پاکستان میں عالمی معیار کا کال سینٹر قائم کرنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی ملٹی نیشنل آئی ٹی کمپنی کے وفد کی ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے پاکستان میں عالمی معیار کا کال سینٹر قائم کرنے کی تجویز دی۔
شہباز شریف نے امریکی کمپنی کے پاکستان کے آئی ٹی شعبے میں مزید سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیر مقدم کیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئی ٹی شعبےکی افرادی قوت میں عالمی مارکیٹ میں کام کرنے کی استعداد موجود ہے۔
وزیراعظم نے قومی اور بین الاقوامی صارفین کیلئے پاکستان میں عالمی معیار کا کال سینٹر قائم کرنے کی تجویز دی۔
انہوں نے کہا کہ وہ نوجوانوں کو آئی ٹی، اے آئی اور دیگر جدید تکنیکی صلاحیتوں سے لیس کرنے کے پروگرام کی خود نگرانی کر رہے ہیں، آئی ٹی شعبے میں 25 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف کے حصول کے لیے آئی ٹی کمپنیوں کو تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
وفد کے شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئی ٹی شعبہ سرمایہ کاری اور کاروبار کے لیے انتہائی موزوں ہے۔
ملاقات میں وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ سرکاری افسران شریک تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں عالمی کرنے کی آئی ٹی
پڑھیں:
اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی ٹاسک فورس کی تجویز دیدی
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان قطر پر اسرائیلی حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ اس وقت غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔
دوحہ میں عرب اسلامی ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی کی ہے اور اس جارحیت سے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی کوششوں کو بے حد نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر
شہباز شریف نے کہاکہ عالمی قوانین کی کھلے عام پامالی ناقابلِ قبول ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہاکہ غزہ میں انسانیت سسک رہی ہے، وہاں طبی عملے اور امدادی رسائی فوری طور پر ممکن بنائی جائے تاکہ بے گناہ شہریوں کو ریلیف مل سکے۔
انہوں نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی کروائے۔
ایک متبادل اور دیرپا حل کے طور پر وزیراعظم نے دوبارہ دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا اور کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست ہی امن کی واحد بنیاد ہے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہونا چاہیے۔
اجلاس کے تناظر میں وزیراعظم نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف عرب اسلامی ٹاسک فورس تشکیل دینے کی تجویز بھی پیش کی، تاکہ خطے کے مسلم ممالک اجتماعی اور مربوط اقدام کر سکیں۔ اب وقت ہے کہ خاموشی توڑ کر ایک مؤقف اختیار کیا جائے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کیے جائیں، سیکریٹری جنرل او آئی سی
اپنے خطاب کے اختتام پر وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اجلاس ایک اہم موڑ ہے جس نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ مسلمان ممالک غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے خلاف ایک آواز میں کھڑے ہیں اور اس موقع پر بین الاقوامی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ انصاف بحال کرے اور جنگ بندی کے ذریعے انسانی جانوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ شہباز شریف قطر حملہ وزیراعظم پاکستان وی نیوز