احتجاج کیس، عمر ایوب کی عدم حاضری پر ضمانت خارج
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اے ٹی سی راولپنڈی نے احتجاج کیس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عدم حاضری پر ضمانت خارج کر دی۔
راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، صنم جاوید اور مشال یوسفزئی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
سماعت اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے کی، جس میں عمر ایوب اور ان کے وکیل بابر اعوان پیش نہیں ہوئے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
عدالت نے صنم جاوید کو حاضری کے بعد جانے کی اجازت دے دی۔
صنم جاوید، مشال یوسفزئی کے وکیل فیصل ملک نے دلائل کے لیے عدالت سے وقت مانگ لیا۔
ملزمان کے خلاف تھانہ صدر حسن ابدال میں 5 اکتوبر، 24 اور 26 نومبر کے احتجاج پر مقدمات درج ہیں۔
اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے میری ضمانت منسوخ کر دی ہے، حسن ابدال کی ایف آئی آر میں میری ضمانت منسوخ کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مجھ پر الزام ہے کہ میں نے ٹرک کی اسکرین توڑی اور بسکٹ چرائے، یہ اس حکومت کے پی ٹی آئی کے خلاف رویے کی ایک جھلک ہے، صرف ریکارڈ کے لیے بتا دوں کہ میں موقع واردات پر موجود ہی نہیں تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
یورپی یونین نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) کے چار ججوں پر امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ یورپی یونین ہیگ میں قائم عالمی عدالت کی مکمل حمایت جاری رکھے گی۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا وان ڈیر لائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنے بیان میں کہا: "آئی سی سی دنیا کے سنگین ترین جرائم کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لاتی ہے اور متاثرین کو آواز دیتی ہے۔ اسے دباؤ سے آزاد ہو کر کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔"
کمیشن کی ترجمان انیتا ہیپر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم ان چار اضافی افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ ہم عدالت اور اس کے عملے کے تحفظ کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔"
امریکہ نے یہ پابندیاں جمعرات کو لگائیں، جن میں سے دو ججوں نے گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والی کارروائی میں حصہ لیا تھا، جب کہ باقی دو جج افغانستان میں امریکی افواج کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات میں شامل تھے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور اسرائیل دونوں ICC کے بانی معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ، 2002) کے فریق نہیں ہیں۔
یورپی کونسل کے سربراہ انٹونیو کوسٹا نے بھی ICC کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت "کسی قوم کے خلاف نہیں بلکہ بے گناہی کے خلاف ہے"۔
انہوں نے کہا "ہمیں عدالت کی خودمختاری اور ساکھ کا تحفظ کرنا ہوگا۔ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی حکمرانی پر غالب آنا چاہیے۔"