Islam Times:
2025-09-18@15:36:35 GMT

فلسطین دور حاضر کی کربلا

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

فلسطین دور حاضر کی کربلا

اسلام ٹائمز: منظور شدہ جنگی قوانین میں ہسپتالوں اور طبی مراکز، تعلیمی مراکز، سکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملہ کرنے اور طبی عملے اور صحافیوں کی جانوں کے تحفظ پر پابندی ہے۔ تحریر: مجید مشکی
ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران، اسلام آباد 

فلسطین کی سرزمین پر قبضے اور بیت المقدس پر غاصب حکومت کے قیام کو 75 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ان تمام سالوں میں ایک ماہ یا ایک سال سے بھی کم ایسا نہیں گزرا ہوگا، جب دنیا نے اس سرزمین پر صیہونی حکومت کے جرائم کی خبر نہ سنی ہو۔ تاہم گزشتہ ڈیڑھ سال میں صیہونی حکومت کے جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور ہر روز بلکہ ہر گھنٹے میں اسرائیلی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سے لے کر بوڑھوں اور معذوروں تک سینکڑوں بے گناہوں کا خون زمین پر بہایا گیا ہے۔

شاید یہ محفوظ طریقے سے کہا جا سکتا ہے کہ تشدد اور جرائم کا یہ حجم بنی نوع انسان کی پوری تاریخ میں بے مثال رہا ہے۔ اپنی مرضی کے مطابق اور قبول شدہ بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر جنگوں کے بھی اپنے اصول و ضوابط ہوتے ہیں اور ان اصولوں کو یا تو جنگ کے منظر میں، جنگ کے پردے کے پیچھے، یا جنگ کے آس پاس کے واقعات میں قبول اور نافذ کیا جاتا ہے۔ ان منظور شدہ قوانین میں ہسپتالوں اور طبی مراکز، تعلیمی مراکز، سکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملہ کرنے اور طبی عملے اور صحافیوں کی جانوں کے تحفظ پر پابندی ہے۔

لیکن بدقسمتی سے گذشتہ 18 مہینوں کے دوران دنیا نے تاریخ انسانیت میں جرائم کے ایک ایسے سیاہ صفحے کا مشاہدہ کیا، جس کی حالیہ صدیوں میں مثال نہیں ملتی اور تاریخ انسانیت میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ ہسپتالوں اور طبی مراکز پر حملے، ڈاکٹروں کو مارنا، بیماروں، زخمیوں، عورتوں اور بچوں کی جانیں لینا اسرائیل کی حکومت کا معمول بن گیا ہے اور اس کے بعد طبی سہولیات پر اس حکومت کے حملے کی کہانی کیا ہے، جسے جائے وقوعہ پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے نے بیان کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حکومت کے اور طبی

پڑھیں:

اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے

دوحہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) وزیر اعظم شہباز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، اگر ہم نے اتحاد نہیں کیا تو اسرائیل انسانیت کیخلاف اسی طرح اقدامات کرتا رہے گا، بجائے خاموش رہنے کے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا انسانیت کیخلاف جنگی جرائم پر اسرائیل کو کٹہرے میں لانا ہو گا، پاکستان قطر کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے، اسرائیل کا قطر پر حملہ جارحانہ اقدامات کا تسلسل ہے، اقوام متحدہ میں اسرائیلی کی رکنیت کی معطلی کی تجویز کے حامی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتے ہیں۔

جبکہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی نے دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی اجلاس میں مسلم ممالک کے سربراہوں سے خطاب میں کہا کہ [حماس] کو امریکا کی طرف سے تجاویز پر توجہ مرکوز کرنی تھی لیکن کیا آپ نے کبھی ایسی جارحیت کے بارے میں سنا ہے؟ کہ ایک ایسی ریاست جو مذاکرات کے لیے مستقل مزاجی سے کام کر رہی ہو، ایک ایسی ریاست جو مذاکرات میں ثالث ہے اور پھر اسی مقام پر جارحیت کی گئی ہو جہاں مذاکرات ہو رہے ہیں۔

امیر قطر نے سوال کیا کہ اگر اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو قتل کرنا چاہتا ہے تو پھر مذاکرات کیوں؟ اگر آپ یرغمالیوں کی رہائی پر اصرار کرتے ہیں تو پھر وہ تمام مذاکرات کاروں کو کیوں قتل کر رہے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں اسرائیل کے مذاکراتی وفود کی میزبانی کیسے کر سکتے ہیں جب کہ وہ ہمارے ملک پر فضائی حملے کے لیے ڈرون اور طیارے بھیجتے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ سوالوں کی ضرورت نہیں یہ صرف بزدلانہ جارحیت ہے ایسے فریق کیلیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اپنے خطاب میں امیر قطر نے کہا کہ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کو دوحا آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی ہو رہی ہے اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم میں تمام حدیں پار کر دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی حالانکہ قطر نے ثالث کے طور پر خطے میں امن کےلیے مخلصانہ کوششیں کیں، اسرائیل نے مذاکراتی عمل کو سبوتاژ کرتے ہوئے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا، یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے تمام اسرائیلی دعوے جھوٹے ہیں، گریٹراسرائیل کا ایجنڈاعالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپین نے غزہ میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کی منظوری دے دی
  • سندھ حکومت جرائم کے خاتمے اورقیام امن میں سنجیدہ نہیں، کاشف شیخ
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • بی جے پی حکومت میں خواتین کا تحفظ مذاق بن چکا ہے، کانگریس
  • دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں: آئی جی پولیس
  • ای سی ایل کیس: ایمان مزاری غیر حاضر، کیس منتقل کرنے کی استدعا
  • تھانہ گلبرگ پولیس کی کارروائیاں، جرائم میں ملوث 7 ملزمان گرفتار
  • میمفس میں نیشنل گارڈ بھیجنے کا اعلان، ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے
  • اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلیے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم