پاکستان اور سعودی عرب کے تجارتی و باہمی تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں پاک سعودی تاجروں، سی ایف اوز، انجینئرز و دیگر کارکنوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم پاکستان کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، پاک سعودی عرب مضبوط اقتصادی شراکت داری کا اعادہ

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستانی پروفیشنلز اور ایگزیکٹوز کی تنظیم پیپلز کی جانب سے منعقد ہونے والی تقریب کے شرکا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارتی، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھ رہا ہے اور مستقبل میں اسے مزید فروغ دیا جائے گا۔

شرکا نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مستقبل میں یہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

تقریب میں شہزادی نورا الفیصل اور دیگر اہم سعودی شخصیات کے علاوہ پاکستانی پیشہ ور افراد اور ایگزیکٹوز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور اقتصادی ترقی کو بڑھانے میں اہم کردار پر ایوارڈ تقسیم کیے گئے۔

اس موقع پر  پیپلز  کے چیئرمین محمود خان اور صدر کاشف خان نے سعودی معیشت کی تیز رفتار ترقی اور تجارت، سرمایہ کاری اور دیگر شعبوں میں پاکستانی پیشہ ور افراد کو فراہم کیے جانے والے وسیع مواقع کا تذکرہ کرتے ہوئے پاکستانی پیشہ ور افراد پر زور دیا کہ وہ ان مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

مزید پڑھیے: ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاک سعودی تجارتی تعلقات نئی بلندیوں پر

انہوں نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کا بنیادی مقصد ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا جو پاکستانی پیشہ ور افراد اور سعودی اداروں کو دو طرفہ کاروباری تعلقات کو فروغ دینے کے لیے اکٹھا کرے۔

شہزادی نورا الفیصل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور پائیدار تعلقات کی تعریف کی۔

انہوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کی تیز رفتار ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں مقیم دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان تجربات کے تبادلے سے دونوں ممالک کے لیے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک سعودی تعلقات میں مزید بہتری اور اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر طلحہ

ان کا کہنا تھا کہ اس تقریب نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون اور مشترکہ مفادات کو واضح کیا جس سے نہ صرف اقتصادی تعلقات کو تقویت ملے گی بلکہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان روابط بھی مزید مضبوط ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک سعودی پروفیشنلز پاک سعودی پروفیشنلز میں ایوارڈ کی تقسیم پاک سعودی تاجر پیپلز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاک سعودی پروفیشنلز پاک سعودی تاجر پیپلز پاکستانی پیشہ ور افراد دونوں ممالک کے سعودی عرب کے سرمایہ کاری اور سعودی کے درمیان پاک سعودی اور دیگر

پڑھیں:

نریندر مودی 2 روزہ سرکاری دورے پر جدہ پہنچ گئے

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی 2روزہ سرکاری دورے پر جدہ پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے ترقیاتی منصوبوں میں پاکستانیوں کا کردار، ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں، پاکستانی سفیر احمد فاروق

العربیہ کے مطابق نریندر مودی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر سعودی عرب پہنچے ہیں۔

نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں کہا کہ میں جدہ پہنچ گیا ہوں اور یہ دورہ بھارت اور سعودی عرب کے درمیان دوستی کو مزید مضبوط کرے گا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ میں منگل اور بدھ کو مختلف پروگراموں میں شرکت کا منتظر ہوں۔

واضح رہے کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہے۔

نریندر مودی کا کہنا تھا کہ بھارت، سعودی عرب کے ساتھ اپنے طویل المدت اور تاریخی تعلقات کو بے حد قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو حالیہ برسوں میں گہرے ہوئے ہیں اور ان میں تحرک پیدا ہوا ہے۔

مزید پڑھیے: دبئی کے ولی عہد شیخ ہمدان کی نریندر مودی سے ملاقات، تعلقات کو مضبوط کرنے پر اتفاق

انہوں نے کہا کہ ہم نے مشترکہ طور پر ایک مضبوط اور باہمی فائدے پر مبنی شراکت داری تیار کی ہے جس میں دفاع، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوامی روابط شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک امن، خوش حالی، سلامتی اور استحکام کے فروغ کے لیے ایک جیسے اہداف اور عزم رکھتے ہیں۔

سعودی عرب اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات بہت گہرے ہیں جن کی بنیاد سنہ 1955 میں سعودی فرماں روا شاہ سعود کی بھارت آمد پر پڑی تھی۔ وہ دونوں ممالک کے درمیان پہلا سرکاری دورہ تھا۔ اس کے بعد باہمی دوروں کے ذریعے یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے۔

سال2019 میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھارت کا دورہ کیا جس کے دوران ’سعودی – بھارت تزویراتی (اسٹریٹیجک) شراکت داری کونسل‘ قائم کی گئی تاکہ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

اس سے قبل سنہ 2016 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جہاں سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے انہیں ملک کا اعلیٰ ترین اعزاز ’شاہ عبدالعزیز تمغہ‘ سے نوازا تھا۔ ملاقاتوں اور مذاکرات کے بعد دونوں ممالک کے درمیان 5 معاہدوں پر دستخط ہوئے جن میں دہشتگردی کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ سے متعلق انٹیلیجنس معلومات کا تبادلہ، اور نجی شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا شامل تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع

وزیر اعظم مودی نے اس سے پہلے یہ بھی کہا تھا کہ سعودی عرب بھارت کا ایک اہم ترین شراکت دار ہے۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ دونوں ممالک سلامتی اور دہشتگردی کے خلاف لڑائی میں مشترکہ وژن رکھتے ہیں۔

نریندر مودی کا کہنا ہے کہ اب ہم ہندوستان اور سعودی عرب اور وسیع تر خطہ کے درمیان بجلی کے گرڈ انٹرکنیکٹیویٹی کے لیے فزیبلٹی اسٹڈیز پر کام کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت مودی کا دورہ سعودی عرب نریندر مودی

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور پاکستان کے مابین تقسیم اور جنگ کی تاریخ
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • کشمیر حملے کے بعد بھارت نےحکومت پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی
  • مریم نواز سے ایتھوپیا کے سفیر کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے پر زور
  • انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
  • پاکستان اور روس کا تعاون مزید بڑھانے اور باہمی دلچسپی کے امور پر قریبی روابط پر اتفاق
  • حکومت امریکا سے تجارتی خسارے کو حل کرنے کیلئے بات چیت چاہتی ہے: وزیر خزانہ
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • نریندر مودی 2 روزہ سرکاری دورے پر جدہ پہنچ گئے
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران