’نیکی کا تندور‘، پشاور میں روٹی صرف 10 روپے میں!
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
رمضان المبارک میں جہاں ہر طرف شہری بڑھتی مہنگائی کا رونا روتے دکھائی دیتے ہیں وہیں پشاور کے علاقے سعید آباد میں خدا ترسی کی ایک مثال قائم کردی گئی ہے۔
وہاں کے چند مخیر افراد نے ایسا تندور قائم کیا ہے جہاں غریبوں اور ضرورتمندوں کو روٹی 10 روپے میں مل جاتی ہے اور یوں رمضان میں لوگ خوش بھی ہیں اور دعائیں بھی دے رہے ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور کا وہ رمضان دسترخوان جس کے لیے بھارت سے بھی صدقات آتے ہیں
سستی روٹی دینے والے کہتے ہیں کہ ان کے تندور پر روزانہ 4 سے 5 ہزار روٹیاں بک جاتی ہیں۔ یہ شام 4 بجے سے شام 6 بجے تک بنائی جاتی ہیں۔
یہ مخیر حضرات رمضان المبارک کے دوران پشاور میں ایسے 3 تندور چلاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور پشاور سستا تندور پشاور سستی روٹی رمضان المبارک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور پشاور سستا تندور رمضان المبارک
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔