موجودہ سیاسی صورتحال میں نوازشریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار) جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں اور ملکی صورتحال پر تحریک کیلئے جے یو آئی کی مجلس عمومی کا اجلاس بلا لیا ہے۔ عید کے بعد مجلس عمومی میں تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گے۔ موجودہ حکومت، پارلیمان کٹھ پتلی ہیں۔ وزیر اعظم، صدر، وزیر داخلہ اہل نہیں۔ موجودہ حکمران الیکشن جیت کر نہیں آئے۔ ریاست خطرہ میں ہے۔ اپوزیشن میں ہوکر ملک کا سوچ رہے ہیں، حکومت کیوں نہیں سوچ رہی۔ وزیر اعظم افطار کیلئے دعوت دے رہے ہیں۔ ملکی مسائل کیلئے بات کیوں نہیں کرسکتے۔ پوسٹل سروسز، پی ڈبلیو ڈی سمیت اداروں سے ملازمین نکالے جا رہے ہیں۔ اگر ملازمین نااہل ہیں تو آپ کیسے اہل ہیں۔ اگر ملازمتوں سے نکالیں گے تو نوجوان کہاں جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سندھ میں ڈاکو خود سے نہیں ردعمل میں بنے۔ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر والی قیادت میں یکسوئی نہیں۔ پی ٹی آئی سے معاملات میں تلخی کم ہوئی ہے۔ بیان بازی سے پی ٹی آئی کے ساتھ ممکنہ اتحاد میں دراڑ نہیں پڑے گی۔ میرے خلاف اگر کوئی بیان دیتا ہے تو پی ٹی آئی کو نوٹس لینا چاہیے۔ شیخ وقاص اکرم اور ان کے بڑوں سے میرا تعلق ہے۔ اس پارلیمنٹ میں شیخ وقاص اکرم سے ملاقات نہیں ہوئی۔ جب سے شیخ وقاص اکرم کی صورت تبدیل ہوئی ان کی گفتگو بھی تبدیل ہوگئی۔ حکومت مخالف تحریک میں پی ٹی آئی سے اتحاد پر پالیسی ساز اجلاس میں فیصلہ ہوگا۔ حکومت میں شمولیت کے لئے حکمران منتیں کرتے رہے۔ ملکی موجودہ سیاسی صورتحال میں نواز شریف اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اگر نواز شریف سمجھتے ہیں ایک صوبہ میں حکومت سے کام چل گیا تو ملک کہاں گیا۔ آصف زرداری انجوائے کررہے ہیں۔ آصف زرداری واحد شخص صوبائی اسمبلی اور ایوان صدر خریدنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اگر پنجاب ٹھنڈا ہے تو یہ کوئی بات نہیں۔ دو صوبوں کو اپنے حال پر چھوڑ دیا گیا۔ جب ہم نکلیں گے تو یہ کہیں گے کہ ملک کا خیال کریں۔ پاکستان نے بکرا پیش کیا، ٹرمپ خوش ہوا۔ حکومت نے عید منائی۔ حکومت ٹرمپ کو بکرا پیش کرنے کیلئے انتظار میں تھی۔ ٹرمپ کے آنے سے اپوزیشن خوش حکومت خوفزدہ تھی۔ بکرا پیش کرنے کے بعد اپوزیشن مایوس ہوئی ہے۔ بکرا پیش کرتے وقت ملکی خود مختاری نہیں دیکھی گئی۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کی جاسکتی تھی مگر خاموشی رہی۔ کل کو اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کیلئے ہم میں سے کسی کو بکرا بنا کر پیش کیا جاسکتا ہے۔ مجھے بھجوایا گیا تھریٹ الرٹ مضحکہ خیز تھا۔ ترتیب درست نہ تھی۔ تھریٹ الرٹ میں کہا گیا کہ آپ سیاست، حکومت اور مذہبی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں۔ تھریٹ الرٹ میں کہا گیا کہ یہ فتنہ الخوارج کی طرف سے ہے۔ فتنہ الخوارج کا ہماری سیاست، حکومت اور مذہب سے کیا تعلق ہے۔ میرے کردار سے فتنہ الخوارج کو نہیں ان کوخطرہ ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جان اللہ کے پاس ہے، ڈرنے والے نہیں، گھر بیٹھے بھی جان جاسکتی ہے۔ یکطرفہ فیصلے بند نہ کئے گئے تو ملکی سیاست میں شدت آئے گی۔ ہر شاخ پر الو بیٹھا ہے۔ مسلح جتھوں اور فوج سے لوگوں کو خطرہ ہے۔ بدقسمتی سے اسٹیبلشمنٹ ملک کو چلا رہی ہے۔ ایران انڈیا کے ساتھ بات چیت ہوسکتی ہے تو یہ رویہ افغانستان کیلئے کیوں نہیں؟۔ جے یو آئی رہنمائوں پر حملے کرکے ہمیں ڈرایا جارہا ہے، ہم نہیں ڈریں گے۔ ریاست نے کہا تو افغانستان کے معاملہ پر کردار ادا کرنے کا سوچ سکتے ہیں۔ ہمارے حوصلے جواب دے گئے ہیں، مایوس نہیں ناراض ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ چوہدری برادران کہتے ہیں امانت ہے، وہ امانت الیکشنز تاریخ تھی۔ بلوچستان میں بات چیت کرنی چاہیے۔ بلوچستان کے معاملہ پر یک طرفہ بیانیہ نہ دیکھیں۔ مائنس ون کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمن نے کہا پی ٹی ا ئی بکرا پیش رہے ہیں
پڑھیں:
پاک ،سعودی عرب دفاعی معاہدہ دوطرفہ تعلقات میں اہم سنگ میل ہے،نوازشریف
لندن(طارق محمودسمیر)وزیراعظم محمدشہبازشریف سعودی عرب کے تاریخی دورے کے بعدبرطانیہ کے چارروزہ دورے پرلندن پہنچ گئے ہیں،لندن سے قبل انہوں نے جنیوامیں مختصرقیام کیاجہاں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں نوازشریف سے اہم ملاقات کی ،تفصیلات کےمطابق وزیراعظم شہبازشریف،جوگزشتہ روز ایک روزہ اہم دورے پر سعودی عرب گئے تھے اور سعودی ولی عہد سے اہم ملاقات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان سٹریٹجک دفاعی معاہدے پر دستخط بھی کئے ،ذرائع کے مطابق جنیوامیں اپنامیڈیکل چیک اپ کرارہے ہیں،شہبازشریف نے اپنے بڑے بھائی کی عیادت بھی کی اس موقع پران کے ہمراہ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار ،وزیراطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑبھی موجودتھے،وزیراعظم نے نوازشریف کوسعودی عرب کے ساتھ ہونے والے دفاعی معاہدے اور ولی عہدمحمدبن سلمان سے ہونے والی ملاقات پر بریف کیا،ذرائع کاکہناہے کہ نوازشریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے سٹریٹجک دفاعی معاہدے کو تاریخی اوردوطرفہ تعلقات میں اہم سنگ میل قراردے دیاہےاور کہاہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان مثالی اور قریبی تعلقات کو مزیدمستحکم کرنے میں اہم کرداراداکرے گا،نوازشریف نے کہاکہ سعودی عرب پاکستان کا قریبی دوست ہے،1998میں جب پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں اپنے دفاع میں ایٹمی تجربات کئے تھے تو اس وقت مغرب نے اقتصادی پابندیاں لگائیں لیکن سعودی حکومت نے پاکستان کی مددکی جس پر ہم ان کے شکرگزارہیں،ذرائع کاکہناہے کہ اس ملاقات میں دیگراہم امورپربھی مختصربات چیت کی گئی نوازشریف بھی جلدجنیواسے لندن پہنچ جائیں گے اور شہبازشریف امریکہ جانے سے پہلے ایک بارپھرنوازشریف سے ملاقات کریں گے ،علاوہ ازیں لندن میں وزیراعظم شہبازشریف چارروزقیام کریں گے ،اوورسیزپاکستانیوں کے ایک کنونشن سے بھی خطاب کریں گے جس کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں اس کے علاوہ لندن میں دیگراہم ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔
Post Views: 6