چین بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے والے صنعتی شعبوں کے دائرے کو وسعت دیگا، چینی عہدیدار WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کے قومی ترقی و اصلاحات کمیشن کے ایک ذمہ دار نے کہا کہ اس سال چین بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے والے صنعتی شعبوں کے دائرے کو وسعت دیگا ، اور اس سلسلے میں بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے والے صنعتی شعبوں کی نئی فہرست اسی سال کے دوران جاری کی جائے گی جس میں جدید مینوفیکچرنگ، ہائی ٹیک، توانائی کی بچت اور ماحولیاتی تحفظ جیسے شعبوں کی حمایت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔اس کے علاوہ وسطی اور مغربی خطوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ترجیحی صنعتوں کی فہرست ، جو بھی سال کے اندر جاری کی جائے گی ، بنیادی مینوفیکچرنگ ، قابل اطلاق ٹیکنالوجی ، لوگوں کے ذریعہ معاش ، کھپت اور دیگر شعبوں کے لئے حمایت بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔

اسی دن چین کی وزارت تجارت کے ایک ذمہ دار نے کہا کہ اس سال بیرونی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے کے لیے قومی سطح کے اقتصادی و تکنیکی ترقیاتی زونز، خدمات کے شعبے میں کھلے پن کے قومی سطح کے جامع پائلٹ پراجیکٹس اور فری ٹریڈ زونز جیسے پلیٹ فارمز کو استعمال کیا جائے گا، تاکہ کھلے پن کے پلیٹ فارمز کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق فی الحال ملک بھر میں قومی سطح کے کل 232 اقتصادی و تکنیکی ترقیاتی زونز ہیں، جو ملک کے کل رقبے کے 0.

3 فیصد سے بھی کم حصے پر محیط ہیں، لیکن ملک کی ریجنل جی ڈی پی کا دس فیصد اور بیرونی سرمایہ کاری کے کل حجم کا بیس فیصد سے زیادہ حصہ انہی زونز کی مرہون منت ہے۔عالمی معیشت کی کمزور بحالی اور جغرافیائی سیاسی تنازعات میں اضافے کے پس منظر میں، چین بیرونی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے اور کھلے پن کو وسعت دینے کی پالیسیوں کے ذریعے نہ صرف اپنی اعلیٰ معیار کی ترقی کو توانائی فراہم کر رہا ہے، بلکہ خطے اور عالمی معیشت کے استحکام اور ترقی کے لیے اہم سہارا بھی فراہم کر رہا ہے۔ چینی حکومت کی 2025 کی ورک رپورٹ میں ایک بار پھر “کھلے پن پر قائم رہنے” پر زور دیا گیا ہے اور چینی حکومت کی حالیہ پالیسیوں اور اعداد و شمار کے نتائج نے چین کی کھلے پن کی حکمت عملی کے گہرے معانی کو واضح کیا ہے۔چین میں بیرونی سرمایہ کاری کی کشش کی وجہ اس کی وسیع مارکیٹ اور موثر انڈسٹریل چین ہے۔ 2025 کی بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے والے صنعتی شعبوں کی درج بالا ذکر کردہ نئی فہرست میں جدید مینوفیکچرنگ، ہائی ٹیک، توانائی کی بچت اور ماحولیاتی تحفظ جیسے شعبوں میں کھلے پن کو مزید وسعت دی جائے گی، جبکہ وسطی اور مغربی علاقوں میں قابل اطلاق ٹیکنالوجی، عوامی کھپت جیسے شعبوں میں پالیسی ترجیحات کے ذریعے بیرونی سرمایہ کاری کو منتقل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

یہ اسٹرکچرل ایڈجسٹمنٹ نہ صرف ملکی صنعتی ترقی کی ضروریات کو پورا کرے گی بلکہ بیرونی سرمایہ کار کمپنیوں کو ترقی کے مختلف مواقع بھی فراہم کرے گی ۔یہ بات قابل توجہ ہے کہ بیرونی سرمایہ کاروں کا چین کی مارکیٹ پر طویل مدتی اعتماد جز وقتی اتار چڑھاؤ سے متزلزل نہیں ہوا ہے۔ چین جاپان چیمبر آف کامرس کے سروے کے مطابق، 58 فیصد رکن کمپنیاں 2025 میں چین میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے یا برقرار رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ چین امریکہ چیمبر آف کامرس کی رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ 53 فیصد امریکی کمپنیاں اس سال چین میں اپنے کاروبار کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ یہ اعتماد چین کے مسلسل بہتر ہوتے کاروباری ماحول کی وجہ سے ہے۔ مثال کے طور پر، اب تک قومی سطح کی بیرونی سرمایہ کاری کے لیے چین کی منفی فہرست میں پابندیوں کی تعداد 29 تک کم ہو چکی ہے، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری پر تمام پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں، خدمات کے شعبے میں ٹیلی کام اور میڈیکل جیسے شعبوں میں پائلٹ پراجیکٹس کا آغاز کیا گیا ہے، 2024 میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کا اصل استعمال 220 بلین یوآن سے تجاوز کر گیا ہے اور ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ میں بیرونی سرمایہ کاری کا حصہ 11.7 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بیرونی سرمایہ کاری چین کی اختراعی صنعتی زنجیر کے ساتھ تیزی اور گہرائی سے ضم ہو رہی ہے۔عالمی سطح پر کراس بارڈر سرمایہ کاری کی کمزوری کے پس منظر میں، چین کا کھلے پن کو وسعت دینا “عالمگیریت کے خلاف رجحان” کا مقابلہ کرنے کا ایک اہم ذریعہ بن گیا ہے اور چین کا کھلا پن “بیلٹ اینڈ روڈ” جیسے میکانزم کے ذریعے عالمی سطح پر فائدہ پہنچا رہا ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری سے لے کر یونان کی پیرا یوس بندرگاہ تک، چین یورپ ریلوے سے لے کر چین لاؤس ریلوے اور اس طرح کے باہمی رابطے کے منصوبے نہ صرف عالمی بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کو بہتر بنا رہے ہیں، بلکہ پیداواری صلاحیت کے تعاون اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کو عالمی صنعتی ویلیو چین میں ضم کرنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔چین کا بیرونی سرمایہ کاری کو مستحکم کرنے اور کھلے پن کو وسعت دینے کا عمل درحقیقت اپنی ترقی کے فوائد کو عالمی سطح پر بانٹنے کا ایک ذریعہ ہے۔ قومی سطح کے اقتصادی و تکنیکی ترقیاتی زونز کے صنعتی اتحاد سے لے کر فری ٹریڈ زونز کی نظامی اختراعات اور “بیلٹ اینڈ روڈ” کے باہمی رابطے تک، چین ایک کثیر الجہتی کھلے پن کے نظام کے ذریعے “دوہری گردش” کے نئے ترقیاتی ماڈلز کی تعمیر کر رہا ہے۔ یہ عمل نہ صرف بین الاقوامی کمپنیوں کو “یقینی پناہ گاہ” فراہم کرتا ہے، بلکہ کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے اور تحفظ پسندی کے خلاف جدوجہد کر کے عالمی اقتصادی حکمرانی میں مثبت توانائی بھی فراہم کرتا ہے۔ جیسا کہ عالمی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی معاشی ترقی کی شرح میں ہر 1 فیصد پوائنٹ اضافے سے عالمی معیشت کی ترقی کی شرح میں 0.3 فیصد پوائنٹ اضافہ ہوتا ہے۔ غیر یقینی صورتحال کے اس دور میں، چین کا مسلسل بڑھتا ہوا کھلا پن بلا شک و شبہ، عالمی مشترکہ خوشحالی میں ایک امید اور استحکام دینے والا بن گیا ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین بیرونی سرمایہ کاری کو شعبوں کے کو وسعت

پڑھیں:

وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق

اسلام آباد (این این آئی‘ خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک عالمی امن، خوشحالی اور علاقائی تعاون پر یقین اور مسلم امہ کے اتحاد ویگانگت کیلئے مشترکہ عزم رکھتے ہیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف سے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے وفد کے ہمراہ جمعہ کو یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے ساتھ برادرانہ باہمی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر اور وفد کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے مسائل کے حل کے لیے بات چیت اور سفارتکاری جیسے پرامن طریقوں پر دونوں ممالک کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر مسعود پزشکیان کے لیے عزت و تکریم اور خیر سگالی کے پیغامات دیئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک ریاستی دہشت گردی اور خود مختار ممالک کے خلاف بلا اشتعال حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان اور ایران بد قسمتی سے دہشت گردی کا شکار رہے ہیں، دونوں ممالک پوری دنیا کے لیے امن و خوشحالی اور علاقائی تعاون کے علمبردار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ایران مسلم امہ کے اتحاد و یگانگت کے لیے مشترکہ عزم رکھتے ہیں۔ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی مفاد کے مختلف شعبوں بالخصوص معاشی تعاون اور دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کا خواہش مند ہے۔ سپیکر ایرانی پارلیمنٹ نے وزیراعظم ‘حکومت اور پاکستان کے عوام کا حالیہ ایران اسرائیل جنگ میں بھرپور تعاون اور حمایت پر دلی تشکر کا اظہارکیا۔ ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان کی حمایت کو ایرانی عوام بے حد سراہتے ہیں، پاکستان اور ایران دنیا کے امن اور مسلم امہ کے اتحاد پہ یقین رکھتے ہیں۔ ایرانی سپیکر نے پاکستانی پارلیمنٹ کے ساتھ مثبت تعاون کو سراہتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے اکتوبر کی ترسیلات زر میں 11.9 فیصد اضافے کے بعد 3.4 ارب ڈالر کی سطح عبور کرنے پر سمندر پار پاکستانیوں سے اظہار تشکر کیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ترسیلات زر میں بتدریج اضافہ سمندر پار پاکستانیوں کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے خون پسینے کی کمائی سے ملک و قوم کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ سرکاری دورے پر آذربائیجان پہنچ گئے۔ وہ آذربائیجان کے یوم فتح کی پانچویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کریں گے۔ وزیراعظم کے وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر عطا تارڑ سمیت دیگر شامل ہیں۔ شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر باکو میں منعقدہ یومِ فتح کی تقریبات میں شریک ہوں گے۔ دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف  آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات بھی کریں گے جس میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، دفاع، تعلیم اور علاقائی روابط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے نئے امکانات پر بات چیت ہوگی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں گوگل کی جانب سے دفاتر کے قیام اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہری پور میں گوگل کی مصنوعات کی اسمبلی لائن کا قیام خوش آئند ہے۔ گوگل جیسی بین الاقوامی آئی ٹی کمپنیاں پاکستان میں کاروبار میں آسانی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کر رہی ہیں۔ آئی ٹی مصنوعات کی مقامی تیاری سے نہ صرف پاکستانی عوام کیلئے یہ مصنوعات سستی ہوں گی بلکہ ان کی برآمدی صنعت کی ترقی سے زر مبادلہ میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ روز اول سے پاکستان کو ڈیجیٹل نیشن بنانے کیلئے اقدامات کو اولین ترجیح دی۔ نوجوانوں کو آئی ٹی شعبے میں با اختیار بنانے کیلئے حکومت ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔ گوگل کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کی تربیت کی مفاہمتی یادداشت اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ایک لاکھ باصلاحیت نوجوانوں کو لیپ ٹاپس فراہم کرکے انہیں آئی شعبے میں ترقی کیلئے وسائل فراہم کر رہی ہے۔ ملک بھر میں نوجوانوں بشمول خواتین کیلئے آئی ٹی شعبے کے تربیتی پروگرام جاری ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تربیتی پروگرامز سے نوجوانوں کی بین الاقوامی سروس انڈسٹری میں مسابقت میں اضافہ ہو رہا ہے اور نوجوان باعزت روزگار میں خود کفیل ہو رہے ہیں۔ پاکستان کو خطے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مرکز بنانے کیلئے مزید اقدامات پر کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے ملک میں آئی شعبے کی ترقی کیلئے وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا ۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی‘ نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آذربائیجان نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں اپنے کثیر الجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے جبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کاراباخ کی آزادی کی جنگ میں آذربائیجان کی فتح کو حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے مظلوم عوام ، خصوصاً بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطینی عوام  کے لیے امید کی کرن قرار دیا ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہبازشریف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے درمیان ملاقات آذر بائیجان کے صدارتی محل میں ہوئی جس میں پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے آذربائیجان کے یوم فتح کی تقریب میں شرکت کی دعوت دینے پر آذربائیجان کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے آذربائیجان کی حکومت اور عوام کو یوم فتح پر مبارکباد دی جو آرمینیا کے خلاف کاراباخ کی آزادی کی 44 روزہ جنگ میں تاریخی فتح کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آذربائیجان کی فتح حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والے مظلوم عوام خصوصاً بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطینی عوام  کے لیے امید کی کرن ہے۔ دونوں رہنمائوں نے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور سیاسی، تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی، روابط اور دفاع کے شعبوں میں اپنے کثیر الجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کو اپنی سہولت کے مطابق دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے بخوشی قبول کی۔ وزیراعظم نے اس سال کے شروع میں آرمینیا کے ساتھ تاریخی امن معاہدے پر دستخط کرنے پر صدر علیوف کو سراہا۔ صدر الہام علیوف نے کاراباخ کے علاقے پر غیر قانونی قبضے کے خلاف منصفانہ جدوجہد میں آذربائیجان کی مسلسل حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں علاقائی استحکام کو فروغ دینے میں پاکستان کے کردار کو بھی سراہا۔ سرپرستِ اعلیٰ آذربائیجان پاکستان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری احسن ظفر بختاوری نے  وزیراعظم  شہباز شریف کے آذربائیجان کے سرکاری دورے کا  خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ  دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور تجارت و سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دیرینہ دوستی باہمی احترام، ثقافتی ہم آہنگی اور اسٹریٹیجک تعاون پر مبنی ہے، جو دونوں ممالک کے معاشی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا ایران اور ویتنام کےساتھ معاشی تعاون اور سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق
  • چین کمبوڈیا کی ترقی اور خودمختاری کی حمایت جاری رکھے گا، چینی صدر
  • حکومت پہلی ’قومی صنعتی پالیسی‘ کے اجرا کیلئے آئی ایم ایف کی منظوری کی منتظر
  • پاکستان، ویتنام اور ایران کے ساتھ سرمایہ کاری و معاشی تعاون کے فروغ پر متفق
  • پاکستانی سفیر کی امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات، تعلقات کے فروغ پر گفتگو
  • وزیراعظم کی آذربائیجان کے صدر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں تعاون مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان اور چین تجارتی و سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے مشترکہ کوششوں پر متفق
  • چین کے کھلے پن کے دروازے دن بدن وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں ، چینی وزارت تجارت
  • لاہور میں انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ انڈسٹریل فیئر کا تیسرا روز، عالمی صنعتکاروں کی بڑی تعداد شریک
  • ساختی اصلاحات کے بغیر قلیل مدتی غیر ملکی سرمایہ کاری عارضی قرار