یوکرین بھی جنگ بندی کے لیے تیار ہے، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو روسی صدر سے ہونے والی حالیہ گفتگو کے اہم نکات سے آگاہ کیا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور صدر زیلنسکی کے درمیان ایک فون کال ہوئی، جس میں زیلنسکی نے یوکرائنی اور امریکی ٹیموں کے مشترکہ کام کے نتیجہ خیز آغاز پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کی ملاقات نے جنگ کے خاتمے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔
ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ صدر زیلنسکی نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکا کی حمایت اور امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ یوکرین اور امریکا مل کر جنگ کے حقیقی خاتمے کے لیے کام کریں گے اور صدر ٹرمپ کی قیادت میں پائیدار امن حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے توانائی کے شعبے میں جزوی جنگ بندی پر اتفاق کیا، جس پر آئندہ دنوں میں سعودی عرب میں ہونے والی ملاقات میں مزید تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ دونوں صدور نے جنگ کے مکمل خاتمے اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدام اہم سمجھا۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر زیلنسکی نے مکمل جنگ بندی کی اپنانے پر آمادگی کا اعادہ کیا اور صدر ٹرمپ نے یوکرین کی بجلی کی فراہمی اور نیوکلیئر پاور پلانٹس کے حوالے سے بھی گفتگو کی۔
امریکا ان پلانٹس کو چلانے میں اپنی بجلی اور افادیت کی مہارت فراہم کر سکتا ہے۔
صدر زیلنسکی نے جنگی قیدیوں کے تبادلے اور انسانی امداد کے بڑھانے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی کہ دونوں فریقین مل کر کام کریں گے تاکہ جنگ بندی کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔
دونوں صدور نے اپنی ٹیموں کو ہدایت دی کہ وہ جزوی جنگ بندی کو نافذ کرنے کی کوشش کریں اور اس کے تکنیکی مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیمی بروس نے صدر زیلنسکی زیلنسکی نے کہا کہ صدر کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں مستقل جنگ بندی کی راہ میں اسرائیل بڑی رکاوٹ ہے، قطر
منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیر خارجہ اور وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے کہا ہے کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے معاہدے کی راہ میں اسرائیل ایک بڑی رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ منگل کے روز امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ قطر امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں قیدیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حالیہ ہفتوں میں کچھ پیش رفت ضرور ہوئی ہے، لیکن صورتحال اب بھی جمود کا شکار ہے، خاص طور پر اسرائیلی افواج کی رفح میں کارروائیوں کی وجہ سے، جس کے نتیجے میں مصر سے انسانی امداد کا ایک اہم راستہ بند ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری روبیو کے ساتھ ملاقات میں آل ثانی نے غزہ اور شام کی صورتحال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں تعمیر نو کے عمل کے لیے اقتصادی پابندیوں میں نرمی پر زور دیا۔