کرکٹرز اگر حلوہ پوری، نہاری اور حلیم کھائیں گے تو کھیلیں گے کیسے؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
سندھ کے وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر نے پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں پر تنقید کے نشتر چلادیے۔
سندھی کھلاڑیوں کو پاکستانی ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر اپنا کرکٹ بورڈ بنانے کی دھمکی دینے والے صوبائی وزیر کھیل سردار محمد بخش مہر نے کھلاڑیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹرز اگر حلوہ پوری، نہاری اور حلیم کھائیں گے تو کیسے کھیل پائیں گے؟۔
صوبائی وزیر کھیل نے کہا کہ کرکٹرز کو اپنی ڈائٹ اور نیوٹریشن پر بھی کام کرنا چاہیے، چیمپئینز ٹرافی میں قومی ٹیم کی کارکردگی سے پوری قوم مایوس ہے۔
مزید پڑھیں: "سندھی کھلاڑیوں کو حق نہ ملا، تو اپنا کرکٹ بورڈ بنائیں گے”
سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم نہ فائنل میں پہنچ سکی نہ فائنل ہم تک پہنچ سکا، قومی ٹیم میں کچھ ایسے بالرز بھی ہیں جنہیں میں ہی 5، 6 چھکے مار سکتا ہوں۔
مزید پڑھیں: 2 سابق کرکٹرز نے 1999 ورلڈکپ میں شکست کا ذمہ دار "وسیم اکرم" کو ٹھہرا دیا
انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے بھی بیٹسمین ہیں جنہیں کو میں بھی آرام سے آؤٹ کر سکتا ہوں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
“ہوسٹنگ کی ذمہ داریاں بھی بورڈ نے پلئیرز کو سونپ دیں”
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے صحافتی ذمہ داریاں بھی کھلاڑیوں کو سونپ دیں۔
گزشتہ روز پی سی بی کی جانب سے یوٹیوب پر خصوصی عید شو کی ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں ٹی20 ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا، جارح مزاج اوپنر صائم ایوب، آل راؤنڈر فہیم اشرف اور صاحبزادہ فرحان نے شرکت کی جبکہ اس پروگرام کو اوپنر محمد حارث نے ہوسٹ کیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پی سی بی کی جانب سے عید اسپیشل شو کو زیر بحث ہے، بابراعظم اور محمد رضوان کے مداح سوال اُٹھارہے ہیں کہ اسٹار کرکٹرز کو کیوں حصہ نہیں بنایا گیا۔
ادھر بورڈ کی جانب سے کھلاڑیوں سے ہوسٹنگ کروانے پر صحافتی حلقوں میں اس روایت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ پلئیرز کو آن کیمرہ ذمہ داریاں دیکر بورڈ انکی کھیلنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
کھلاڑیوں کا کام میدان پر پرفارمنس دینا ہے نا کہ ویڈیوز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پرگرامز کی میزبانی کرنا۔