Daily Ausaf:
2025-11-20@03:00:08 GMT

نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کی تفصیلات سامنے آگئیں

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کی تفصیلات سامنے آگئیں،نیٹ میٹرنگ صارفین گرڈ سے حاصل کی جانے والی بجلی پر 18 فیصد ٹیکس ادا کریں گے۔18 فیصد ٹیکس کی وجہ سے بجلی کی بائے بیک قیمت مزید کم ہو،جائے گی، ۔

سولر صارفین بجلی 10 روپے فی یونٹ کے بجائے 8.88روپے فی یونٹ فروخت کریں گے، چھتوں پر لگے سولر پینلز سے گرڈ کو فروخت یونٹس پر ٹیکس نہیں ہوگا، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ صارفین 25 فیصد سولر اور 75 فیصد گرڈ سے بجلی استعمال کریں، تو ان کی سرمایہ کاری کی واپسی ساڑھے تین سے 4 سال میں ہوگی

وزیراعظم آئندہ ماہ بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان کریں گے ، آئی پی پیز کے نظرثانی شدہ معاہدوں سے 1400ارب روپے بچائے گئے، نظر ثانی شدہ معاہدوں سے 400 ارب روپے کی سالانہ بجت ہوگی، ذرائع

400ارب روپے کی سالانہ بچت بجلی کے ٹیرف میں کے اعلان میں ظاہر ہوگی، پاور سیکٹر کے قرضوں پر ڈسکاؤنٹ ریٹ 12 فیصد تک کم کرنے کا اثر بھی ٹیرف میں کمی سے ظاہر ہوگا،

ن لیگ کو بڑا دھچکا، اہم لیگی رہنما رانا احسان پیپلزپارٹی میں شامل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

نثار کھوڑو کے بیان پر اے پی ایم ایس او کی مرکزی کمیٹی کا ردعمل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی نے نثار کھوڑو کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 17 سالوں میں دیہی علاقوں میں جامعات تو بنا نہ سکی اب ناکامی چھپانے کے لیے جامعہ کراچی کی پالیسی بدلنے کی کوشش کررہی ہے کے ایس پی پالیسی کا بنیادی مقصد کراچی، سندھ، پاکستان کے طلبہ کو ایک متوازن نمائندگی دینا ہے اس پالیسی کو ختم کرنا کراچی کے ہزاروں طلبہ کے مستقبل کے ساتھ ناانصافی ہوگی، اے پی ایم ایس او واضح کرتی ہے کہ کراچی کے طلبہ کے ساتھ زیادتی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی پالیسی ختم کی گء تو ہم ہر فورم پر آئینی و قانونی جدوجہد کریں گے احتجاج کریں گے، اور کراچی کے طلبہ کے حقوق کا بھرپور دفاع کریں گے سندھ کے نوجوان آج پوچھ رہے ہیں کہ اتنے طویل دورِ اقتدار میں تعلیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے بجائے اسے کمزور کیوں کیا جارہا ہے؟ پیپلز پارٹی کے رہنما اب کشمکش کا شکار ہیں نثار کھوڑو صاحب خود 2013 سے 2016 تک سندھ کے صوبائی وزیرِ تعلیم رہے وہ بتائیں کہ اس عرصے میں سندھ کے دیہی علاقوں میں کتنی نئی جامعات قائم کی گئیں؟ سندھ حکومت کے کرپشن کے قصے عوام پر اب پوشیدہ نہیں رہے، اور اب اپنی ناکامیوں کی پردہ پوشی کے لیے جامعہ کراچی کی پالیسی میں مداخلت قابلِ مذمت ہے اے پی ایم ایس او کی مرکزی کمیٹی کا واضح مقف ہے KSP پالیسی کراچی کے طلبہ کا حق ہے، اور اسے تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہم نہ قبول کریں گے نہ برداشت کرینگے جامعہ کراچی کی پالیسی میں سیاسی مداخلت مسترد کرتے ہیں اگر کوئی تبدیلی مسلط کی گئی تو اے پی ایم ایس او مزاحمت کرے گی اے پی ایم ایس او شہر بھر کے طلبہ سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تعلیم دشمن فیصلہ سازی کے خلاف متحد رہیں اور جامعہ کراچی میں حقوق کے دفاع کی اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • نثار کھوڑو کے بیان پر اے پی ایم ایس او کی مرکزی کمیٹی کا ردعمل
  • اگلے سال مون سون کی شدت 26 فیصد زائد ہوگی، چیئرمین این ڈی ایم اے
  • سندھ ہائیکورٹ نے کے ایم سی کو کنٹونمنٹ علاقوں سے ٹیکس وصولی سے روک دیا
  • آئندہ ماہ بجلی سستی ہونے کا امکان، صارفین کو بڑا ریلیف ملنے کی امید
  • بجلی صارفین کے لیے اچھی خبر، قیمت میں کمی کا امکان
  • فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 65 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
  • بجلی کی 3 تقسیم کارکمپنیوں پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائدکیوں کیا گیا ؟ وجہ سامنے آگئی
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کو سنجیدہ نہ لیا تو صورتحال سنگین ہوگی: وزیر خزانہ
  • وفاقی حکومت کا پری پیڈ میٹرنگ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ