ڈیوڈ وارنر کی پہلی بھارتی فلم کب ریلیز ہوگی، تاریخ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر کی پہلی بھارتی فلم رواں ماہ کے آخر میں ریلیز ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے تیلگو مووی روبن ہڈ میں مختصر کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ دنوں آسٹریلیا کے اسٹار کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے فلم کا پوسٹر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بھارتی سنیما میں آرہا ہوں۔
مزید پڑھیں: ڈیوڈ وارنر ڈان بن گئے بڑی لالی پاپ گن کیساتھ تصاویر وائرل
انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا تھا کہ میں روبن ہڈ فلم کا حصہ بننے پر کافی پُرجوش ہوں اور اس میں کام کرکے بیحد لطف اندوز ہوا، کرکٹر اپنی فلم کی ریلیز 28 مارچ کو ہونے کا بھی اعلان کیا۔
مزید پڑھیں: مشہور کرکٹ اسٹار بھارتی فلم میں ڈیبیو کیلئے تیار، کونسی فلم میں جلوہ گر ہوں گے؟
واضح رہے کہ فلم میں نیتھن اور سری لیلا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
ڈیوڈ وارنر آئی پی ایل کی وجہ سے بھارت میں کافی مشہور ہیں، ان کی تامل گانوں پر ڈانس کی ٹک ٹاک ویڈیوز کافی وائرل ہوچکی ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیوڈ وارنر
پڑھیں:
مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3 کنال 6 مرلہ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ کپوارہ ضلع کے ہی علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2 کنال اور 9 مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی۔ قبل ازیں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال Mutwali Piswa نامی شہری کی 2 کنال 14مرلہ اراضی جبکہ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دیکر کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔