طلبا کیلئے بڑی خوشخبری ، فیسوں میں بڑی سہولت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
نادرا ٹیکنالوجیز سے معاہدے کے بعد سرسید یونیورسٹی کے طلبا کو فیس جمع کرانے میں بڑی سہولت مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق نادرا ٹیکنالوجیز اور سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی میں معاہدہ ہوگیا ، جس کے بدولت طلبا فیس کی آسان ادائیگی اور بائیو میٹرک کی تصدیق سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔یونیورسٹی کے طلبہ اب اپنی فیس کسی بھی نادرا ای سہولت فرنچائز پر جمع کرا سکتے ہیں، ملک بھرمیں نادرا ای سہولت کے 21 ہزار سے زائد فرنچائزیز پر فیس جمع ہوسکے گی۔سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلبہ اب اپنی فیس کسی بھی نادرا ای سہولت فرنچائز پر جمع کرا سکتے ہیں۔
معاہدے کے تحت یونیورسٹی کو بائیومیٹرک تصدیق کی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی جبکہ داخلے اور ڈگریوں وٹرانسکرپٹس کے اجرا کی کارروائی کو محفوظ اور تیز بنانے میں بھی مدد ملے گی۔اس سہولت سے یونیورسٹی کے ساڑھے 6 ہزار سے زائد طلبہ کوفائدہ پہنچے گا۔معاہدے پر یونیورسٹی رجسٹرار سرفراز علی اور نادرا ٹیکنالوجیز کے سربراہ عرفان انور نے دستخط کئے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بھارت کے انتہا پسندوں نے ملک میں موجود کشمیری طلبا کی زندگی اجیرن کردی
مقبوضہ کشمیر کے طلبا کا کہنا ہے ہمالیہ کے علاقے میں پہلگام حملے کے بعد سے انہیں بھارت میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ منگل کو پہلگام کے سیاحتی مقام پر مسلح افراد نے 26 مردوں کو ہلاک کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے کنوینر ناصر کھوہامی نے کہا ہے کہ اترکھنڈ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش سمیت ریاستوں میں کشمیری طلبا کو مبینہ طور پر بدھ کو اپنے کرائے کے اپارٹمنٹس یا یونیورسٹی کے ہاسٹل چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔
ناصر نے کہا کہ ہماچل پردیش کی ایک یونیورسٹی کے طلبا کو ہاسٹل کے دروازے توڑنے کے بعد ہراساں کیا گیا اور اس پر جسمانی تشدد بھی کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ طلبا کو مبینہ طور پر دہشتگرد کہا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک مخصوص علاقے اور شناخت سے تعلق رکھنے والے طلبا کے خلاف نفرت اور انہیں ہدف بنانے کی مہم ہے۔
اترکھنڈ کی راجدھانی دھیرادون میں دائیں بازو کے ایک گروپ ہندو رکھشا دل کی وارننگ کے بعد بدھ کے روز تقریباً 20 طلبا ہوائی اڈے کا رخ کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیے: سندھ طاس معاہدہ کیا ہے، کیا بھارت پاکستان کا پانی روک سکتا ہے؟
طلبا کا کہنا تھا کہ گروپ نے کشمیری مسلم طلبا کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے فوری طور پر شہر نہیں چھوڑا تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔
دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ وہ طلبا کی حفاظت کے حوالے سے ریاستی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے طلبا کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط برتیں۔
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تاجروں اور طلبا کو کھلے عام دھمکیاں دیے جانے والے معاملے کا نوٹس لیں۔
دریں اثنا بھارتی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے لیے مقبوضہ کشمیر میں ایک وسیع تلاش کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ بھارتی ایجنسیوں کی کارروائی ہے، سید صلاح الدین احمد
پہلگام حملے پر ہندوستان نے پاکستان پر سرحد پار دہشتگردی کا الزام عائد کیا ہے تاہم پاکستان نے اس واقعے میں اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارت میں کشمیری طلبا کشمیری طلبا محبوبہ مفتی وزیراعلیٰ عمر عبداللہ