رشب شیٹی کی ‘کانتارا چیپٹر 1’ نے پہلے ہی دن 60 کروڑ روپے کمالیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, October 2025 GMT
رشب شیٹی کی فلم کانتارا چیپٹر 1 سنیما گھروں کی زینت بنتے ہی پہلے دن بھارت میں 60 کروڑ روپے کا بزنس کرکے شاندار آغاز کیا۔
یہ فلم 2022 کی بلاک بسٹر کانتارا کا پری کوئل ہے جو کَنّڑ، تیلگو، تمل، ہندی اور ملیالم زبانوں میں ریلیز کی گئی۔
ٹریڈ ویب سائٹ سکنلک کے مطابق فلم نے ریلیز کے پہلے 24 گھنٹوں میں 1.28 ملین سے زائد ٹکٹیں فروخت کیں۔
یہ بھی پڑھیے: پاک برطانیہ فلم فیسٹیول، دوسرا ایڈیشن 11،12 اکتوبر کو لندن میں ہوگا
پہلے دن بھارت بھر میں فلم کے 8,800 سے زائد شوز لگائے گئے۔ کَنّڑ زبان میں تقریباً 1,500 شوز کے ساتھ 88 فیصد اوکیوپینسی حاصل ہوئی، جب کہ تیلگو اور تمل میں 70 فیصد سے زائد اور ملیالم میں تقریباً 65 فیصد اوکیوپینسی ریکارڈ کی گئی۔ ہندی زبان میں سب سے زیادہ یعنی 4,700 شوز پیش کیے گئے لیکن اوکیوپینسی 30 فیصد رہی۔
کانتارا چیپٹر 1 نے 2025 میں تیسرے سب سے بڑے اوپننگ ڈے کا ریکارڈ قائم کیا۔ اس سے آگے صرف رجنی کانتھ کی کولی (65 کروڑ) اور پون کلیان کی دے کال ہِم او جی (63.
ہندی میں فلم نے تقریباً 19 سے 21 کروڑ روپے کمائے جو کسی بھی کَنّڑ فلم کی دوسری سب سے بڑی اوپننگ ہے۔ اس فہرست میں پہلے نمبر پر کے جی ایف چیپٹر 2 ہے جس نے 54 کروڑ روپے کمائے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: پریش راول کو فلم ’دی تاج اسٹوری‘ کا پوسٹر کیوں ہٹانا پڑا؟
صرف پہلے دن کے بزنس کے ساتھ ہی کانتارا چیپٹر 1 2025 کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی ٹاپ 10 فلموں میں شامل ہوگئی ہے۔
2022 کی کانتارا ایک چھوٹے بجٹ کی فلم تھی جس نے عالمی سطح پر 407 کروڑ روپے کمائے تھے۔ اس کا پری کوئل بڑے بجٹ، وسیع کینوس اور شاندار سنیما ٹیکنیک کے ساتھ سامنے آیا ہے۔
رشب شیٹّی کی ہدایت کاری اور اداکاری میں بننے والی اس فلم میں رکمِنی واسنتھ، گلشن دیویاہ اور جیارام بھی اہم کرداروں میں شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ بھارتی فلم انڈسٹری فلم کانتارا چیپٹر 1ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ بھارتی فلم انڈسٹری فلم کروڑ روپے
پڑھیں:
کراچی: متنازعہ پلاٹ پر سکول کی تعمیر، 3 کروڑ 35 لاکھ روپے سرکاری خزانے سے ضائع
عاجزجمالی: آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک چشم کشا رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے قائد آباد، خلد آباد میں ایک متنازعہ پلاٹ پر اسکول کی غیر قانونی تعمیر کے باعث سرکاری خزانے کو 3 کروڑ 35 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ عمارت محکمہ ایجوکیشن ورکس کی نگرانی میں تعمیر کی گئی، باوجود اس کے کہ آڈیٹر جنرل نے ابتدائی مراحل میں ہی تعمیراتی کام پر اعتراض اٹھایا تھا۔
پی آئی اے کا برطانیہ کیلئے 5سال بعدفضائی آپریشن کا باضابطہ اعلان
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکول کی تعمیر کے لیے 2 کروڑ 26 لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگی ایم ایس فرح الیکٹرک سروس کو کی گئی، حالانکہ پلاٹ کی قانونی حیثیت واضح نہیں تھی۔ اسکول کی تعمیر مکمل ہونے تک مجموعی طور پر 3 کروڑ 35 لاکھ روپے خرچ کیے جا چکے تھے۔
اسکول کی تعمیر کے دوران آڈیٹر جنرل کو بتایا گیا تھا کہ پلاٹ کے کاغذات ڈپٹی کمشنر ملیر کے نام پر ہیں، مگر جنوری 2024 میں اسکول انتظامیہ عدالت میں پلاٹ سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہ کر سکی۔ نتیجتاً، پلاٹ کے اصل مالک نے معاملہ عدالت میں لے جا کر قانونی کارروائی شروع کر دی۔
سیاسی حالات اور مہنگائی نے بہت کچھ بدل دیا: گورنر سندھ
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل کے اعتراضات کے باوجود محکمہ ایجوکیشن ورکس نے تعمیراتی کام جاری رکھا اور مکمل بجٹ بھی خرچ کر دیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں اس معاملے کو سرکاری خزانے کے زیاں سے تعبیر کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو سفارش کی ہے کہ ذمہ دار افسران و اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے اقدامات کو روکا جا سکے۔
پنجاب میں فیڈ ملز پر گندم کے استعمال پر پابندی، دفعہ 144 نافذ