’’دی ایوینجرز‘‘ فلم کے اداکار کے ساتھ بچپن میں جنسی زیادتی کے متعدد واقعات کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف اداکار اور ’’دی ایونجرز‘‘ فلم کے سب سے خطرناک ولن جوناتھن میجرز نے اپنے بچپن کے جنسی تشدد کے تلخ تجربات کو شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے 9 سال کی عمر سے ہی مردوں اور خواتین کی جانب سے جنسی زیادتی کا سامنا کیا۔
جوناتھن میجرز نے حال ہی میں دی ہالی ووڈ رپورٹر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اپنے ماضی کے بارے میں کھل کر بات کی۔ انہوں نے بتایا، ’’میں نے 9 سال کی عمر سے ہی مردوں اور خواتین کی جانب سے جنسی تشدد کا سامنا کیا۔ یہ زیادتیاں ان لوگوں کی جانب سے ہوئیں جو میرے خیال رکھنے والے تھے، خاص طور پر جب میرے والد موجود نہیں تھے۔ میں بہت زیادہ متاثر ہوا۔‘‘
میجرز نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں اپنی ماں کو اس تشدد کے بارے میں بتایا۔ ان کی ماں کو بہت دکھ ہوا، لیکن میجرز نے انہیں تسلی دی کہ اب ان کا مقصد شفایابی ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ’’میں نے ماں سے کہا کہ یہ اب کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں صرف آپ کو بتانا چاہتا تھا۔ اب ہم سب اس سے سیکھ کر آگے بڑھ سکتے ہیں، کیونکہ یہ ہمارے خاندان کا ایک حصہ تھا۔‘‘
اپنے والد کے بارے میں بات کرتے ہوئے میجرز نے انہیں ایک پیار کرنے والے لیکن غیر حاضر شخص کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے کہا، ’’میرے والد بہت خوبصورت انسان تھے، بہت نرم دل، لیکن ان میں کچھ ایسی خصوصیات تھیں جو خاندانی زندگی کے لیے موزوں نہیں تھیں۔‘‘
میجرز نے تسلیم کیا کہ ان کے ماضی کے درد نے ان کے تعلقات پر بھی اثر ڈالا ہے، لیکن وہ خود آگاہی اور ترقی کےلیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’کوئی بہانہ نہیں ہے، لیکن مدد حاصل کرنے سے آپ اپنے بارے میں بہت کچھ سمجھنے لگتے ہیں۔‘‘
حالیہ برسوں کی مشکلات کے بعد، میجرز اب اپنی کہانی کو خود لکھنے کےلیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’کسی نہ کسی مرحلے پر آپ کو اپنی کہانی خود لکھنے کی ذمے داری لینی ہوگی۔ کیا میں اس کہانی میں پھنس جاؤں گا کہ میں ٹوٹ گیا ہوں، خود تباہ ہوگیا ہوں؟ مشکلات ہوں، دنیا کو مورد الزام ٹھہراؤں۔ مشکلات ہوں، اپنے آپ سے نفرت کروں، سب کچھ انکار کردوں۔ ان میں سے کوئی بھی کہانی فائدہ مند نہیں ہے۔‘‘
دسمبر 2023 میں، جوناتھن میجرز کو ایک مین ہٹن جیوری نے تیسری درجے کے حملے اور دوسری درجے کی ہراسمنٹ کے ایک الزام میں مجرم قرار دیا۔ اگرچہ انہیں جیل کی سزا نہیں ہوئی، لیکن انہیں ایک مداخلتی پروگرام میں حصہ لینے کی سزا سنائی گئی۔
مجرم قرار دیے جانے کے بعد، جوناتھن میجرز کو مارول اسٹوڈیوز نے مستقبل کی ایم سی یو فلموں سے ڈراپ کردیا، جس میں ’ایوینجرز‘ کی اگلی دو قسطیں بھی شامل ہیں۔ میجرز کا کردار ’کانگ‘ ایوینجرز فلمز میں مرکزی مخالف کے طور پر تھا، اور ایک فلم کا عنوان بھی ’’ایوینجرز: کانگ ڈائنیسٹی‘ تھا۔ تاہم، میجرز کے فرنچائز سے باہر جانے کے بعد، اسٹوڈیوز نے کانگ دی کنکورر کو ڈاکٹر ڈوم سے تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جوناتھن میجرز انہوں نے کہا
پڑھیں:
بجٹ میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جن سے حکومت بھی متفق نہیں، رانا ثنااللہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اس بجٹ میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن سے حکومت بھی متفق نہیں،آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا ایک مجبوری ہے جس سے پہلو تہی نہیں کی جاسکتی،ہمیں کشمیر کی تحریک آزادی کی سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھنی چاہیے۔ایک انٹرویومیں رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہر ملک اپنے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی پالیسی بناتا ہے اور اسی کے مطابق بیانات بھی دیے جاتے ہیں، ہمیں یہ غلطی فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ بھارت کی قیمت پر امریکا ہمارے ساتھ تعلقات کبھی بھی نہیں رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم بھی چین کی قیمت پر کبھی امریکا سے تعلقات نہیں رکھیں گے، جہاں ان کی اپنی پالیسی ہے تو پاکستان کی بھی اپنی پالیسی ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا اور تجارت بھی کرنا چاہتا ہے مگر وہ چین کی قیمت پر یہ نہیں کرنا چاہے گا۔(جاری ہے)
رانا ثنااللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں کشمیر کی تحریک آزادی کی سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھنی چاہیے، اور اس بارے میں جو پاکستان کا کردار ہے اسے ہمیشہ بھرپور طریقے سے ادا کرتے رہنا چاہیے اور بھارت جو وہاں پر غاصب بن کر بیٹھا ہے اور جو ظلم کررہا ہے اسے ہمیشہ ایکسپوز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو معلوم ہے کہ بھارت ہٹ دھرم ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے، اور اس سے دنیا میں بھارت کے خلاف منفی تاثر ابھرتا ہے، چنانچہ ہمیں اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہیئں۔وزیراعظم کے دورہ عرب امارات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ترکی، سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ تجارتی تعلقات کے احیا اور اس میں ان ممالک کے کردار کے پیش نظر یہ دورے اب اسی طرح ہوا کریں گے، اور بغیر کسی شیڈول کے ہوا کریں گے۔بجٹ پر پیپلزپارٹی کے احتجاج کے اعلان کے سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو اپنے اعتراضات اسمبلی اور تقاریر کی حد تک رکھنے کی آزادی ہے اور ہونی بھی چاہیے، بجٹ میں سیاسی موقف کے ساتھ ساتھ حکومت کی مجبوریاں بھی ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن سے پاکستان مسلم لیگ (ن )اور حکومت بھی متفق نہیں، لیکن آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا ایک مجبوری ہے جس سے پہلو تہی نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ تنخواہیں ہم بھی زیادہ بڑھانا چاہتے تھے، لیکن فیزیکل اسپیس کی دستیابی بھی تو ایک مسئلہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں زیادہ اضافہ ہو اہے جس میں کمی کا فیصلہ ہوچکا ہے۔