امریکا، ٹیکساس میں جنگل میں آگ لگنے کے باعث 1300 ایکڑ رقبہ جل کر راکھ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ہوسٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2025ء) امریکی ریاست ٹیکساس میں جنگل میں آگ لگنے کے باعث 1300 ایکڑ رقبہ جل کر راکھ ہوگیا۔ شنہوا کے مطابق ٹیکساس اے اینڈ ایم فاریسٹ سروس نے کہاکہ ٹیکساس میں سان جیکنٹو کاؤنٹی میں جنگل میں آگ لگنے کے باعث کم از کم 1,300 ایکڑ رقبہ کو جل کر راکھ ہو گیا اور آگ پر 10 فیصد قابو پالیا گیا ہے جبکہ متاثرہ علاقے سے 15 افراد کو نکال لیا گیا ہے۔
(جاری ہے)
ٹیکساس کے جنگلات کے مفادات کا انتظام کرنے والی ایجنسی نے کہا کہ فائر فائٹرز ہیلی کاپٹر کے ذریعے سام ہیوسٹن نیشنل فارسٹ پر پانی گرا رہے ہیں جو کہ ٹیکساس کے سب سے بڑے شہر ہیوسٹن سے تقریباً ایک گھنٹے کی دوری پر واقع ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔