معروف اداکارہ و ماڈل ہانیہ عامر ایک بار پھر سوشل میڈیا پر موضوع بحث بن گئی ہیں اس بار انہوں نے ہندو مذہبی تہوار ہولی کے موقع پر اپنے مداحوں کو مبارکباد دینے کے لیے روایتی بندی لگا کر تصاویر شیئر کیں، جس پر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے ہانیہ عامر جو اس وقت برطانیہ میں موجود ہیں نے انسٹاگرام پر اپنی نئی پوسٹ میں بندی لگائے ہوئے متعدد تصاویر شیئر کیں ان کے انسٹاگرام پر 17.

9 ملین فالوورز ہیں جو ان کی ہر سرگرمی پر نظر رکھتے ہیں اداکارہ نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا ایک عقل مند آدمی نے کہا تھا کہ کوئی برائی نہ سنو کوئی برائی نہ دیکھو اس لیے میں برا نہیں بولتی ہولی کا جشن منانے والوں کو مبارک ہو اس پوسٹ کے بعد سوشل میڈیا پر ہانیہ عامر کو شدید تنقید اور حمایت دونوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کچھ صارفین نے ان کے اس عمل کو ہندو کلچر میں شمولیت قرار دیتے ہوئے ناپسندیدگی کا اظہار کیا جبکہ کچھ نے اسے رواداری کی علامت سمجھا ایک صارف نے طنزیہ انداز میں تبصرہ کیا ہندوؤں کے کلچر میں گھس رہی ہیں اِن سے پوچھو کہ آخری بار نماز کب پڑھی تھی؟ جبکہ ایک اور صارف نے لکھا ہانیہ عامر جان بوجھ کر ایسی متنازع چیزیں کرتی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ کمنٹس اور reach حاصل کر سکیں دوسری جانب کچھ لوگوں نے اداکارہ کے اس عمل کو ثقافتی ہم آہنگی کی ایک اچھی مثال قرار دیا ایک صارف نے لکھا بندی کسی ایک مخصوص مذہب کی ملکیت نہیں جیسے شلوار قمیض صرف مسلمانوں کا لباس نہیں اگر ہم ایک دوسرے کے تہواروں میں شرکت کریں گے تو دوریاں ختم ہوں گی جہاں کچھ لوگ ہانیہ عامر پر تنقید کر رہے ہیں وہیں کچھ صارفین نے انہیں سپورٹ بھی کیا اور ان کی نیت پر سوال اٹھانے کو غیر ضروری قرار دیا تاہم تنازع شدت اختیار کر گیا جب بعض صارفین نے اداکارہ کو ان فالو کرنے کا مشورہ دینا شروع کر دیا یہ پہلا موقع نہیں جب ہانیہ عامر کسی تنازع کا شکار ہوئی ہیں وہ سوشل میڈیا پر اپنی بے باک اور منفرد پوسٹس کی وجہ سے اکثر خبروں میں رہتی ہیں ان کی حالیہ پوسٹ نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا کہ مشہور شخصیات کا ہر عمل سوشل میڈیا صارفین کی کڑی نگرانی میں ہوتا ہے اور ان کے ہر قدم پر مثبت یا منفی ردعمل ضرور آتا ہے

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر ہانیہ عامر

پڑھیں:

غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر

منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے کی راہ میں اسرائیل ایک بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے، لیکن صورتحال اب بھی جمود کا شکار ہے، خاص طور پر اسرائیلی افواج کی رفح میں کارروائیوں کی وجہ سے، جس کے نتیجے میں مصر سے انسانی امداد کا ایک اہم راستہ بند ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری روبیو کے ساتھ ملاقات میں آل ثانی نے غزہ اور شام کی صورتحال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں تعمیر نو کے عمل کے لیے اقتصادی پابندیوں میں نرمی پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی اداکاروں کا پہلگام واقعے پر اظہارِ افسوس
  • بھارت کے سوشل میڈیا دہشتگرد گیدڑ بھبکیاں دے رہے ہیں، پہلگام سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، چوہدری پرویز اقبال لوسر
  • ترک سوشل میڈیا انفلوئنسر سے تنازعہ، ماریہ بی مشکل میں آگئیں
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • پہلگام حملے کے بھارتی فالس فلیگ ڈرامے پر کئی سوالات اٹھ گئے
  • عفت عمر نے حکومتِ پنجاب کا عہدہ ٹھکرادیا
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
  • کترینہ نے بازو پر شوہر کے نام کا ٹیٹو بنوا لیا، تصویر وائرل
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم‘اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی 
  • ہانیہ عامر کو دیکھ کر محسوس ہوا کہ انسان کو ایسا ہونا چاہیے: کومل میر