ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی ووڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان کو 20 سال میں پہلی مرتبہ اہلیہ اور بچوں سمیت ’منت‘ کے نام سے مشہور اپنا گھر چھوڑنا پڑگیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ شاہ رخ خان ممبئی میں دوسری جگہ منتقل ہونے والے ہیں، انکا نیا گھر ممبئی کے پوش علاقے میں موجود ’پوجا کاسا‘ اپارٹمنٹس ہیں۔

شاہ رخ خان گزشتہ دو دہائیوں سے باندرہ کے مشہور بنگلے ’منت‘ میں رہائش پذیر ہیں، لیکن مئی سے ’منت‘ کی تزئین و آرائش کا کام شروع ہونے کے باعث شاہ رخ اور ان کا خاندان عارضی طور پر ایک قریبی عمارت میں منتقل ہو رہا ہے۔

یہ پہلا موقع ہوگا جب 90 کی دہائی کے بعد شاہ رخ خان کی رہائش کی عمارت میں کوئی دوسرا رہائشی بھی ہوگا، یعنی 20 سال بعد ان کے ’پڑوسی‘ ہوں گے۔

شاہ رخ خان کہاں شفٹ ہو رہے ہیں؟
شاہ رخ خان اپنی اہلیہ گوری خان اور بچوں آریان، سہانا اور ابرام کے ساتھ باندرہ کے پالی ہل علاقے میں واقع ایک لگژری اپارٹمنٹ بلڈنگ ’پوجا کاسا‘ میں منتقل ہو رہے ہیں۔ یہ عمارت معروف فلمساز واشو بھگنانی، ان کے بیٹے جیکی بھگنانی اور بیٹی دیپشیکھا دیشمکھ کی ملکیت ہے۔

شاہ رخ خان نے بلڈنگ کی پہلی، دوسری، ساتویں اور آٹھویں منزل پر دو ڈوپلیکس اپارٹمنٹ کرائے پر لیے ہیں۔ باقی منزلوں پر دیگر رہائشی رہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ’منت‘ کی تزئین و آرائش مئی سے شروع ہوگی، جس میں بنگلے کی توسیع کا منصوبہ شامل ہے۔ چونکہ ’منت‘ ایک گریڈ تھری ہیریٹیج اسٹرکچر ہے، اس لیے کسی بھی قسم کی تعمیراتی تبدیلی کےلیے قانونی اجازت ضروری تھی، جو اب حاصل کر لی گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ شاہ رخ اور انکا خاندان کم از کم دو سال کےلیے ’پوجا کاسا‘ میں رہیں گے۔

شاہ رخ خان کے نئے پڑوسی کون ہیں؟
’پوجا کاسا‘ میں بھگنانی خاندان کئی سالوں سے مقیم ہے۔ واشو بھگنانی اپنی اہلیہ کے ساتھ وہیں رہتے ہیں جبکہ ان کے بیٹے جیکی بھگنانی اور ان کی اہلیہ و اداکارہ راکول پریت سنگھ بھی اسی عمارت میں رہائش پذیر ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شاہ رخ خان پوجا کاسا

پڑھیں:

کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری

کراچی: شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں قائم سرکاری اسکول کو ایک بار پھر نہاری ہائوس کے مالک کو دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سرکاری اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دے کر اہل علاقہ کے نام سے ایس پی گلبرگ کو درخواست دے دی گئی ہے۔جس پر 25 جولائی کو محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری سے جاوید میاں کی اسکول خالی کرنے کی درخواست پر کمنٹس مانگے ہیں۔

محکمہ تعلیم کے سیکشن آفیسر نے 21 اگست کو ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن پرائمری کو خط لکھ کر متعلقہ حکام سے رائے طلب کی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایس پی کو درخواست موصول ہونے کے بعد پولیس کی نفری اسکول پہنچ چکی ہے اور اس کی عمارت کو جاوید میاں کی ملکیت ظاہر کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق کچھ علاقہ مکینوں کے تحفظات کے بعد عدالتی تفصیلات بھی منگوائی گئی ہیں۔

دوسری جانب ڈائریکٹر اسکولز بشیر عباسی نے اسکول خالی کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، محکمہ کی جانب سے ایسے خطوط معمول کی بات ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انصاف کے دروازے میرے اور اہلیہ پر بند ہیں: بانی پی ٹی آئی کا چیف جسٹس کو خط
  • بالی ووڈ نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی گانا کاپی کرلیا
  • نارویجین فٹبالر پاکستان فٹبال ٹیم کی نمائندگی کیلیے اہل قرار
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • ٹرمپ تاریخی دورے پر برطانیہ پہنچ گئے، شاہانہ استقبال، احتجاجی مظاہرے
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد جاں بحق
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں تعمیراتی مافیا سرگرم، رہائشی پلاٹوں پر قبضہ
  • کراچی کا سرکاری اسکول ریسٹورنٹ مالک کو دینے کی تیاری
  • غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد رہائشی عمارت سے دھواں اٹھ رہا ہے