PYONGYANG:

شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ملک کے جدید ترین اینٹی ایئرکرافٹ میزائل سسٹم کے تجربے کی نگرانی کی۔

 سرکاری خبر رساں ادارے کے سی این اے کے مطابق کم جونگ ان نے اس سسٹم کے لیے ریسرچ گروپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس تجربے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ نظام انتہائی قابل اعتماد ہے۔

رپورٹس کے مطابق، شمالی کوریا کی میزائل انتظامیہ نے یہ تجربہ ایک ایسے سسٹم کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کیا تھا جس کی پیداوار پہلے ہی شروع ہو چکی ہے۔

تاہم یہ وضاحت نہیں کی کہ یہ تجربہ کہاں کیا گیا، اور یہ میزائل کتنے کلومیٹر رینج کا تھا؟ البتہ کہا کہ کم جونگ ان کے ساتھ حکمراں ورکرز پارٹی آف کوریا کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے ارکان بھی موجود تھے۔

یہ تجربہ اس وقت ہوا جب جنوبی کوریا اور امریکہ اپنی سالانہ مشترکہ فوجی مشقیں فریڈم شیلڈ کے نام سے کر رہے تھے، جنہیں دونوں ممالک دفاعی قرار دیتے ہیں۔

تاہم، پیانگ یانگ نے ان مشقوں کو لاپرواہی اور جنگ کی ریہرسل قرار دیتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔

شمالی کوریا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ مشقیں علاقے میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والی ہیں، اور ان کا مقصد جنوبی کوریا اور امریکہ کی جانب سے شمالی کوریا کے خلاف بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں کا جواب دینا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شمالی کوریا کوریا کے

پڑھیں:

یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حکومتی فیصلے پر شرجیل میمن کا تحفظات کا اظہار

اپنے بیان میں سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بجائے ان کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے فعال رکھا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی اچانک بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کئی دہائیوں سے ایمانداری اور محنت سے اپنی خدمات انجام دیتے آئے ہیں، ان کی خدمات کو ٹھکرا دینا قابلِ افسوس ہے۔ ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا ادارہ گزشتہ 55 برسوں سے کم آمدنی والے شہریوں کو بنیادی اشیائے خور و نوش سستے داموں فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء میں شہید ذوالفقار علی بھٹو غریب طبقے کو سبسڈی فراہم کرنے کیلئے یوٹیلیٹی اسٹورز قائم کیے تھے، یوٹیلیٹی اسٹورز ان علاقوں میں بھی خدمات انجام دیتے رہے، جہاں نجی شعبے کی رسائی نہیں، ملک بھر میں تقریباً 3،800 یوٹیلیٹی اسٹورز سے ماہانہ اوسطاً ڈیڑھ سے دو کروڑ افراد مستفید ہو رہے تھے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش اور تقریباً بارہ ہزار ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک دے کر فارغ کرنا ہزاروں خاندانوں کی روزی روٹی پر حملہ اور عوامی مفاد کے خلاف ہے، یوٹیلیٹی اسٹورز ملازمین کئی دہائیوں سے ایمانداری اور محنت سے اپنی خدمات انجام دیتے آئے ہیں، ان کی خدمات کو ٹھکرا دینا قابلِ افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے محنت کش ملازمین کو بے روزگار کرنے کے بجائے انہیں دیگر وفاقی یا صوبائی اداروں میں مناسب طریقے سے ایڈجسٹ کیا جائے، یوٹیلیٹی اسٹورز کو مکمل طور پر ختم کرنے کے بجائے ان کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے فعال رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز صرف ایک کاروباری ادارہ نہیں بلکہ یہ ایک قومی خدمت ہے، جو ملک کے کروڑوں لوگوں کو سہولت فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یوٹیلیٹی اسٹورز کی بندش کے حکومتی فیصلے پر شرجیل میمن کا تحفظات کا اظہار
  • حکمران ملک کو شمالی کوریا بنانا چاہتے ہیں: مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • روس کا دنیا کے جدید ترین اور تباہ کن کروز میزائل کا تجربہ 
  • پاکستان نے جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لانچ کر دیا
  • روس کا تباہ کن ترین کروز میزائل کا تجربہ
  • پاکستان کا خلائی میدان میں بڑا قدم، جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ
  • بھارت کا پرالے میزائل کا تجربہ، پاکستان کا کون سا جدید ہتھیار منہ توڑ جواب دے گا؟
  • بھارت کا پرلے میزائل کا تجربہ، پاکستان کا کون سا جدید ہتھیار منہ توڑ جواب دے گا؟
  • مودی سرکار کا ’پرلے‘ میزائل تجربہ: آپریشن سندور کی شکست چھپانے کی سیاسی چال
  • ٹرمپ مذاکرات چاہتے ہیں تو پہلے ہمیں ایٹمی طاقت تسلیم کریں؛ شمالی کوریا کا دوٹوک جواب