چوٹ لگنے کے باعث انہیں ڈاکٹروں نے چار ہفتے تک آرام کرنے اور کام سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
وار 2 کی شوٹنگ کو ہریتک روشن کی مکمل صحتیابی کے بعد دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔