ڈہرکی؛ مسلح افراد کی ایم پی اے جام مہتاب حسین کی گاڑی پر فائرنگ، گارڈ جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
سٹی 42 : ڈہرکی کے قریب کھینجو میں مسلح افراد کی جانب سے رکن صوبائی اسمبلی جام مہتاب حسین کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ۔
ایم پی اے جام مہتاب حسین ڈہر کا کہنا ہے کہ کھینجو کے علاقے میں ہماری گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی ہے، فائرنگ سے تین سے چار افراد زخمی ہوئے ہیں ۔
مسلح افراد کی فائرنگ سے جام مہتاب ڈہرکا ایک گارڈ جاں بحق ہوگیا، جس کی شناخت ظفر ڈہر کے نام سے ہوئی ہے۔
پاکستان سے آٹے اور چاول کی آخری کھیپ بنگلہ دیش پہنچ گئی
ڈی ایس پی نے اس حوالے سے بیان جاری کیا ہے کہ اوباڑو، ڈہرکی اور کھینجو پولیس سمیت بھاری نفری کو طلب کرلیا گیا ہے، جائے وقوعہ پر پہنچ رہا ہوں، 3 گارڈز زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے رکن سندھ اسمبلی جام مہتاب ڈھر پر قاتلانہ حملے کا نوٹس لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعی کی مذمت کرتے ہیں، ملزموں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے ۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ حملے میں جام مہتاب ڈھر کے محافظ کے جانبحق ہونے پر دکھ کا اظہار کرتے ہیں، حملے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا ۔
شہداء قوم کا سرمایہ، قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی: محسن نقوی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جام مہتاب
پڑھیں:
ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈہرکی(نمائندہ جسارت)سیلابی شدت خطرناک صورتحال اختیار کر گئی،قادر پور کچے کے علاقے میں موجود گیس کے کنوؤں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ اور کنوؤں کی حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔ گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں گھوٹکی کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب ریلے کا شدت بھرا دباؤ برقرار۔ضلع گھوٹکی سے گزرنے والے دریائے سندھ کو ٹچ کرنے والے کچے کے بیشتر دیہاتوں کے زیر آب آنے کے ساتھ ساتھ سیلابی پانی آس پاس موجود او،جی،ڈی،سی،ایل کمپنی کے کچے کے علاقے بلاک 6 میں واقع گیس کے کنوؤں کے ای آر ڈبلیو سسٹم کے پلیٹ فارم میں بھی داخل ہو گیا ہے۔سیلابی کی شدت بھرے کٹائو کی وجہ سے کنوؤں کے باہر لگائی گئیں حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔جس کی وجہ سے سیلابی پانی کا ان کنوؤں میں داخل ہونے سے گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اور سیلابی پانی متاثر ہونے والے ان کنوؤں سے گیس کی پیدوار دو دنوں سے بند کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے گیس کی یومیہ پیداوار میں نمایاں کمی بھی واقع ہو گئی ہے۔ اور سیلابی پانی کے جاری خطرناک کٹاؤ اور پانی کی شدت کی وجہ سے متاثرہ کنوؤں پر مرمتی کام فی الحال شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔اور یہ کہ جب تک سیلابی صورتحال ختم اور پانی اتر نہی جاتا تب تک ان متاثرہ کنوؤں کی بحالی نہیں ہو سکتی ہے۔سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔ انہوں نے مذید کہا کہ اس بار دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب کے رخ بدلنے سے او،جی،ڈی،سی،ایل قادرپور کے کنویں متاثر ہوئے ہیں۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ سیلابی پانی کے داخل ہونے کی وجہ سے متاثر ہونے والے گیس کے کنوؤں سے پیدوار کے بند ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں موجود میٹریل کا بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ذرائع واضح رہے کہ قادر پور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں قادرپور گیس فیلڈ کے گیس کے متعدد گیس کی پیداوار دینے والے کنویں موجود ہیں۔تاہم گیس کمپنی کے نمائندے نے مزید کہا ہے کہ اب کی بار دریائے سندھ میں آنے والے خطرناک سیلابی ریلے کے معمول سے ہٹ کر اپنے رخ تبدیل کرنے سے ہمیں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں کام کررہی ہیں، تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ اور اب ان متاثرہ گیس کے کنوؤں پرسیلابی پانی اترنے کے بعد ان کنوؤں کے پلیٹ فارم کا مرمتی کام شروع ہو سکے گا۔