میلبرن:

شدید گرمی کے دوران کرکٹ میچ کھیلتے ہوئے کھلاڑی پچ پر گر کر انتقال کر گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا کے شہر ایڈلیڈ میں کلب کرکٹر جنید ظفر خان 41.7 ڈگری کی شید گرمی میں بیٹنگ کے دوران اچانک پچ پر گر کر انتقال کرگئے۔

یہ افسوسناک واقعہ ہفتہ کے روز کانکورڈیا کالج اوول میں پیش آیا جہاں اولڈ کانکورڈینز کرکٹ کلب کے کھلاڑی جنید ظفر خان نے 40 اوورز تک فیلڈنگ کی اور 7 اوورز تک بیٹنگ کرنے کے بعد وہ میدان میں بے ہوش ہوگئے۔

مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پر پی سی بی کو کتنے ملین ڈالرز کا نقصان ہوا؟؛ بھارتی میڈیا کی رپورٹ

40 سال سے زائد عمر کے حامل جنید ظفر خان کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ایمبولینس طلب کی گئی تاہم پیرامیڈیکس کی تمام تر کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکے۔  

کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جنید ظفر خان کی اچانک وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہیں۔ میچ کے دوران وہ طبی پیچیدگی کا شکار ہوئے اور پیرامیڈیکس کی کوششوں کے باوجود جانبر نہ ہو سکے۔ کلب نے ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ساتھی کھلاڑیوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: کیا ویرات کوہلی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لے رہے ہیں؟

ایڈیلیڈ ٹرف کرکٹ ایسوسی ایشن کے قوانین کے مطابق اگر درجہ حرارت 42 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے تو میچ منسوخ کر دیا جاتا ہے، تاہم 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک کھیل جاری رکھنے کی اجازت ہوتی ہے، بشرطیکہ کھلاڑیوں کو اضافی وقفے اور پانی پینے کی سہولت فراہم کی جائے۔  

جنید ظفر خان رمضان کے روزے رکھ رہے تھے، تاہم ان کے ایک قریبی دوست کے مطابق وہ دن بھر پانی پیتے رہے تھے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست پر قومی کپتان نے ٹیم کو کیا مشورہ دیا؟

اسلامی سوسائٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کے صدر احمد زریکیہ نے جنید ظفر خان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موت کی حتمی وجہ معلوم ہونے تک قیاس آرائیوں سے گریز کرنا ضروری ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ رمضان میں روزے صدیوں سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد رکھتے ہیں، جن میں کھلاڑی اور سخت جسمانی مشقت کرنے والے بھی شامل ہیں۔ اسلام میں بیمار یا کمزور افراد کو روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ صرف روزہ رکھنے سے اچانک طبی پیچیدگی پیش آ سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے دوران

پڑھیں:

سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے

بھارت کے عالمی شہرت یافتہ سابق کرکٹر، کپتان اور بلے باز محمد اظہر الدین نے اپنی نئی اننگ کا شاندار آغاز کردیا۔

مایہ ناز بیٹر محمد اظہرالدین نے جہاں کھیل کے میدان میں چھکوں اور چوکوں کی برسات جاری رکھی تھیں وہیں سیاست کے میدان میں بھی بڑوں بڑوں کے چھکے چھڑا دیئے۔

محمد اظہر الدین کی سیاسی وابستگی کانگریس کے ساتھ ہیں جس کے ٹکٹ پر وہ ریاستی اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے۔

اظہر الدین نے جس طرح کرکٹ کے مداحوں کو کبھی مایوس نہیں کیا اسی طرح حلقے کے عوام کی امنگوں پر بھی اترے۔

یہی وجہ ہے کہ کانگریس نے محمد اظہر الدین کو ریاست تلنگانہ کی کابینہ میں بھی اہم ذمہ داری سونپ دی۔ انھوں نے وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔

اظہرالدین نے اللہ کے نام پر حلف اٹھایا اور تقریب کے اختتام پر جے تلنگانہ اور جے ہند کے نعرے لگائے۔

ان کے بیٹے اسد الدین اظہر جو حال ہی میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری مقرر ہوئے ہیں بھی تقریب میں شریک تھے۔

اظہرالدین کو اقلیتی امور کا قلمدان دیا جانے کا امکان ہے۔ وہ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی کی کابینہ میں شامل ہونے والے پہلے مسلمان وزیر ہیں۔

ذرائع کے مطابق اظہرالدین کو اقلیتی بہبود کا قلمدان دیا جانے کا امکان ہے۔

اظہرالدین کی کابینہ میں شمولیت پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

تلنگانہ میں بی جے پی کے صدر رام چندر راؤ نے اسے انتخابی خوشامدانہ سیاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ جوبلی ہلز کے مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے کیا گا جہاں ضمنی الیکشن ہونے جا رہے ہیں۔

بی جے پی نے اس معاملے پر چیف الیکشن آفیسر کو باضابطہ شکایت بھی درج کرائی ہے۔

تاہم اظہرالدین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میری تقرری کا ضمنی انتخاب سے کوئی تعلق نہیں۔ مجھے کسی کو بھی اپنے حب الوطنی کے ثبوت دینے کی ضرورت نہیں۔

اظہرالدین کا کرکٹ سے سیاست تک سفر

محمد اظہرالدین 8 فروری 1963 کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے 99 ٹیسٹ میچوں میں 6,215 رنز بنائے اور 22 سنچریاں اسکور کیں جبکہ 334 ون ڈے میچوں میں 9,378 رنز ان کے نام ہیں۔

اظہر الدین 90 کی دہائی میں بھارت کے سب سے کامیاب کپتانوں میں شمار کیے جاتے تھے تاہم 2000 میں میچ فکسنگ اسکینڈل کے باعث ان پر تاحیات پابندی لگا دی گئی۔

بعد ازاں آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے 2012 میں اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

تاہم وہ 2009 میں سیاست میں قدم رکھ چکے تھے اور ریاست اتر پردیش کے شہر مراد آباد سے کانگریس کے ٹکٹ پر رکنِ پارلیمان منتخب ہوئے۔

2023 میں انہوں نے جوبلی ہلز سے اسمبلی الیکشن لڑا مگر کامیاب نہ ہو سکے۔ بعد ازاں انہیں گورنر کوٹے کے تحت تلنگانہ کی قانون ساز کونسل کا رکن نامزد کیا گیا۔

اظہرالدین اس وقت تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریزیڈنٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • بھارتی نژاد بینکم برہم بھٹ پر 500 ملین ڈالر کے فراڈ کا الزام، جعلی ایمیلز سے اداروں کو کیسے لوٹا؟
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • سابق بھارتی کرکٹر اظہر الدین تلنگانہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان میچ سے قبل نوجوان کرکٹر بین آسٹن کو خراجِ تحسین
  • کراچی میں سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر سب سے زیادہ ای چالان جاری
  • کراچی میں 24 گھنٹوں میں مزید 5791 ای چالان، مجموعی تعداد 18 ہزار سے متجاوز
  • کرکٹ آسٹریلیا کا بگ بیش لیگ کی نجکاری کا فیصلہ