عدالت کے حکم کے باوجود عدالتی کمیشن کی ملاقات عمران خان سے نہ کرانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود عدالتی کمیشن کی ملاقات پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے نہ کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل کو ہفتہ کے روز صبح 11 سے 12 بجے کے درمیان ملاقات کرانے کا حکم دیا تھا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے اپنی لا کلرک سکینہ بنگش کو کمیشن مقرر کیا تھا اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبد الغفور انجم کی موجودگی میں کمیشن کی ملاقات کا حکم دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز کمیشن تقریباً 3 گھنٹے اڈیالہ جیل کے اندر رہا اور کمیشن کو سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے متعلقہ آفس میں انتظار کرایا گیا مگر کمیشن کی عدالتی حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ کرائی گئی۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مشال یوسفزئی بانی پی ٹی آئی کی وکیل ہیں یا نہیں؟ کمیشن کے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں پوچھنا تھا، بانی پی ٹی آئی کی عدالت میں جمع کرائی گئی لسٹ سے متعلق بھی کمیشن نے پوچھنا تھا، عدالت نے چار سوالات بانی پی ٹی آئی سے پوچھنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاﺅنڈز کیس میں سزامعطلی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پی ٹی آئی وکلاءکی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست تیار کرلی گئی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کمیشن کی
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کیس کل سماعت کے لیے مقرر
عدالتی حکم کے باوجود جیل ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی راہنماؤں نے توہین عدالت درخواستیں دائر کی تھیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کل توہین عدالت درخواستوں پر سماعت کرینگے، رجسٹرار آفس نے کل کی سماعت کی کازلسٹ جاری کردی۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانے پر دائر توہین عدالت کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں کل سماعت کے لیے مقرر ہو گیا۔ عمر ایوب، شبلی فراز کی توہین عدالت کی درخواستیں کل سماعت کے لیے مقرر ہو گئیں، علیمہ خان کی بھی توہینِ عدالت درخواست کل سماعت کے لیے مقرر ہو گئی۔جسٹس راجہ انعام امین منہاس کل توہین عدالت درخواستوں پر سماعت کرینگے، رجسٹرار آفس نے کل کی سماعت کی کازلسٹ جاری کردی۔ عدالتی حکم کے باوجود جیل ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے توہین عدالت درخواستیں دائر کی تھیں۔