کرپشن کیس میں عدالتی ریلیف کیلئے نیتن یاہو کے غزہ پر وحشیانہ حملے
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
کرپشن کیس میں عدالتی ریلیف کیلئے نیتن یاہو کے غزہ پر وحشیانہ حملے WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
تل ابیب:اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنے کرپشن کیس میں گواہی ملتوی کروانے کے لیے غزہ پر وحشیانہ حملے کو جواز بنا لیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عدالت نے سکیورٹی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے استغاثہ کی درخواست پر نیتن یاہو کی گواہی منسوخ کر دی۔
الجزیرہ اور اسرائیلی اخبار ماریو کے مطابق، نیتن یاہو نے منگل کے روز غزہ پر بڑے حملے کی نگرانی کے چند گھنٹے بعد ہی اپنی گواہی منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا، جسے منظور کر لیا گیا۔ نیتن یاہو پر رشوت خوری، دھوکا دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کے تین بڑے مقدمات زیر سماعت ہیں، جنہیں وہ سیاسی انتقام قرار دیتے ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری میں اب تک 308 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 232 سے زائد افراد کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ طبی ذرائع کے مطابق اصل تعداد 308 سے زائد ہے۔
حماس نے اسرائیلی حملے کو ’غدارانہ حملہ ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو سبوتاژ کیا۔ فلسطینی اسلامی جہاد (پی آئی جے) نے بھی اسرائیل پر جنگ بندی کو جان بوجھ کر ختم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
دوسری جانب، اسرائیلی وزیراعظم اور وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ اگر تمام اسرائیلی قیدی رہا نہ کیے گئے تو غزہ پر تباہ کن بمباری جاری رہے گی۔ نیتن یاہو نے اسی صورتحال کو جواز بنا کر عدالت سے مقدمہ ملتوی کرانے کی درخواست دی، جو قبول کر لی گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔