سیکیورٹی فورسز کی خیبر میں کارروائی کے دوران 3خوارج ہلاک، آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
سیکیورٹی فورسز کی خیبر میں کارروائی کے دوران 3خوارج ہلاک، آئی ایس پی آر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(سب نیوز)سیکیورٹی فورسز نے ضلع خیبر میں ایک کارروائی کے دوران تین خوارج کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 17مارچ 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے خیبر ضلع کے جنرل ایریا ٹور درہ میں خوارج کی موجودگی کی اطلاعات پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران اپنی فورسز نے خوارج کے مقام پر مثر طریقے سے کارروائی کی، جس کے نتیجے میں فائرنگ کے شدید تبادلے میں 3 خوارج ہلاک ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج سے ہتھیار اور گولہ بارود برآمد ہوا جبکہ مارے جانے والے دہشت گرد مختلف تخریبی کارروائیوں میں ملوث تھے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق علاقے میں کسی بھی دوسرے خوارج کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے، پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز آئی ایس پی آر کے دوران
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔