ایم کیوایم کے MNA محمد اقبال کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
رکن قومی اسمبلی ایم کیو ایم محمد اقبال خان کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا۔
محمد اقبال کو گورنر سندھ کامران ٹیسوری پر تنقید کرنے پر ایم کیو ایم نے نوٹس جاری کیا ہے۔
نوٹس کے مطابق محمد اقبال خان کو 24 مارچ کو بہادرآباد میں پیش ہوکر جواب جمع کرانا ہے، پیش نہ ہونے کی صورت پر پارٹی قوانین کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
محمد اقبال خان محسود این اے 235 کراچی ایسٹ ون سے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی ہیں۔
ہفتہ کی شب ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ محمد اقبال خان اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے پیش نہ ہوئے تو پارٹی قوانین کے تحت آِئین کی رو سے تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محمد اقبال خان ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
بارش متاثرین کے فنڈ کرپشن کی نظرہوچکے ہیں ،مولانا محمد صالح انڈھڑ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے کہا ہے کہ 2022 کے سیلاب و بارش متاثرین کے منہدم مکانات کی تعمیر کے لیے جاری فنڈ کرپشن کی نظر ہو ہوچکے ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری سرکاری امدادی فنڈز ہینڈز اور سندھ بینک کی گٹھ جوڑ اور مبینہ بدعنوانی کی نذر ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں متاثرہ خاندان شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر سے محروم ہیں اس سنگین صورتحال پر جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کے امیر مولانا محمد صالح انڈھڑ نے اعلان کیا ہے کہ بدعنوانی اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف 2 نومبر کو پنوعاقل سے سکھر تک لانگ مارچ نکالا جائے گا۔انہوں نے عوام، سیلاب متاثرین اور کارکنان ، کسان، اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں، تاکہ کرپٹ مافیا کو بے نقاب کیا جا سکے اور متاثرین کو ان کا حق دلایا جائے۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری درخواست ارسال کی گئی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ متاثرین کے لیے جاری امدادی رقوم براہِ راست ان کے قومی شناختی کارڈ نمبرز کے ذریعے ادا کی جائیں۔تاکہ کسی بھی ادارے یا شخص کی بدعنوانی اور مداخلت کے بغیر یہ رقم حقیقی مستحقین تک پہنچ سکے۔