WE News:
2025-06-09@16:24:24 GMT

زر مبادلہ کے ذخائر 16،015 اعشاریہ 8 ملین ڈالر تک پہنچ گئے

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

زر مبادلہ کے ذخائر 16،015 اعشاریہ 8 ملین ڈالر تک پہنچ گئے

ملک میں زر مبادلہ کے مجموعی ذخائر 16،015.8 ملین ڈالر تک پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کرپٹو کرنسی کی وجہ سے زرمبادلہ میں کمی ہوسکتی ہے؟

اے پی پی کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ 14 مارچ 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زر مبادلہ کے مجموعی قومی ذخائر 16،015.8 ملین ڈالر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

زر مبادلہ ذخائر کی تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تحویل میں زر مبادلہ ذخائر کا حجم 11،146.

8 ملین ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کی تحویل میں زرِمبادلہ کے ذخائر کی مالیت 4،869.0 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔

مزید پڑھیے: بیرونی ادائیگیوں کے بعد پاکستان میں زرمبادلہ کے سیال ذخائر کتنے رہ گئے؟

اس طرح زر مبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم 16،015.8 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔ واضح رہے کہ 14 مارچ  کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 49 ملین ڈالر اضافے سے 11،146.8 ملین ڈالر تک بڑھ گئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک زرمبادلہ ذخائر

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک زرمبادلہ ذخائر ملین ڈالر تک زر مبادلہ کے اسٹیٹ بینک

پڑھیں:

قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا

اسلام آباد:

قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا جب کہ حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کی اقتصادی کارکردگی پر مبنی اکنامک سروے کل پیش کیا جائے گا، جس کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.6 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر کے اضافے سے 410 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچا جب کہ گزشتہ سال یہ حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔

معیشت کا حجم ملکی سطح پر 9600 ارب روپے بڑھا اور مجموعی حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جو گزشتہ سال کے 105.1 ہزار ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اسی طرح فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر کے اضافے سے 1680 ڈالر رہی۔

ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد رہی جب کہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ کاٹن جیننگ میں بھی شدید کمی دیکھی گئی اور یہ شعبہ منفی 19 فیصد تک سکڑ گیا۔ زرعی شعبے کی مجموعی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جو کہ ہدف یعنی  2 فیصد سے کم تھی۔

اسی طرح لائیو اسٹاک اور دیگر فصلوں میں قدرے بہتری دیکھی گئی، جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد رہی۔ جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہے۔

صنعتی شعبے کی مجموعی شرح نمو 4.77 فیصد رہی، جو کہ 4.4 فیصد کے ہدف سے زیادہ تھی۔ چھوٹی صنعتوں اور سلاٹرنگ میں بالترتیب 8.81 اور 6.34 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی، جبکہ بڑی صنعتیں منفی 1.53 فیصد کی شرح سے سکڑ گئیں۔ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے شعبے میں غیر معمولی گروتھ 28.88 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 2.5 فیصد سے کئی گنا زیادہ ہے۔

تعمیرات کے شعبے نے بھی 6.61 فیصد گروتھ کے ساتھ توقعات سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھائی۔

خدمات کے شعبے کی مجموعی گروتھ 2.91 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 4.1 فیصد سے کم ہے۔ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ انتہائی کم یعنی صرف 0.14 فیصد رہی۔

انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن، فنانس، رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت اور سوشل ورک میں معتدل اضافہ ہوا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکورٹی کی گروتھ 9.92 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.4 فیصد سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔

اقتصادی سروے میں مجموعی طور پر معیشت کی غیر متوازن اور شعبہ وار مخلوط کارکردگی سامنے آئی ہے، جہاں چند شعبے نمایاں ترقی کرتے دکھائی دیے جبکہ کئی اہم شعبے اہداف سے پیچھے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • معاشی بدحالی کا ایک اور سال
  • حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
  • آئی ٹی برآمدات 2 ارب 82 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں
  • 1 اعشاریہ 9 بلین کا تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ، اقتصادی سروے
  • وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • ملک میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیرمیں تیزی لانے پر غور
  • وزیر خزانہ آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
  • کراچی میں بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے، سکیورٹی گارڈ سہولت کار نکلا
  • قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا