پشاور‘ نوشکی‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + بیورو رپورٹ + خبر نگار خصوصی + اپنے سٹاف رپورٹر سے) نوشکی میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے قافلے پر کالعدم بی ایل اے کے خودکش حملے میں 3 اہلکاروں سمیت 5 افراد شہید اور 12 سے زائد زخمی ہو گئے۔ متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے گزشتہ روز نوشکی کے مقام پر ایف سی کے قافلے پر بارودی مواد کا دھماکہ اور خود کش حملہ کیا، سکیورٹی فورسز نے حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف فوری موثر جوابی کاروائی کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ابتدائی جوابی کارروائی میں خود کش حملہ آور کے علاوہ مزید 3 دہشت گرد جہنم واصل کر دیئے گئے جبکہ بزدلانہ خودکش حملے میں ایف سی کے 3 جوان اور 2 سویلین شہید ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے بھاگنے والے تمام راستے بلاک کر دیئے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا۔ شہداء میں حوالدار منظور علی (عمر: 38 سال، ساکن ضلع نواب شاہ)، حوالدار علی بلاول (عمر: 39 سال، ساکن ضلع نصیر آباد)، نائیک عبدالرحیم (عمر: 34 سال، ساکن ضلع بدین)، سویلین ڈرائیور جلال الدین اور ضلع نویدیر کے رہائشی محمد قویری شامل ہیں۔ ایم ایس میر گل خان نصیر ٹیچنگ ہسپتال نوشکی کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نوشکی میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے اور کہا ہے کہ اس قسم کی بزدلانہ کارروائیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا سفاکیت کی انتہا ہے، اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے قوم کے پختہ عزم کو کم زور نہیں کیا جا سکتا۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے شہداء کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔ پشاور اور کرک میں دہشت گردوں نے مختلف مقامات پر 5 حملوں میں 3 پولیس اہلکار اور ایک ایف سی گارڈ کو شہید کر دیا جبکہ حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ضلع کرک میں دہشت گردوں نے تھانہ یعقوب شہید اور تھانہ حرم پر حملے کیے جس میں پولیس سب انسپکٹر اسلم نور شہید ہوئے،کرک میں سوئی گیس آفس پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا، جس میں ایف سی اہلکار شہید ہو گیا۔ پشاور میں تھانہ مچنی گیٹ اور تھانہ خزانہ کے مقامات پر بھی دہشت گردوں نے فائرنگ کی، مچنی گیٹ پر حملے میں پولیس اہلکار نذر علی شہید ہوئے جبکہ پولیس نے فوری جوابی کارروائی کر کے دہشت گردوں کو پسپا کر دیا۔ ڈی پی او کرک شہباز الٰہی کا کہنا تھا کہ کرک کے دو تھانوں پر مسلح افراد کے حملوں کو ناکام بنا دیا ہے، دہشت گردوں نے تھانہ حرم اور تھانہ تخت نصرتی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا، عیسک خماری گیس فیلڈ پر حملے میں ایک سکیورٹی گارڈ جبکہ تخت نصرتی میں ایک سب انسپکٹر شہید ہوا۔ ڈی پی او نے کہا کہ مسلح افراد ایک سکیورٹی گارڈ کو اغوا کر کے لے گئے تھے جسے مقابلے کے بعد بازیاب کرا لیا گیا، عیسک خماری گیس فیلڈ پر حملہ کرنے والوں کا پیچھا کیا گیا مگر وہ اندھیرے میں فرار ہو گئے۔ پولیس نے بہادری سے مقابلہ کیا اور بڑے حملوں کو ناکام بنایا، حملہ آوروں کو پسپا کر کے پہاڑوں کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حملوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔ دریں اثناء وزیر اعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ شہداء کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ سنٹرل پولیس آفس خیبر پی کے نے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ دو راتوں کے دوران بنوں‘ کرک‘ ڈی آئی خان‘ ٹانک اور پشاور میں دہشت گرد حملے ہوئے۔ تھانوں اور چوکیوں پر حملوں کو پولیس نے ناکام بنایا۔ لکی مروت اور کرک میں دو دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔ لکی مروت میں دہشت گردوں نے صبح چوکی عباسہ خٹک کو نشانہ بنایا۔ کرک‘ لکی مروت کی سرحد پر کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت  گردوں کے عارضی ٹھکانوں کو تباہ کیا۔ ٹانک میں سفران چوکی پر جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک کئی زخمی ہوئے ہیں۔ کرک میں کلیم اﷲ گروپ کے دہشت گرد کمانڈر کاشف شکر خیل کو ہلاک کیا۔ کرک میں قابل اور فرض شناس اے ایس آئی نور اسلام سنائپر کی گولی سے شہید ہوئے۔ خیبر میں تھانہ باڑہ کی حدود میں برقمبر تکیہ چوکی پر دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے چوکی پر حملہ کر دیا۔ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ڈی پی او خیبر نے بتایا کہ دہشت گردوں نے رات کی تاریکی میں چوکی پر حملہ کیا۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ پولیس اہلکاروںکی بہادری کو سراہتے ہوئے انعامات کا اعلان کیا گیا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے  ضلع نوشکی میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر ہونے والے خود کش بم دھماکے میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان میں وزیراعظم نے حوالدر منظور علی، حوالدار علی بلاول، نائیک عبد الرحیم ، ڈرائیور جلال الدین اور ڈرائیور محمد نعیم کے بلندی  درجات کے لئے  دعا کی۔ شہداء کے اہل خانہ سے بھی اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے  حملہ آوروں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعظم نے کامیاب کارروائی میں تین دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سکیورٹی فورسز کی ستائش کی اور کہا کہ پوری قوم شہداء کو سلام پیش کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز پولیس اہلکار حملہ کیا حملے میں قافلے پر کے مطابق کے دہشت شہید ہو چوکی پر ایف سی کر دیا

پڑھیں:

مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید

بلوچستان کے علاقے مستونگ میں فتنۃ الہندوستان کے خلاف کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں میجر اور سپاہی نے جام شہادت نوش کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 23 جولائی 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے ضلع مستونگ میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد تنظیم فتنہ الہندستان کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا۔

کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، آپریشن کے نتیجے میں تین دہشت گرد واصلِ جہنم کر دیے گئے۔

تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے میں، مادرِ وطن کے بہادر سپوت میجر زید سلیم اوّل جو اپنے دستے کی قیادت فرنٹ لائن سے کر رہے تھے، دشمن کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔

اس کے علاوہ ان کے ہمراہ سپاہی نظم حسین  بھی شہید ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں ممکنہ دیگر بھارتی سرپرست دہشت گردوں کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے اور پاک فوج ملک سے بھارتی سرپرست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ  ہمارے بہادر سپوتوں کی یہ عظیم قربانیاں ہمارے اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

 

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ضلع مستونگ میں فتنتہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی اور تین دہشت گردوں کی ہلاکت پر فورسز کی تعریف کی ہے۔

وزیراعظم نے کامیاب آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا بے جگری اور بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے  میجر اور سپاہی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کی بلندی ء درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شہدا اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہوئے، انہیں اس بہادری پر پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیاں لازوال ہیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔
 

متعلقہ مضامین

  • مستونگ میں آپریشن ، 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور2 سپاہی شہید
  • سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشتگرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • دہشت گردوں کیخلاف آپریشن، صدر مملکت کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • مستونگ میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، فتنہ الہندوستان کے 3 دہشت گرد ہلاک، میجر سمیت 2 جوان شہید
  • سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک
  • قلات میں سینیٹائزیشن آپریشن کے دوران مزید 4 دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشت گرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن میں فتنہ الہندوستان کے 8 دہشتگرد ہلاک
  • قلات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، بھارتی حمایت یافتہ 8 دہشتگرد ہلاک