صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اقلیتی برادری کو پبلک سروس کمیشن میں نمائندگی دینے اور مدارس کے طلباء کو اسکالرشپ دینے کی قراردادیں منظور ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی نے پبلک سروسز کمیشن میں اقلیتوں کو نمائندگی دینے اور مدارس کے طلباء کو اسکالرشپس فراہم کرنے کی قراردادیں منظور کر لیں۔ آج صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اقلیتی أمور کے پارلیمانی سیکرٹری أمور روی پہوجا نے بلوچستان پبلک سروسز کمیشن اور دیگر محکموں کو اقلیتی برادری کو نمائندگی دینے کی قرارداد پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ بلوچستان میں بسنے والے میسیحی، ہندو اور دیگر فرقے صوبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہیں عوامی خدمت کے لئے کمیشن میں نمائندگی دی جائے۔ جسے اراکین اسمبلی نے منظور کر لیا۔

اس کے بعد جمعیت علمائے اسلام کے رکن اسمبلی سید ظفر علی آغا نے مدارس کے طلباء کو اسکالرشپس فراہم کرنے کی قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ صوبے بھر میں تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے اسکالرشپ پروگرام متعارف کیا گیا ہے۔ تاہم دینی مدارس کے طلباء کے لئے کوئی اسکالرشپ پروگرام نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے وہ بہتر تعلیم جاری رکھنے سے قاصر ہیں۔ ایوان نے اس قرارداد کو بھی منظور کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے دینی مدارس کے طلباء کے لئے اسکالرشپ پروگرام شروع کرنے کی سفارش کی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی قرارداد کے لئے

پڑھیں:

انجینیئر محمد علی مرزا کیخلاف اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

انجینیئر محمد علی مرزا کیخلاف اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔

کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کی، جہاں درخواست گزار ڈاکٹر اسلم خاکی ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: معروف اسکالر انجینیئر محمد علی مرزا تھری ایم پی او کے تحت گرفتار، اکیڈمی سیل

عدالتی استفسار پر درخواست گزار نے بتایا کہ انہوں نے اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد کو چیلنج کیا ہے جس میں انجینیئر محمد علی مرزا کے خلاف توہینِ مذہب کے الزامات لگائے گئے تھے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ملزم کو خود اپنی صفائی پیش کرنی چاہیے، آپ کیسے اس کا دفاع کر رہے ہیں؟

درخواست گزار نے کہا کہ انہوں نے سب کو چیلنج کیا ہوا تھا اس لیے اسے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: مذہبی اسکالر انجینیئر مرزا محمد علی کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ درج

ان کا مؤقف تھا کہ اس طرح تو مخالفین انہیں مار ڈالیں گے، لہذا پہلے اسے عدالت میں پیش کیا جائے۔

درخواست گزار نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو رائے دینے کا اختیار صرف صدر، گورنر یا پارلیمنٹ کے ریفرنس پر ہے۔

ان کے مطابق اس معاملے میں نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے کونسل کو مراسلہ بھیجا جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔

مزید پڑھیں:

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ریکارڈ آ جائے تو پتا چل جائے گا کہ اصل الزامات کیا ہیں اور بیان تھا کیا۔

ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ اٹارنی جنرل کی معاونت کے بعد ہی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

عدالت نے انجینیئر محمد علی مرزا کے خلاف درج مقدمات اور الزامات کا ریکارڈ فراہم کرنے کی متفرق درخواست پر بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 5 نومبر تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ اسلامی نظریاتی کونسل انجینیئر محمد علی مرزا پارلیمنٹ توہین مذہب ڈاکٹر اسلم خاکی نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی

متعلقہ مضامین

  • بی این پی نے بلوچستان اسمبلی میں اپنے واحد ایم پی اے کی رکنیت معطل کر دی
  • افغانستان پر چہار ملکی کا اجلاس 6 اکتوبر کو ماسکو میں ہوگا
  • افغانستان پر بڑی بیٹھک، چار ملکی اجلاس پیر کو ماسکو میں ہوگا
  • انجینیئر محمد علی مرزا کیخلاف اسلامی نظریاتی کونسل کی قرارداد اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
  • پی ٹی آئی نے 2014میں بھی استعفے دئیے ‘منظور نہیں کیے تھے، سپیکر قومی اسمبلی 
  • جنرل اسمبلی: سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو ہونے کا جائزہ
  • بلوچستان اسمبلی : گوادر کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کی قرارداد منظور  
  • پارٹی پالیسیز کی خلاف ورزی پر رکن اسمبلی جہانزیب مینگل کی پارٹی رکنیت معطل
  • پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی استعفے دیے تھے وہ بھی منظور نہیں کیے تھے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • گوگل کا نوجوانوں کے لیے کیریئر اسکالرشپ پروگرام، آئی ٹی اور ڈیجیٹل کورسز مفت