بیوروکریسی کی موجیں،50لاکھ سے25ملین تک قرضے ملیں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب کی سول بیوروکریسی کےلیے منافع بخش قرضہ سکیم شروع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور پراوینشل مینجمنٹ سروس کے افسران کو آسان شرائط پر قرض جاری کردیے۔
ذرائع کا کہناہےکہ ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ کے زریعہ سول سروسز افسران کو 50 کروڑ کے قرض جاری کردیے، پنجاب میں کام کرنے والے PAS ,اور PMS کے 70 افسران کے قرض منظور ہوگئے۔ منافع بخش قرض سےمنظورہ شدہ درخواستوں میں سے 50 فیصد گھر کی تعمیر کے لیے منظور کیئے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہناہے کہ باقی 50 فیصد درخواستیں تعلیم ،گاڑی کے حصول سمیت دیگر کے لیے منظور ہوئیں،درخواستگزار افسران کو تمام قواعد پورے ہونے پر قرض کا اجراء کیا گیا،قرض کا حصول افسران کی تنخواہ سے کیا جائےگا،افسران صرف 2 فیصد شرح سود پر 50 لاکھ روپے سے 25 ملین روپے تک قرضے لے سکیں گے۔
نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کے دور میں بنائے گئے ویلفیئر انڈومنٹ فنڈ (WEF) سے سول افسران کو رعایتی قرضے دیئے جائیں گے، ویلفیر اینڈ ڈویلپمنٹ فنڈز کی نگران پنجاب کابینہ نے منظوری دی تھی، نگران صوبائی کابینہ نے 5 ارب روپے بطور سیڈ منی فنڈ کے لیے دیے گئے تھے۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات کی درخواست مسترد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: افسران کو
پڑھیں:
تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا، انوارالحق کاکٹر
سابق نگران وزیراعظم کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ایک طبقہ اس طرح کی گفتگو کر رہا ہے، علیحدگی پسند تحریک صرف پاکستان میں نہیں، ہمیں دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا، سوشل میڈیا کا مثبت استعمال انتہائی ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا، کیا بسوں سے بندے اتار کر قتل کرنا درست ہے، سیاسی اور معاشی حقوق کیلئے قتل و غارت کی ضرورت نہیں۔ سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے لاہور پریس کلب میں ’’میٹ دی پریس‘‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تشدد کے ذریعے کسی بھی تحریک کو کامیاب نہیں بنایا جا سکتا، دنیا کے کئی ممالک کئی مسائل سے گزر رہے ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سیاسی اور معاشی حقوق کیلئے قتل و غارت کی ضرورت نہیں، کیا بسوں سے بندے اتا کر قتل کرنا درست ہے؟ ایسا تاثر دیا جاتا ہے کہ صرف پاکستان میں مسائل ہیں، آج کے بلوچستان میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔
سابق نگران وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں ایک طبقہ اس طرح کی گفتگو کر رہا ہے، علیحدگی پسند تحریک صرف پاکستان میں نہیں، ہمیں دہشتگردی کا خاتمہ کرنا ہوگا، سوشل میڈیا کا مثبت استعمال انتہائی ضروری ہے۔ انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ اپنے حقوق کیلئے ہم پرامن احتجاج کر سکتے ہیں، انا پرستی مسائل کو جنم دیتی ہے، جب بھی کہیں تشدد ہوتا ہے تو لوگ جواز تلاش کرتے ہیں۔ قبل ازیں سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں ملکی صورتحال، قیام امن اور صوبائی ترقیاتی پراجیکٹس پر بھی بات چیت ہوئی۔ سابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے ویژن کو سراہا۔
مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں نوجوانوں کو تعلیم، آئی ٹی ٹریننگ، انٹرن شپس اور روزگار کی سہولتوں سے امپاور کیا جا رہا ہے۔ صحت کا شعبہ اور قیام امن پہلی ترجیحات میں شامل ہے۔ سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے صحت اور تعلیم کے شعبہ میں انقلابی پراجیکٹس متعارف کرائے ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف پاکستان میں ویمن امپاورمنٹ کی زندہ مثال ہیں۔ سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پنجاب میں شعبہ صحت میں جاری اصلاحات کو بھی سراہا۔