وقت پر پیسے نہ دینے والے ڈائریکٹرز کے ساتھ ریکھا کیا کرتی تھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار اور ہدایت کار راکیش روشن نے انکشاف کیا ہے کہ ریکھا وعدے پورے نہ کرنے والوں اور جو ڈائریکٹرز وقت پر پیسے نہیں دیتے تھے ان کے لیے مشکل کھڑی کر دیتی تھیں۔
بالی ووڈ کی مشہور اور باصلاحیت اداکارہ ریکھا سے متعلق ہمیشہ یہ تاثر دیا جاتا رہا ہے کہ وہ سیٹ پر نخرے دکھاتی ہیں، وقت کی پابندی نہیں کرتیں اور غیر پیشہ ورانہ رویہ اپناتی ہیں۔
معروف اداکار اور ہدایت کار راکیش روشن نے حالیہ گفتگو میں ان تمام دعوؤں کی تردید کی اور ریکھا کے ساتھ اپنے تجربے کا ایک نیا پہلو بیان کیا۔
راکیش روشن نے خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ریکھا کی اداکاری میں ایک خاص انفرادیت تھی جو کم ہیروئنز میں دیکھنے کو ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریکھا ہر فلم میں مختلف نظر آتی تھیں، ان کی شخصیت اور اداکاری میں الگ جاذبیت تھی، میں نے ان کے ساتھ خوبصورت، آکرمَن اور عورت جیسی فلموں میں بطور اداکار کام کیا لیکن جب میں نے بطور ہدایت کار انہیں خون بھری مانگ میں ایک ماں کے کردار کے لیے سائن کیا تو انڈسٹری کے لوگوں نے مجھے خبردار کیا کہ وہ وقت کی پابند نہیں، شوٹنگ کے دوران مسائل پیدا کرتی ہیں اور بغیر بتائے چلی جاتی ہیں۔
راکیش روشن کا کہنا ہے کہ میں ان باتوں کو مکمل طور پر نہیں مانتا تھا، کیونکہ میرے ذاتی تجربے میں ریکھا کا رویہ ہمیشہ پیشہ ورانہ رہا لیکن پھر بھی میں نے خود ریکھا سے اس معاملے پر بات کرنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب میں بطور ہدایت کار ان کے پاس گیا تو میں نے صاف الفاظ میں ان سے کہا کہ دیکھو یہ میری صرف دوسری فلم ہے اور یہ ایک مشکل موضوع پر مبنی ہے، یہ ایک عورت کے گرد گھومتی کہانی ہے اور میں ایک بڑا رسک لے رہا ہوں، فلم کے کلائمکس میں بیوی اپنے شوہر کو قتل کر دیتی ہے، میں تم سے صاف پوچھنا چاہتا ہوں، تم مجھے کسی مسئلے میں تو نہیں ڈالو گی ناں؟
ریکھا نے راکیش روشن کی بات کا بڑی صاف گوئی سے جواب دیا اور کہا کہ میں صرف انہی لوگوں کے لیے مسائل پیدا کرتی ہوں جو ادائیگی نہیں کرتے یا اپنے وعدے پورے نہیں کرتے۔
انہوں نے بتایا کہ ریکھا نے ہنستے ہوئے کہا تم یہ کیا کہہ رہے ہو؟ کیا میں نے کبھی ایسا کیا ہے؟ میں نے یہ سن کر کہا ٹھیک ہے اور پھر ہم نے مل کر فلم بنائی۔
راکیش روشن کے مطابق ریکھا نے فلم خون بھری مانگ میں انتہائی محنت، دیانت داری اور پروفیشنل ازم کے ساتھ کام کیا، وہ ہمیشہ وقت پر آتیں، شوٹنگ کے دوران مکمل فوکس رکھتیں اور اپنے کردار میں ڈوب جاتیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: راکیش روشن ہدایت کار کہ ریکھا کے ساتھ کہا کہ
پڑھیں:
ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کی ’’لو گرو‘‘ کا رنگارنگ پریمیئر
عیدالاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر لالی وڈ کی نئی فلم ’’لو گرو‘‘ کا رنگا رنگ پریمیئر منعقد ہوا۔
لاہور کے مقامی سینما گھر میں ہونے والی اس پرتپاک تقریب میں فلمی صنعت کے بڑے ناموں نے شرکت کی اور ستاروں سے سجی اس شام کو یادگار بنادیا۔
ریڈ کارپٹ پر جلوہ افروز ہونے والوں میں ماہرہ خان، ہمایوں سعید، احمد علی بٹ، زارا نور عباس، ریشم، جاوید شیخ اور دیگر نمایاں فنکار شامل تھے جنہوں نے شائقین کی توجہ کا مرکز بن کر تقریب کی رونق کو دوبالا کردیا۔
اس موقع پر فلم ڈائریکٹر سید نور، اداکارہ ریشم، صفدر ملک، سہیل احمد، افتخار ٹھاکر، قیصر پیا، خلیل الرحمن قمر سمیت پاکستان فلم انڈسٹری کے بڑے نام بھی موجود تھے۔ حاضرین نے نہ صرف فلم کے ابتدائی مناظر کو سراہا بلکہ فلم کی تیاری، لوکیشنز، مکالموں اور موسیقی کو بھی خوش آئند قرار دیا۔
ریڈ کارپٹ پر فنکاروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’لو گرو‘‘ ایک ایسی فلم ہے جو نہ صرف تفریح فراہم کرتی ہے بلکہ پاکستانی سینما کو جدید رجحانات سے ہم آہنگ کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
پریمیئر میں شریک فلم بینوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘لو گرو‘‘ رومانس سے بھرپور ایک ایسی فلم ہے جس میں مزاح، جذبات اور معاشرتی پہلوؤں کو خوبصورتی سے یکجا کیا گیا ہے۔ ایک شائق نے کہا کہ ایسی فلمیں عید کی خوشیوں کو دوبالا کرتی ہیں اور سینما میں واپسی کا جذبہ پیدا کرتی ہیں۔ کئی مداحوں نے اس بات پر بھی خوشی ظاہر کی کہ فلم کی کاسٹ میں ان کے پسندیدہ اداکار موجود ہیں، جنہیں اسکرین پر ایک ساتھ دیکھنا ایک خاص تجربہ ہے۔
تقریب میں شریک فلمی حلقوں اور شوبز ناقدین نے بھی ’’لو گرو‘‘ کو لالی وڈ کے مستقبل کےلیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں جب پاکستانی فلم انڈسٹری کو معیار اور ناظرین کی توجہ حاصل کرنے کی اشد ضرورت ہے، ایسے میں ’’لو گرو‘‘ جیسی فلمیں امید کی کرن بن کر ابھرتی ہیں۔ فلم کی ہدایتکاری، سینماٹوگرافی، اسکرپٹ اور اداکاری کو فنی و تکنیکی لحاظ سے بہتر قرار دیا گیا۔