انڈین پریمیئر لیگ: بھارتی کرکٹ بورڈ نے گیند پر ’تھوک‘ لگانے کی پابندی اٹھالی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے آئندہ ایڈیشن کے لیے گیند پر تھوک (لعاب) لگانے پر پابندی اٹھا دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ روز آئی پی ایل ٹیموں کے کپتانوں اور منیجرز کی ملاقات کے دوران کیا گیا۔ بیشتر کپتانوں نے اس فیصلے کی حمایت کی۔ بی سی سی آئی نے پہلے ہی اس معاملے پر اندرونی مشاورت کی تھی، جبکہ حتمی فیصلہ ٹیموں کے کپتانوں کے سپرد تھا۔
بی سی سی آئی نے دوسری اننگز میں دو گیندوں کا نیا قاعدہ بھی متعارف کرایا تاکہ شبنم کے اثرات کو ختم کیا جا سکے اور ٹاس جیتنے والی ٹیم کو کسی بھی قسم کا فائدہ نہ ہو۔ دوسری گیند دوسرے اننگز کے گیارھویں اوور کے بعد استعمال میں آئے گی۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل نے ہیری بروکس پر 2 سال کی پابندی لگادی، وجہ کیا بنی؟
گجرات ٹائٹنز (جی ٹی) کے فاسٹ بولر محمد سراج نے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ گیند پر تھوک لگانے سے فاسٹ بولرز کو ریورس سوئنگ میں مدد ملے گی۔ یہ بولرز کے لیے بہت اچھا ہے۔ یہ ہمارے لیے زبردست خبر ہے کیونکہ جب گیند کچھ نہیں کر رہی ہوتی، تو گیند پر تھوک لگانے سے ریورس سوئنگ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کبھی کبھار ریورس سوئنگ میں مدد کرتا ہے کیونکہ گیند کو شرٹ سے رگڑنا (ریورس سوئنگ حاصل کرنے میں) مددگار نہیں ہوتا۔ لیکن گیند پر تھوک لگانے سے ایک طرف کی چمک برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے اور یہ ضروری ہے۔
کووڈ-19 کی عالمی وبا کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے گیند پر تھوک کے استعمال پر پابندی لگا دی تھی، جس سے فاسٹ باؤلرز کے لیے ریورس سوئنگ کرانا مشکل ہو گیا تھا۔ بی سی سی آئی نے بھی 2020 میں کووڈ-19 کے باعث آئی پی ایل کو بھارت سے باہر منتقل کرنے کے بعد اس پابندی کو برقرار رکھا تھا۔
مزید پڑھیں: ویرات کوہلی آئی پی ایل ٹیم کی قیادت سے بھی محروم، رائل چیلنجرز بنگلور کے نئے کپتان کون؟
2021 میں بھی ٹورنامنٹ کے دوسرے مرحلے کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منتقل کرنا پڑا تھا جب پہلے مرحلے کے دوران آئی پی ایل کیمپوں میں کورونا کیسز سامنے آئے تھے۔ حالیہ چیمپئنز ٹرافی کے دوران بھارتی فاسٹ باؤلر محمد شامی نے بھی آئی سی سی سے گیند پر تھوک کے استعمال کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
آئی پی ایل 2025 کا افتتاحی میچ ہفتہ 22 مارچ کو ایڈن گارڈنز، کولکتہ میں کھیلا جائے گا، جہاں دفاعی چیمپئن کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) اور راجت پٹیدار کی قیادت میں رائل چیلنجرز بینگلور (آر سی بی) آمنے سامنے ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل 2025 انڈیا بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا بی سی سی آئی تھوک لعاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی پی ایل 2025 انڈیا تھوک ریورس سوئنگ آئی پی ایل ئی پی ایل کے لیے
پڑھیں:
پی سی بی کیساتھ مالی تنازع، سابق ہیڈکوچ نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی واجبات کی عدم ادائیگی پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے دروازے پر دستک دے دی۔
کھیلوں کی ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ جیسن گیلسپی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان مالی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، جو ان کے دسمبر گزشتہ سال عہدہ چھوڑنے کے بعد سامنے آیا۔
گیلسپی نے پی سی بی پر معاہدے کی متعدد خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب تک مکمل ادائیگی نہیں کی گئی۔
ای ایس پی این کرک انفو کے ذرائع کے مطابق گیلسپی نے اپنے واجبات کی ادائیگیوں کے لیے پی سی بی سے رابطہ کیا، ان میں وہ بونس بھی شامل ہیں جن کا وعدہ بورڈ نے اکتوبر 2024 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز جیتنے اور نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے پر کیا تھا۔
سابق آسٹریلوی فاسٹ باؤلر نے یہ معاملہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سامنے بھی اٹھایا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا آئی سی سی کے پاس اس تنازع میں مداخلت کا اختیار ہے یا نہیں۔
گیلسپی کا کہنا ہے کہ انہیں پی سی بی کی جانب سے مالی معاوضے سے متعلق مخصوص تحریری یقین دہانیاں دی گئی تھیں، جو تاحال پوری نہیں ہوئیں۔
خیال رہے کہ اکتوبر 2024 میں پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، انہوں نے پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی کے رکن عاقب جاوید سے اختلافات کی وجہ سے استعفیٰ دیا۔
بعد ازاں، جیسن گیلسپی نے آسٹریلیا میں پاکستان کی ون ڈے ٹیم کی عبوری کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔
تاہم، دسمبر میں دورہ جنوبی افریقہ کے لیے اسسٹنٹ کوچ ٹم نیلسن کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے پر جیسن گلیسپی پی سی بی سے ناراض ہوگئے اور انہوں نے جنوبی افریقہ جانے سے انکار کر دیا تھا۔
جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے عاقب جاوید کو قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کا عبوری ہیڈ کوچ مقرر کر دیا تھا۔
دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جیسن گیلسپی نے معاہدے کے تحت مطلوبہ 4 ماہ کا نوٹس بورڈ کو نہیں دیا۔
گزشتہ روز، پی سی بی کی جانب سے پریس ریلیز جاری کی گئی جس میں وضاحت کی گئی کہ قومی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ نے سیٹلمنٹ کے لیے خط لکھا تھا، جس پر انہیں کنٹریکٹ کی خلاف ورزی اور بقایا جات کا بتادیا گیا تھا۔
پی سی بی کی پریس ریلیز کے مطابق جیسن گلیسپی خود عہدہ چھوڑ گئے تھے اور کنٹریکٹ کے مطابق انہیں 4 ماہ کی تنخواہ کے برابر رقم بورڈ کو ادا کرنی ہے، معاہدے کے مطابق کرکٹ بورڈ گلیسپی کو برطرف کرتا تو انہیں 4 ماہ کی تنخواہ ادا کی جاتی۔
تاہم، یہ واضح نہیں کہ آیا پی سی بی گیلسپی سے نوٹس پیریڈ کے بغیر استعفیٰ دینے پر ہرجانے کا مطالبہ کرے گا یا نہیں، لیکن بورڈ اس آپشن پر غور کر رہا ہے۔ فی الحال پی سی بی کا مؤقف ہے کہ وہ گیلسپی کے کسی بھی بقایاجات کا مقروض نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟