بی جے پی کا کہنا ہے کہ اسدالدین اویسی اس بل کی مخالفت مسلمانوں کی خوشنودی اور اپنے ووٹ بینک کیلئے کررہے ہیں جبکہ یہ بل عام اور غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچانے والا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وقف بل کے خلاف مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کل نئی دہلی میں ایک عظیم الشان احتجاج مظاہرہ کیا، جس میں مسلمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کرکے مودی حکومت کی وقف ترمیمی بل کے حوالے سے منصوبوں کی سخت مخالفت کی ہے۔ اس احتجاج کے ردعمل میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نریش بنسل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وقف بل کے مسئلہ پر مسلم پرسنل لاء بورڈ اور مسلمانوں کے نام پر کچھ سیاسی جماعتوں کا احتجاج صرف ووٹ بینک کی سیاست ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نریش بنسل نے الزام لگایا کہ وقف ترمیمی بل غریب مسلمانوں کو انصاف فراہم کرنے کے لئے لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کے نام پر بورڈ عام مسلمانوں کی جائیدادوں پر ناجائز قبضہ کرتا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ اس بل کے آنے کے بعد انہیں اس پریشانی سے نجات ملے گی۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ اسدالدین اویسی اس بل کی مخالفت مسلمانوں کی خوشنودی اور اپنے ووٹ بینک کے لئے کر رہے ہیں جب کہ یہ بل عام اور غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچانے والا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مسلم پرسنل لاء بورڈ مسلمانوں کی مسلمانوں کو بی جے پی

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا 

اسلام آئاد (نوائے وقت رپورٹ)آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے ، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے ۔ حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے ۔ اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔ پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • بانی کے بیٹے خوشی سے پاکستان آئیں، برطانوی طریقوں کے مطابق احتجاج بھی کریں: عرفان صدیقی
  • اسرائیلی پارلیمنٹ کی مقبوضہ مغربی کنارے پر خود مختاری کی کوشش پر پاکستان کی شدید مذمت
  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • مودی سرکار عدالت میں ہار گئی!
  • جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
  • "ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
  • آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا 
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
  • وزیراعظم کی سرکاری کمپنیوں اور اداروں کے بورڈ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت
  • حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کرینگے ، ملی یکجہتی کونسل