مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) کی جانب سے شوگر ملز کو قیمتوں میں ہیرا پھیری کے خلاف خبردار کرنے کے بعد نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے کہا کہ چینی کی خوردہ قیمتیں 164 روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئیں۔وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ نرخوں اور حکومت کی جانب سے خوردہ قیمت فروخت 130 روپے فی کلو پر برقرار رکھنے کی متعدد کوششوں کے باوجود ملک بھر کی مختلف مارکیٹوں میں مارکیٹوں میں چینی کی قیمتیں 180 روپے فی کلو سے اوپر جا رہی ہیں۔چینی کی کھپت 6.

7 ملین ٹن تک بڑھنے کی پیش گوئی کی گئی ہے کیونکہ آبادی میں اضافے اور فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی مانگ کے باعث چینی کی قیمتوں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ سیزن کے دوران پاکستان میں 68 لاکھ 40 ہزار ٹن سے زائد چینی پیداہوئی تھی. جس میں 25-2024 میں اضافے کی توقع ہے۔ اسلام آباد میں اہم اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ خبروں کے مطابق چینی کی قیمت 178 سے 179 روپے تک پہنچ گئی ہے جو واضح طور پر وزیراعظم کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’اس لیے کل رات دیر گئے ہماری میٹنگ ہوئی تاکہ ہم اس معاملے کو حل کر سکیں اور ایک ایسا قابل عمل طریقہ تلاش کر سکیں .جس سے عام شہری کو ریلیف مل سکے اور اسے چینی کی قیمتیں 180 سے 200 روپے تک پہنچنے کی باتیں نہ سننے کو ملیں‘۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک مناسب قیمت پر پہنچنا چاہ رہے ہیں جہاں شوگر ملز کو نقصان نہیں ہو. اس لیے ان اعداد و شمار کے لیے ذیلی کمیٹی بنائی جا رہی ہے. جس کی سربراہی رانا تنویر (وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ) کریں گے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ کمیٹی لاگت کے تعین اور شوگر ملز کے ان دعوؤں پر رائے دینے کے لیے 19 اپریل تک کام کرے گی کہ وہ اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار نہیں ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک ایسے نظام پر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عام آدمی کو سستی چینی مل سکے لیکن اس کے لیے ہمیں ڈسٹری بیوشن چینل کی ضرورت ہوگی اور اس پر عمل درآمد کا طریقہ کار ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ چینی کی ایکس ملز قیمت 154 روپے سے 159 روپے ہوگی اور ایف بی آر ایکس ملز پرائس کے مطابق ہی سیلز ٹیکس وصول کرے گا، انہوں نے واضح کیا کہ چینی کی ایکس ملی قیمت کی بالائی حد 159 روپے ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور شوگرملز یقینی بنائیں گی کہ چینی کی خوردہ قیمت 164 روپے کلو سے زائد نہیں ہونی چاہیے. حکومت مسابقتی کمیشن کے ساتھ مل کر انٹیلی جنس رپورٹس جمع کرنے کا کام کرے گی اور ڈیٹا بھی جمع کرے گی۔صارفین کی جانب سے بڑے پیمانے پر کی جانے والی اس مبینہ چوری کو دیکھتے ہوئے مسابقتی کمیشن نے کہا تھا کہ وہ چینی کے جاری بحران پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور متنبہ کیا تھا کہ اگر کوئی مسابقت مخالف سرگرمی پائی گئی تو اس پر سختی سے عمل درآمد اور پالیسی کارروائی کی جائے گی۔صارفین کی جانب سے مبینہ بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کی شکایات پر سی سی پی نے کہا تھا کہ وہ چینی کے جاری بحران پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور متنبہ کیا ہے کہ اگر کوئی مخالف مسابقتی سرگرمیاں پائی گئیں تو اس پر سختی سے عمل درآمد اور پالیسی اقدامات کیے جائیں گے۔مسابقتی کمیشن چینی کی صنعت میں کارٹیلائزیشن کو روکنے، منصفانہ مسابقت کو فروغ دینے اور صارفین کے تحفظ کے لئے کام کر رہی ہے۔اسحٰق ڈار نے کہا کہ ہمیں دو سطح پر مشتمل نظام کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اور اگر حکومت مطمئن ہے کہ ہم دو سطح کا نظام نافذ کرسکتے ہیں تو اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ عام آدمی کو سستی قیمت پر چینی مل سکے گی۔2020 میں شروع کی گئی مسابقتی کمینش کی انکوائری میں انکشاف ہوا کہ شوگر ملز بادی النظر میں پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) کی مدد سے مربوط اقدامات کے ذریعے قیمتوں کے تعین اور سپلائی کو کنٹرول کرنے میں ملوث تھیں۔تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر، مسابقتی کمیشن نے اگست 2021 میں شوگر ملز اور پاکستان شوگر مل ایسوسی ایشن پر چھاپے مارے اور 44 ارب روپے کے جرمانے عائد کیے، جو اس کی تاریخ میں عائد کردہ سب سے زیادہ جرمانے میں سے ایک ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مسابقتی کمیشن چینی کی قیمت کی جانب سے کہ چینی کی نے کہا کہ شوگر ملز انہوں نے شوگر مل کے لیے تھا کہ کام کر

پڑھیں:

پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ

پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے روز پاکستانی روپے کی قدر میں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی جہاں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں 76 پیسے کا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر میں اضافہ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق روپے کی قدر میں اضافے کے بعد ڈالر کی نئی قیمت 283 روپے 45 پیسے مقرر ہوئی ہے۔

دیگر غیر ملکی کرنسیوں کی قیمتیں بھی جاری

سعودی ریال: 75 روپے 55 پیسے

بحرینی دینار: 752 روپے 05 پیسے

عمانی ریال: 736 روپے 22 پیسے

کویتی دینار: 928 روپے 47 پیسے

قطری ریال: 77 روپے 55 پیسے

ادھر اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 285 روپے 50 پیسے جبکہ قیمت فروخت 286 روپے 55 پیسے ریکارڈ کی گئی۔

مزید پڑھیے: کیا کرپٹو کرنسی کی وجہ سے زرمبادلہ میں کمی ہوسکتی ہے؟

معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں حالیہ بہتری درآمدی بل میں کمی، زرمبادلہ ذخائر میں اضافے اور معاشی پالیسیوں پر مارکیٹ کے اعتماد کا مظہر ہے۔ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو آئندہ دنوں میں کرنسی مارکیٹ میں مزید استحکام متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستانی روپیہ اور ڈالر پاکستانی روپے کی قدر پاکستانی کرنسی ڈالر غیر ملکی کرنسی ریٹ کرنسی ریٹ

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کو الزام تراشی بند کرنی چاہیے اور یوکرین امن مذاکرات کو فروغ دینا چاہیے ، چین
  • چین اور امریکہ کے پاس تصادم کی کوئی وجہ نہیں ہے، چینی سفیر
  • بانی پی ٹی آئی سیاست میں آنے سے پہلے چندے کیلئے میرے پاس آتے تھے: اسحاق ڈار
  • چینی کی قیمت میں 8روپے فی کلو کمی ہوگئی، ادارہ شماریات کا دعویٰ
  • سونے کی قیمت میں مسلسل دوسرے روز بڑی کمی
  • پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ
  • ملک بھر میں سونے کی قیمت میں 5,900 روپے کمی ریکارڈ
  • مسابقتی کمیشن کا 68 ارب روپے کے جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف 
  • ڈالر کی قمت میں بڑی کمی کا امکان ہے، ذخیرہ اندوزی نہ کریں، ملک بوستان
  •   اسٹیٹ بینک کی طرف سے 9 ارب ڈالر خریدے جانے کاانکشاف