اکیلے فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، اجلاس میں نہ جانا پارٹی کا فیصلہ ہے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اکیلے فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، اجلاس میں نہ جانا پارٹی کا فیصلہ ہے، بیرسٹر گوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ بطور چیئرمین بھی اکیلے فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، اجلاس میں نہ جانا پارٹی کا فیصلہ ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے بیرسٹر گوہر سے سوال کیا کہ کل آپ نے سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں جانے کا کہا اور آج نہیں جا رہے، وجہ کیا ہوئی؟
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ بطور چئیرمین بھی، میرے پاس اختیار نہیں کہ اکیلے فیصلہ کرلوں، پارٹی کا فیصلہ ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ پارٹی مقدم ہے یا پاکستان مقدم ہے؟اس وقت پاکستان کو آپ کی ضرورت ہے، جس پر بیرسٹر گوہر نے کہاکہ کوئی شک نہیں کہ پاکستان مقدم ہے لیکن پارٹی نے جو فیصلہ کرلیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی نے کچھ شرائط رکھی تھی کہ پہلے بانی سے ملاقات کرائی جائے، اسی لیے ہم نے خط بھی لکھا تھا، ابھی بھی کوشش کررہے ہیں کہ بانی سے ملاقات ہو جائے۔
صحافی نے پھر سوال داغا کہ یہ تاثر ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر آپ کوئی نہ کوئی لیکونا نکالتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہیے اور ہم کبھی لیکونا نہیں نکالیں گے، میں نے بڑا واضح طور پر کہا تھا کہ دہشت گردی میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہیے، اس پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے اور سب کو متحد ہونا چاہیے، سب کا بیانیہ ایک جیسا ہونا چاہیے، یہ پاکستان اور قوم کا کاز ہے، پاکستان رہے گا تو سب لوگ اپنا کردار ادا کریں گے۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ پارٹی کا فیصلہ بروقت اور ٹھیک ہے؟ بیرسٹر گوہر نے کہاکہ میں ذاتی فیصلہ نہیں کرسکتا۔
صحافی نے سوال کیا کہ آپ اس فیصلے کو بہتر سمجھتے ہیں؟ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی فیصلہ کرے تو پھر اس پر میں بات نہیں کرتا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے دہشت گردی کے مسئلے پر منعقدہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا ہے تاہم گزشتہ روز قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کو شرکت کرنے والے اپنے ارکان کی فہرست بھجوا دی تھی۔
تحریک انصاف کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان، زرتاج گل، اسد قیصر، علی محمد خان، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز، سینیٹر ہمایوں مہمند اور سینیٹر علی ظفر نے اجلاس میں شرکت کرنا تھی۔
اس کے علاوہ فہرست میں حامد رضا، عون عباس، زبیرخان، ثنااللہ مستی خیل، بشیر خان اور عامر ڈوگر کے نام بھی شامل تھے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر نے کہا اختیار نہیں سوال کیا کہ اجلاس میں صحافی نے کہ پارٹی نے کہاکہ ہیں کہ
پڑھیں:
وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس، غیر قانونی مقیم افراد کیخلاف آپریشن مزید تیز کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی اور ہارڈن دی اسٹیٹ کمیٹی کا تیسرا اہم ترین اجلاس ہوا۔ اجلاس میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نادرا ایگزٹ پوائنٹس پر لائیو ڈیٹا ویریفیکشن کی سہولت فراہم کرے گا۔ تمام اداروں کو ملکر ون ڈاکیومنٹ سسٹم کو مکمل طور پر نافذ کرنا ہوگا، ملک سے غیر قانونی سپیکٹرم کے خاتمے کیلئے وفاقی و صوبائی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، وزیر داخلہ محسن نقوی نے واضح کیا کہ بھکاری مافیا ملک کی بدنامی کا باعث بن رہا ہے ان سے سختی سے نمٹا جائے۔ گداگری کو ناقابل ضمانت جرم قرار دینا ضروری ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے وزارت توانائی اور صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرر ہے ہیں۔ وزارت توانائی کے حکام نے بتایا کہ وزارت داخلہ اور صوبائی حکومتوں کے تعاون 142 ارب روپے کی ریکوری ممکن ہوئی۔ اجلاس میں تجاوزات کے خلاف آپریشنز اور پاکستان پورٹ اتھارٹی کے قیام پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ گوادر سٹی کے سیف سٹی منصوبے اور پروٹیکشن وال پر ہونے والی پیشرفت پر غور کیا گیا۔ بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ دریائے سندھ پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز کے قیام پر کام ہو رہا ہے جبکہ موٹرویز اور قومی شاہراہوں پر مؤثر مانیٹرنگ کے لیے انٹیلیجنٹ ٹرانسپورٹیشن سسٹم پر کام جاری ہے۔ اجلاس میں غیر قانونی و سمگلڈ پٹرول کی روک تھام کیلئے پٹرول پمپس کی ڈیجیٹلائزیشن پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ کسٹمز اور متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو پمپ سیل کرنے اور گاڑی ضبط کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، وزیر قانون پنجاب صہیب احمد بھرت، مشیر اطلاعات خیبر پی کے بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر داخلہ گلگت بلتستان‘ وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا، تمام صوبوں بشمول آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے آئی جیز پولیس، سیکرٹریز داخلہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، چیف کمشنر اسلام آباد، کوآرڈینیٹر نیشنل ایکشن پلان اور سیکورٹی اداروں کے اعلی حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے فیض آباد انٹرچینج کا دورہ کیا انہوں نے انٹرچینج کے اطراف ٹریفک کے بہاؤ کا تفصیلی جائزہ لیا اور فیض آباد انٹر چینج ری ماڈلنگ پراجیکٹ کے آغاز سے قبل ٹریفک کا مؤثر مینجمنٹ پلان تیار کرنے کے لئے ہدایات دیں کہ فیض آباد انٹرچینج دیدہ زیب اور دلکشی میں شاہکار ہونا چاہیئے۔