یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم اپنے ملک کے خلاف جارحیت کے جواب میں بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہازوں پر حملہ کرنے سے ہرگز دریغ نہیں کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینہ تان کر فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنانے والے یمن اسلامی کی مسلح افواج نے اعلان کیا ہے کہ یمنی غیور فورسز نے صنعا سمیت مختلف مقامات پر امریکی اور برطانوی حملوں کے جواب میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کو میزائیلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے حالیہ امریکی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ خدا کی مدد سے ہم نے ایک فوجی آپریشن کیا اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز USS ہیری ٹرومین اور اس پر موجود جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی ساری نے کہا ہے کہ امریکی دشمن نے دارالحکومت صنعا اور 7 صوبوں میں 47 سے زیادہ جارحانہ حملوں کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں میں دشمن نے جرائم کا ارتکاب کیا جن کے نتیجے میں متعدد یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے، اگرچہ ابھی تک صحیح تعداد کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ یحییٰ ساری نے تاکید کی کہ شمالی بحیرہ احمر میں ٹرومین اور اس پر موجود بحری جہازوں کو 18 بیلسٹک اور کروز میزائلوں اور ایک ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم اپنے ملک کے خلاف جارحیت کے جواب میں بحیرہ عرب اور بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہازوں پر حملہ کرنے سے ہرگز دریغ نہیں کریں گے، امریکی دشمن کی جارحیت سے ثابت قدم، وفادار اور مجاہد یمنی قوم کے مصصم ارداوں اور ایمان میں اضافہ ہی ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یمنی مسلح افواج کے ترجمان نشانہ بنایا

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن

اپنے ایک جاری بیان میں یمنی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کیلئے کئے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رواں شب یمن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں عالمی برادری کو مخاطب کیا کہ اسرائیل نے جولائی سے اب تک کئی بار یمن کے عام شہریوں اور اہم بنیادی ڈھانچوں پر حملے کئے۔ اس دوران صیہونی رژیم نے مغربی یمن میں الحدیدہ، رأس عیسیٰ اور الصلیف جیسی اہم بندرگاہوں کو نشانہ بنایا۔ یہ بندرگاہیں لاکھوں یمنی شہریوں کے لئے زندگی کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کا ذریعہ ہیں جن میں خوراک، دواء، ایندھن اور دیگر اشیاء شامل ہیں۔ انہی بندرگاہوں کے ذریعے ملک کی 80 فیصد ضروریات پوری ہوتی ہیں۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے یہ حملے یمنی عوام پر دباؤ بڑھانے اور ان کی مشکلات میں اضافہ کرنے کے لئے کئے جا رہے ہیں۔

تاہم یمن نے واضح کیا کہ ان حملوں سے غزہ کی حمایت میں ہمارے موقف پر کوئی فرق نہیں پڑے گا بلکہ یہ حملے غزہ کی حمایت میں یمنی فوجی کارروائیوں کو مزید تیز کریں گے۔ واضح رہے کہ اکتوبر 2023ء میں غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد یمن، فلسطینیوں کا ایک سرگرم حامی بن کر سامنے آیا۔ یمن نے اسرائیل کے خلاف کئی میزائل اور ڈرون حملے کئے تا کہ تل ابیب پر دباؤ ڈالا جا سکے کہ وہ جنگ بندی کرے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرے۔ زیادہ تر حملوں میں جنوبی اسرائیل بالخصوص ایلات کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ کچھ حملے تل ابیب اور بن گوریون ایئرپورٹ کی جانب بھی کئے گئے۔ یہ حملے اسرائیل کے لئے ایک سیکیورٹی چیلنج بن چکے ہیں۔ جس کے جواب میں اسرائیل نے یمن میں مختلف اہداف پر فوجی کارروائیاں کیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا
  • اسرائیلی طیاروں نے دوحہ پر بیلسٹک میزائل بحیرہ احمر سے فائر کیے، امریکی اہلکار
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • بھارت کا ڈرون ڈراما
  • اسرائیل کے حملوں سے ہماری کارروائیوں میں شدت آئیگی، یمن
  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار
  • یمن کا اسرائیل پر میزائل حملہ، نیتن یاہو کا طیارہ ہنگامی لینڈنگ پر مجبور
  • حدیدہ بندرگاہ پر اسرائیل کا حملہ، یمنی ائیر ڈیفنس کا کامیاب دفاع
  • امریکی انخلا ایک دھوکہ