سولرپینلزکی قیمتیں کم ہوگئیں، خریداروں کے لئے اچھی خبر
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
شاہد سپرا: وفاق کیجانب سے نیٹ میٹرنگ پالیسی میں ترمیم سےسولرپینلزکی قیمتیں گرنےلگیں، سولر پینلز کی قیمت میں دو روپے فی واٹ کے حساب سے کمی ہو گئی۔
سولر سسٹم کی تنصیب میں 35 ہزار سے 1لاکھ 75 ہزار روپے قیمت کم ہو گئی،پانچ کلوواٹ کیلئے مارکیٹ میں 5لاکھ 50ہزار روپے قیمت مقرر کر دی گئی۔
سات کلوواٹ سسٹم کیلئے 6 لاکھ 25ہزار روپے قیمت مقرر کر دی گئی،دس کلوواٹ سسٹم کے لئے 8لاکھ 50ہزار روپے تک قیمت گر گئی،بارہ کلوواٹ سسٹم کے لئے 9 لاکھ 75 ہزار روپے قیمت مقرر کر دی گئی۔
پندرہ کلوواٹ سسٹم کے لئے 11لاکھ 50ہزار روپے قیمت مقرر کی گئی،مذکورہ قیمتیں آن گرڈ سسٹم کے لئے متعین کی گئی ہیں،ہائیبرڈ سسٹم کے لئے بیٹریوں کی اضافی قیمت ادا کرنا ہو گی۔
پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: روپے قیمت مقرر سسٹم کے لئے
پڑھیں:
ٹرمپ کی منفی پالیسیوں نے ایف 35 کے خریداروں کو پشیمان کر کے رکھدیا ہے، امریکی میڈیا
معروف امریکی تجزیاتی ای مجلے نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر کی انتہائی منفی پالیسیوں کی وجہ سے مختلف ممالک "مہنگے F-35" لڑاکا طیاروں کی خریداری پر نظر ثانی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں! اسلام ٹائمز۔ امریکی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈا کے لئے امریکی F-35 جیٹ طیاروں کی خریداری کی حیران کن لاگت، پائلٹس کی کمی اور انفراسٹرکچر میں تاخیر نے اوٹاوا کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ امریکہ سے ان مہنگے لڑاکا طیاروں کی خریداری کے معاہدے پر نظرثانی کرے۔ معروف امریکی تجزیاتی ای مجلے بلومبرگ نے اس حوالے سے لکھا کہ کینیڈین حکومت کی آڈٹ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ لاک ہیڈ مارٹن سے 88 ایف-35 لڑاکا طیاروں کی خریداری پر توقع سے کہیں زیادہ لاگت آئے گی جبکہ اس ملک کو، مذکورہ طیاروں کو اڑانے کے لئے تربیت یافتہ پائلٹس کی شدید کمی کا سامنا بھی ہے۔
اس بارے کینیڈا کے آڈیٹر جنرل کیرن ہوگن نے بھی اعلان کیا کہ اس معاہدے کی کل لاگت 27.7 بلین کینیڈین ڈالر (20.2 بلین امریکی ڈالر) تک پہنچ چکی ہے، جو ابتدائی تخمینے سے تقریباً 50 فیصد زیادہ ہے۔ کیرن ہوگن کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے اور جدید ہتھیار خریدنے کے لئے بھی کم از کم مزید 5.5 بلین ڈالر درکار ہوں گے جبکہ امریکی جیٹ طیاروں اور ان کے عملے کے لئے نئی سہولیات کی تعمیر کا منصوبہ، طے شدہ وقت سے 3 سال پیچھے ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ منصوبہ 2031 تک بھی تیار نہ ہو! آڈٹ نے پایا کہ لاگت میں اضافہ زیادہ تر افراط زر، شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ اور اسلحے کی زیادہ مانگ کی وجہ سے ہوا ہے جس پر ہوگن رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ کینیڈا کی وزارت قومی دفاع کا خیال ہے کہ موجودہ تربیتی پروگرام، 2032-33 تک ان جیٹ طیاروں کو مکمل طور پر چلانے کے لئے کافی تعداد میں پائلٹ پیدا نہیں کر سکے گا لہذا وزارت دفاع کو اس منصوبے کے نظام الاوقات کو مکمل کرنے کے لئے فوری اقدام اٹھانا چاہیئے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ CF-35A جیٹ طیاروں کو وقت پر فعال بنایا جا سکے!