جوڈیشل کمیشن حملہ کیس میں غیرحاضری پر مراد سعید، حماد اظہر، اور فرخ حبیب اشتہاری قرار
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے جوڈیشل کمپلیکس حملے کے 2 مقدمات میں مسلسل غیر حاضری پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں مراد سعید، حماد اظہر اور فرخ حبیب کو اشتہاری قرار دے دیا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف تھانہ رمنا میں درج جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں تینوں ملزمان کو عدالتی کارروائی سے مسلسل غیرحاضری پر اشتہاری قرار دے دیا گیا۔
اے ٹی سی کے جج طاہر ظفر سپرا نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے واثق قیوم عباسی، راجہ بشارت سمیت متعدد غیرحاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔
عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس حملے کے 2 مقدمات کی مزید سماعت 7 اپریل تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ یاد رہے کہ یکم مارچ 2023 کو جب بانی پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد میں واقع جوڈیشل کمپلیکس پیشی کے لیے پہنچے تو ان کے کارکنوں نے مبینہ طور پر عمارت میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے بعد عمران خان کے ساتھ ڈیوٹی پر مامور خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں اور نجی گارڈز سمیت 29 افراد کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس کے بعد 2023 میں ہی 18 مارچ کو عمران خان توشہ خانہ کیس میں پیشی کے لیے جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد پہنچے تو تحریک انصاف کے مشتعل کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کر دیا۔
پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہوا اور پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگانے کے لیے پیٹرول بموں کا استعمال کیا۔
جوڈیشل کمپلیکس و ہنگامہ آرائی کیس سی ٹی ڈی تھانے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، صدر پی ٹی آئی چوہدری پروزیر الہی اور تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے خلاف درج ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمپلیکس تحریک انصاف کے لیے
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"