رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں مسجد الحرام میں ڈھائی کروڑ زائرین کی حاضری
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
رمضان المبارک کے پہلے عشرے میں مسجد الحرام میں زائرین اور نمازیوں کی تعداد ڈھائی کروڑ سے تجاوز کر گئی جبکہ لاکھوں افراد نے عمرے کی سعادت حاصل کی حرمین شریفین کی جنرل اتھارٹی کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رمضان کے ابتدائی دس دنوں میں تقریباً 55 لاکھ زائرین نے عمرہ ادا کیا زائرین کو سہولیات فراہم کرنے اور ان کی رہنمائی کے لیے 11 ہزار سے زائد ملازمین مسجد الحرام کے مختلف حصوں صحنوں اور گزرگاہوں میں تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ان ملازمین کی نگرانی کے لیے 350 سپروائزر مقرر کیے گئے ہیں زائرین کے لیے آب زم زم کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے 20 ہزار ڈسپینسرز نصب کیے گئے ہیں تاکہ بڑی تعداد میں آنے والے نمازیوں اور عمرہ زائرین کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ ہو مسجد الحرام میں دنیا کے سب سے بڑے کولنگ سسٹمز میں سے ایک نصب ہے جس کی گنجائش ایک لاکھ 55 ہزار ٹن ہے جو شدید گرمی میں بھی زائرین کو آرام دہ ماحول فراہم کرتا ہے دوسری جانب مدینہ منورہ میں واقع مسجد نبویﷺ میں بھی رمضان کے پہلے عشرے میں ایک کروڑ نمازیوں کی حاضری ریکارڈ کی گئی جو روح پرور مناظر کا عکاس ہے حکام کے مطابق رمضان کے بقیہ دنوں میں زائرین کی تعداد میں مزید اضافے کی توقع ہے جس کے پیش نظر انتظامات کو مزید موثر بنایا جا رہا ہے تاکہ معتمرین اور نمازیوں کو مکمل سہولت فراہم کی جا سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کے مقدمات میں ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور
اسلام آباد:انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج، آزادی مارچ اور دیگر مقدمات کی سماعت ہوئی۔ سماعت جج طاہر عباس سپرا نے کی۔
تھانہ سنگجانی میں درج آزادی مارچ کے کیس میں بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث کوئی اہم پیش رفت نہ ہو سکی۔ عدالت نے پیش ہونے والے ملزمان کی حاضری لگانے کے بعد مقدمہ کی مزید کارروائی 22 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ آبپارہ، کوہسار اور ترنول میں درج مقدمات کی بھی سماعت ہوئی۔ غیر حاضر ملزمان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی گئی جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو طلب کرنے کا حکم دیا۔ ان تینوں مقدمات کی سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمات میں عدالت نے استغاثہ کے دو گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔ پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت یہ مقدمات درج ہیں۔