Islam Times:
2025-04-25@11:23:36 GMT

فلسطین دور حاضر کی کربلا

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

فلسطین دور حاضر کی کربلا

اسلام ٹائمز: منظور شدہ جنگی قوانین میں ہسپتالوں اور طبی مراکز، تعلیمی مراکز، سکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملہ کرنے اور طبی عملے اور صحافیوں کی جانوں کے تحفظ پر پابندی ہے۔ تحریر: مجید مشکی
ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران، اسلام آباد 

فلسطین کی سرزمین پر قبضے اور بیت المقدس پر غاصب حکومت کے قیام کو 75 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور ان تمام سالوں میں ایک ماہ یا ایک سال سے بھی کم ایسا نہیں گزرا ہوگا، جب دنیا نے اس سرزمین پر صیہونی حکومت کے جرائم کی خبر نہ سنی ہو۔ تاہم گزشتہ ڈیڑھ سال میں صیہونی حکومت کے جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور ہر روز بلکہ ہر گھنٹے میں اسرائیلی حکومت کے فوجیوں کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سے لے کر بوڑھوں اور معذوروں تک سینکڑوں بے گناہوں کا خون زمین پر بہایا گیا ہے۔

شاید یہ محفوظ طریقے سے کہا جا سکتا ہے کہ تشدد اور جرائم کا یہ حجم بنی نوع انسان کی پوری تاریخ میں بے مثال رہا ہے۔ اپنی مرضی کے مطابق اور قبول شدہ بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر جنگوں کے بھی اپنے اصول و ضوابط ہوتے ہیں اور ان اصولوں کو یا تو جنگ کے منظر میں، جنگ کے پردے کے پیچھے، یا جنگ کے آس پاس کے واقعات میں قبول اور نافذ کیا جاتا ہے۔ ان منظور شدہ قوانین میں ہسپتالوں اور طبی مراکز، تعلیمی مراکز، سکولوں اور یونیورسٹیوں پر حملہ کرنے اور طبی عملے اور صحافیوں کی جانوں کے تحفظ پر پابندی ہے۔

لیکن بدقسمتی سے گذشتہ 18 مہینوں کے دوران دنیا نے تاریخ انسانیت میں جرائم کے ایک ایسے سیاہ صفحے کا مشاہدہ کیا، جس کی حالیہ صدیوں میں مثال نہیں ملتی اور تاریخ انسانیت میں اس کی نظیر نہیں ملتی۔ ہسپتالوں اور طبی مراکز پر حملے، ڈاکٹروں کو مارنا، بیماروں، زخمیوں، عورتوں اور بچوں کی جانیں لینا اسرائیل کی حکومت کا معمول بن گیا ہے اور اس کے بعد طبی سہولیات پر اس حکومت کے حملے کی کہانی کیا ہے، جسے جائے وقوعہ پر موجود ڈاکٹروں اور طبی عملے نے بیان کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حکومت کے اور طبی

پڑھیں:

فلسطین اور کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں سرِفہرست ہیں، یوسف ایم الدوبی

اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ برائے جموں و کشمیر، ایمبیسیڈر یوسف ایم الدوبی نے کہا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل او آئی سی کے ایجنڈے میں سرِفہرست ہیں، اور کشمیری عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے مؤثر تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔

یوسف الدوبی نے 19 سے 22 اپریل تک پاکستان اور آزاد کشمیر کا دورہ کیا، جو ان کی بطور نمائندہ خصوصی پانچویں آمد ہے۔ اس دوران انہوں نے وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام، پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین رانا قاسم نون، اور سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ سے ملاقاتیں کیں۔

مزید پڑھیں: فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی ہر تجویز کو رد کیا جائے، اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

پاکستانی حکام نے او آئی سی کی مسلسل حمایت پر اظہار تشکر کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور بھارتی جارحانہ رویے کے باعث خطے کے امن کو درپیش خطرات پر تفصیل سے آگاہ کیا۔

ملاقاتوں میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کشمیری عوام اپنے حقِ خودارادیت کے حصول کے لیے مسلم اُمّہ اور او آئی سی کی حمایت پر بھرپور اعتماد رکھتے ہیں، اور وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں۔

او آئی سی نمائندہ خصوصی کا دورہ اس بات کا عکاس ہے کہ مسئلہ کشمیر عالمی مسلم قیادت کی ترجیحات میں نمایاں اہمیت رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی ایمبیسیڈر یوسف ایم الدوبی فلسطین کشمیر

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • فلسطین اور کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے میں سرِفہرست ہیں، یوسف ایم الدوبی
  • پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا کر بھارت اپنے جرائم چھپانا چاہتا ہے، صدر آزاد کشمیر سلطان چوہدری
  • جرائم پیشہ افراد کی نگرانی کیلئے محکمہ داخلہ کا بڑا فیصلہ
  • سعودی عرب میں جرائم پر مزید 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ
  • لازم ہے کہ فلسطین آزاد ہو گا
  • سعودی عرب میں بھیک مانگنے، دیگر جرائم پر 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ
  • جولانی حکومت نے فلسطین اسلامی جہاد کے دو سینیئر اہلکاروں کو گرفتار کر لیا
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • فلسطین، مزاحمت اور عرب دنیا کی خاموشی