ایم کیو ایم کی ناراضی، حکومت متحرک، ترقیاتی فنڈز کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی جانب سے حکومتی رویے پر شدید تحفظات اور اقتدار چھوڑنے کی دھمکی کے بعد حکومت نے فوری ایکشن لے لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے سعودی عرب سے زوم میٹنگ کے ذریعے ایم کیو ایم قیادت سے رابطہ کیا، جس میں چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، میاں الحق، جاوید حنیف اور اظہار الحسن نے شرکت کی۔
میٹنگ میں اسلام آباد میں موجود متعلقہ اداروں کے افسران بھی شریک تھے۔ اجلاس میں کراچی اور حیدرآباد کے ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کے جلد اجرا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایم کیو ایم قیادت کو جلد ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ حکومت ایم کیو ایم کے تمام تحفظات دور کرے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف عمرے کی ادائیگی کے بعد پاکستان واپسی پر ایم کیو ایم قیادت سے اہم ملاقات کریں گے تاکہ ان کے باقی تحفظات کو بھی دور کیا جا سکے اور حکومتی اتحاد برقرار رکھا جا سکے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ روز حکومتی رویے پر شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اقتدار سے علیحدگی کی دھمکی دی تھی اور اس حوالے سے رابطہ کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کیا تھا۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی میں بہتری کے لئے وفاقی وزراء اور دیگر حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق وزیر خزانہ کو کمیٹی کا کنونیئر مقرر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی کارکردگی میں بہتری کے لئے وفاقی وزراء اور دیگر حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق وزیر خزانہ کو کمیٹی کا کنونیئر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ کمیٹی اراکین میں وزیر توانائی، وزیر موسمیاتی تبدیلی، چیئرمین ایف بی آر و دیگر شامل ہوں گے۔ کارکردگی کمیٹی ایف بی آر کے موجودہ فریم ورک اور نتائج کا تجزیہ کرے گی، وفاقی اداروں کیلئے معیاری جانچ اور فیڈبیک نظام تیار کیا جائے گا جب کہ کمیٹی 30 دن میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔