خیبرپختونخوا؛ ہر قسم کی لین دین اور ادائیگیوں کیلئے ڈیجیٹل سسٹم کے اجرا کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا کی حکومت نے صوبے میں ہر قسم کے لین دین اور کاروباری ادائیگیوں کےلیے کیش لیش خیبرپختونخوا کے نام سے یونیورسل ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کے اجرا کا فیصلہ کر لیا ہے۔
خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت کے مطابق "کیش لیس خیبر پختونخوا" کے برانڈ نام سے یونورسل ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم پر عمل درآمد کےلیے حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے جس کے تحت مختلف محکموں، اداروں اور ضلعی انتظامیہ کو ٹائم لائنز کے ساتھ ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ اس سسٹم کے تحت ہر قسم کے چھوٹے بڑے کاروبار اور نجی و سرکاری لین دین کےلیے آن لائن ادائیگی لازمی ہوگی، اس سسٹم کے نفاذ سے کاروباری لوگوں کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی ادائیگیوں کے عمل میں سہولت ہوگی۔
حکومت نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کیش لیس سسٹم متعارف کروانے والا ملک کا پہلا صوبہ ہوگا اور یونیورسل ڈیجیٹل پیمنٹ کا یہ سسٹم آن لائن ادائیگیوں کی سہولت فراہم کرنے والے موبائل کمپنیوں کے اشتراک سے قائم کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق خیبرپختونخوا میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا یہ نظام آف لائن بھی کام کرے گا، اس سسٹم پر عمل درآمد کےلیے ویلیج کونسلز کی سطح پر چھوٹے بڑے تمام دکانوں، اسٹالز، ریڑھیوں وغیرہ کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کیش لیس خیبر پختونخوا پروگرام کے تحت تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز، پبلک ٹرانسپورٹ وغیرہ کےلیے کیو آر کوڈ آویزاں کرنا لازمی ہوگا، ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم پر مؤثر انداز میں عمل درآمد کےلیے مضبوط ریگولیٹری فریم ورک نافذ کیا جائے گا۔
نظام پر عمل درآمدا کے حوالے سے بتایا گیا کہ یونیورسل ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم پر عمل درآمد یقینی بنانے کےلیے ضلعی انتظامیہ کی سربراہی میں ایک منظم طریق کار وضع کیا جائے گا اور سسٹم سے متعلق عوامی آگاہی کےلیے بھرپور مہمات کا انعقاد کیا جائے گا۔
اسی طرح کاروباری حضرات اور عوام کےلیے ٹریننگ پروگرام اور سپورٹ سروسز کا انتظام کیا جائے گا، اس سسٹم کی مانیٹرنگ اور ایوالویشن کےلیے صوبائی حکومت اور موبائل والٹ سروس پارٹنر کے باہمی تعاون سے ڈیش بورڈ قائم کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ، محکمہ خزانہ، آئی ٹی بورڈ، پی ایم آر یو اور ضلعی انتظامیہ پرفارمنس ٹریکنگ اور متواتر رپورٹنگ کی نگرانی کریں گے اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے "کیش لیس خیبرپختونخوا انیشیٹو" پر عمل درآمد کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کی طرف سے چیف سیکریٹری کو باضابطہ مراسلہ جاری کیا گیا ہے، جس میں تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق اپنی ذمہ داریوں کو پوری کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے یونیورسل ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کو صوبائی حکومت کا ایک انقلابی اقدام قرار دیا اور کہا کہ "کیش لیس انیشٹیو" ڈیجیٹل خیبر پختونخوا پروگرام کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سسٹم کے ذریعے صوبے میں ڈیجیٹل اکانومی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، اس کے نفاذ سے تمام کاروباری سرگرمیوں کا جامع اکنامک ڈیٹا بیس قائم کرنے میں بھی مدد ملے گی، جس کے نتیجے میں مستقبل کےلیے پالیسی سازی اور منصوبہ بندی میں آسانی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کے اجرا سے جدید فن ٹیک سلوشن کی حوصلہ افزائی ہو گی، ڈیجیٹل اکانومی اور معاشی تحفظ کو فروغ ملے گا، یہ ایک بہترین سسٹم ہو گا جس سے صوبے کو بین الاقوامی سطح پر ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم سے ہم آہنگ بنانے اور مؤثر اور شفاف انداز میں مالی لین دین کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم سے مالیاتی شفافیت اور معاشی ترقی کو فروغ ملے گا جبکہ دھوکہ دہی اور بدعنوانی کا مکمل خاتمہ ہو گا، اس کے علاوہ اس نظام سے ٹیکس وصولی میں بہتری آئے گی، کاروبار دوست ماحول قائم ہو گا اور صوبے میں نجی سرمایہ کاری کے فروغ میں مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم خیبر پختونخوا کیا جائے گا اس سسٹم کے مدد ملے گی لین دین کیش لیس کو فروغ
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز بل امریکی اشارے پر آیا، ہماری صوبائی خودمختاری ختم ہوجائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ امریکی مائنز اینڈ منرلز بل منظور کروانا چاہتے ہیں لیکن اس سے ہماری صوبائی خودمختاری ختم ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: مائنز اینڈ منرلز مجوزہ ایکٹ پر پی ٹی آئی منقسم، کیا علی امین گنڈاپور ایکٹ پاس کرا سکیں گے؟
بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ مائنز اینڈ منرلز بل کو پاکستان اور امریکا کے مابین تجارت کا توازن بنانے کا ذریعہ قرار دے چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاق نے یہ بل منظوری کے لیے چاروں اسمبلیوں کو بھیجا ہے جب کہ حکومت کوئی بل اسمبلی نہیں بھیج سکتی جب تک کابینہ سے پاس نہ کرالیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ مشاورت کے بعد آگے کا لائحہ عمل طے کریں گے اور بل کے پاس ہونے کی صورت میں جو خفا ہوگا وہ عدالت جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا پیغام ہے کہ اس بل پر بحث کرائی جائے اور سیمینار کرایا جائے۔
’مائنز اینڈ منرلز بل پاس کرنا صوبے سے غداری ہوگی‘علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے جس پر میں اس کا مشکور ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بل کو جلد بازی میں پاس کرنا صوبے سے غداری ہو گی۔
’عمران خان نے ملاقات نہیں کرنے دی گئی‘وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود میری بانی چیئرمین پی ٹی ائی عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی۔
مزید پڑھیے: حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں تو کابینہ میں کیسے منظور ہوگیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات جس کے کہنے پر کیے گئے ہیں وہ ملک کا دوست نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی اب کہہ دیا ہے کہ ہمیں آپ کے جوڈیشل سسٹم پر اعتراض ہے۔
’ہم فرنگیوں کے غلام جبکہ افغان آزاد رہے ہیں‘علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم فرنگی کے غلام جبکہ افغان آزاد رہے ہیں۔
انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ امریکا کو خوش کرنے کے لیے اس حد تک نہ جایا جائے بلکہ افغانستان کے معاملے پر بحث کی جائے۔
’جن کو ہم نے خوش آمدید کہا تھا آج انہیں دھکے دے کر نکال رہے ہیں‘وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے افغان شہریوں کی پاکستان سے بیدخلی کے حولے سے کہا کہ جن لوگوں کو ہم نے خوش دلی سے خوش آمدید کہا تھا آج ان کو دھکے دے کر نکال رہے ہیں جو ہم پر ایک سوالیہ نشان ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز بل کے جائرے کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انہوں نے یہاں اپنی جائیدادیں بنائی ہیں لہٰذا ان کو باعزت راستہ دیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
مائنز اینڈ منرلز بل مائنز اینڈ منرلز بل اور کے پی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور