سستا اور آرام دہ سفر: حسن ابدال تا اسلام آباد الیکٹرک بس سروس کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
حسن ابدال(نیوز ڈیسک)شہریوں کو سستی اور آرام دہ سفر کی سہولت دینے کے لیے ٹیکسلا کے بعد اب حسن ابدال تا اسلام آباد الیکٹرک بس سروس کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔
حسن ابدال سے اسلام آباد کے لیے چلنے والی الیکٹرک بس کا کرایہ 50 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ الیکٹرک بس سے نہ صرف شہریوں کے سفری اخراجات کم ہوں گے بلکہ یہ فضائی آلودگی کے خاتمے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر سردار اشعر حیات خان نے وی نیوز کو بتایا کہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے ہمیشہ سے اپنے حلقہ کے لوگوں کی تکالیف کو محسوس کرتے ہوئے ان کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کے نوٹس میں یہ بات لائی کہ حسن ابدال شہر کے بچوں اور بچیوں کی بڑی تعداد معیاری تعلیم کے حصول اور شہری روزگار کے سلسلے میں روزانہ اسلام آباد جاتے ہیں، اس پر گورنر نے چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقات کرکے ان سے الیکٹرک بس سروس شروع کرنے سے متعلق بات کی، جس کے بعد حسن ابدال سے اب الیکٹرک بس سروس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:’ہماری دنیا اب اور بھی زیادہ حسین ہوگئی‘، مریم نفیس نے بیٹے کے ساتھ تصاویر شیئر کردیں
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: الیکٹرک بس سروس اسلام ا باد حسن ابدال
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی
اسلام آباد:آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موٴقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔