تحریک تحفظ آئین پاکستان کا قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے آج ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس آج دن 11 بجے ہوگا، جس میں عسکری قیادت موجودہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کرے گی۔
ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان، اخونزادہ حسین یوسفزئی نے اپنے بیان میں اجلاس میں عدم شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن اتحاد نے قومی سلامتی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم کی ایڈوائس پر طلب کیا گیا یہ اجلاس قومی اسمبلی ہال میں منعقد کیا جائے گا، جس میں پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر اوران کے نامزد نمائندے شرکت کریں گے۔ اجلاس میں متعلقہ اراکین کابینہ بھی شریک ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی اجلاس میں
پڑھیں:
افغانستان سے جنم لینے والی دہشتگردی پاکستان کی قومی سلامتی کیلئے سب سے سنگین خطرہ ہے: عاصم افتخار احمد
---فائل فوٹواقوامِ متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔
اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں افغان پناہ گاہوں سے کام کر رہی ہیں جہاں 60 سے زائد دہشت گرد کیمپ سرحد پار دراندازی اور حملوں کے مراکز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس اِن دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعاون کے قابلِ اعتماد شواہد موجود ہیں جن میں مشترکا تربیت، غیر قانونی اسلحے کی خرید و فروخت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں۔
عاصم افتخار احمد نے یہ بھی کہا کہ دنیا کو پُرامن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔