کوانٹم اور کوانٹم ٹیکنالوجی کا آسان تعارف
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
کوانٹم کیا ہے؟کوانٹم (Quantum) ایک لاطینی لفظ ہے، جس کا مطلب ہے: کتنی مقدار یا انتہائی چھوٹا ذرہ۔سائنس میں کوانٹم اس چھوٹی ترین اکائی کو کہتے ہیں جو توانائی یا مادے کی نمائندگی کرتی ہے۔یہ انتہائی چھوٹے ذرات کی دنیا ہے جیسے الیکٹران، فوٹون، کوارک جو آنکھ سے نظر نہیں آتے اور جن پر عام سائنس کے اصول لاگو نہیں ہوتے۔یہ وہ دنیا ہے جو ایٹم سے بھی ہزاروں گنا چھوٹی ہے، جہاں ہر چیز نہایت عجیب و غریب انداز میں کام کرتی ہے۔کوانٹم کیسے کام کرتا ہے؟
کوانٹم دنیا کی چند حیرت انگیز خصوصیات درج ذیل ہیں:سپرپوزیشن (Superposition): عام زندگی میں کوئی چیز یا تو آن ہوتی ہے یا آف۔لیکن کوانٹم دنیا میں ایک ذرہ ایک وقت میں آن بھی ہوتا ہے اور آف بھی جب تک کہ کوئی اسے دیکھ نہ لے۔جیسے ایک بلب ایک وقت میں جل بھی رہا ہو اور بند بھی ہو یہ ہے سپرپوزیشن۔
انٹینگلمنٹ (Entanglement):دو ذرات آپس میں ایسے جڑ سکتے ہیں کہ چاہے وہ ایک دوسرے سے لاکھوں میل دور ہوں، ان میں ایک پر اثر ڈالنے سے دوسرا فوراً متاثر ہوتا ہے۔ یہ ایسے ہے جیسے دو جڑواں دل ایک کے محسوس کرنے پر دوسرا فورا جواب دیتا ہے، چاہے وہ کائنات کے دوسرے کنارے پر ہو۔کوانٹم کمپیوٹنگ کیا ہے؟کوانٹم کمپیوٹر وہ کمپیوٹر ہے جو عام بِٹس کے بجائے کیوبٹس (qubits) استعمال کرتا ہے:عام کمپیوٹر 0 یا 1 استعمال کرتا ہے۔کوانٹم کمپیوٹر کا کیوبٹ ایک وقت میں 0 اور 1 دونوں ہو سکتا ہے۔
ایک مثال:فرض کریں آپ کے پاس ایک لاک ہے جس کے 1000ممکنہ کوڈز ہیں:عام کمپیوٹر ایک ایک کر کے کوڈ آزمائے گا۔کوانٹم کمپیوٹر ایک ساتھ سارے کوڈز آزما سکتا ہے!اسی لیے کوانٹم کمپیوٹرز انتہائی تیز رفتار اور طاقتور ہوں گے۔کوانٹم ٹیکنالوجی کہاں کام آئے گی؟یہ ٹیکنالوجی مستقبل کو بدل دے گی بالکل اسی طرح جیسے ایک وقت میں بجلی، انٹرنیٹ اور موٹر گاڑی نے دنیا بدلی تھی۔
ڈیٹا سیکیورٹی:کوانٹم کے ذریعے ناقابلِ شکست کوڈز بنائے جا سکتے ہیں۔طب و دوا میں انقلابی ترقی:نئی دواں کی تیاری میں کوانٹم کمپیوٹر پیچیدہ مالیکیولز کو تیزی سے سمجھ سکتا ہے۔ماحولیاتی مسائل کا حلیہ زمین کی تبدیلیوں کا بہتر تجزیہ کرکے ماحولیاتی تبدیلیوں کا حل دے سکتا ہے۔
مصنوعی ذہانت (AI):کوانٹم کمپیوٹر آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو کئی گنا زیادہ طاقتور بنا دے گا۔پیغامِ بصیرت‘کوانٹم سائنس کوئی خیالی بات نہیں بلکہ یہ اللہ کی تخلیق کا ایک حیرت انگیز دروازہ ہے۔یہ ہمیں بتاتی ہے کہ کائنات کا نظام صرف سادہ اصولوں پر نہیں بلکہ امکانات، پوشیدہ رابطوں اور پوشیدہ حکمتوں پر قائم ہے۔جیسے روح (روحِ انسانی) نظر نہیں آتی، مگر حقیقی ہے اسی طرح کوانٹم حقیقت بھی نظر سے پوشیدہ مگر طاقتور ہے۔عنقریب ہم ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق میں اور خود ان کی ذات میں، یہاں تک کہ ان پر واضح ہو جائے گا کہ یہی حق ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کوانٹم کمپیوٹر ایک وقت میں ہے کوانٹم سکتا ہے
پڑھیں:
زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا. شہبازشریف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 جولائی ۔2025 )وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، زرعی فنانسنگ کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں وزیراعظم کو زرعی شعبے میں اصلاحات بالخصوص زرعی پیداوار میں اضافے، زرعی انفرا اسٹرکچر، کاروبار دوست ماحول کے لیے آسان اور پائیدار قوائد و ضوابط کے قیام اور کسانوں کی آسان زرعی قرضوں تک رسائی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں.(جاری ہے)
اس موقع پر وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زرعی اصلاحات پر عمل در آمد کا آغاز کسانوں کو آسان قرضوں کی سہولت سے کیا جائے گا اور زرعی فنانسنگ کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ زرعی ترقیاتی بینک میں بھی ہنگامی بنیادوں پر اصلاحات کی جائیں تاکہ کسانوں کو آسان قرضے کی فراہمی شفاف انداز میں یقینی بنائی جا سکے، آئندہ پی ایس ڈی پی میں زرعی پراجیکٹس کو مرکزیت حاصل ہوگی اور ترقیاتی منصوبے میکینائزیشن، ڈیجیٹائزیشن، کسانوں کی قرضوں تک آسان رسائی اور کاروبار دوست ماحول کے قیام پر مرکوز ہوں. شہباز شریف نے کہا کہ زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، زرعی اصلاحات کے شعبے میں زرعی اجناس کے علاوہ لائیو اسٹاک سیکٹر کی اصلاحات پر بھی بھرپور توجہ دی جائے ان کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کی اصلاحات کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر بھرپور تعاون سے کام کریں گی، اصلاحات سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی، زرعی اجناس کی سٹوریج گنجائش بڑھانے کے حوالے طویل مدتی اور قلیل مدتی حکمت عملی کے لئے نئی تجاویز لائی جائیں. وزیراعظم نے کہا کہ زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات کے لیے صوبوں کے ساتھ تعاون سے ایک جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے، زراعت کے شعبے میں ترقی سے سب سے زیادہ فائدہ کسانوں اور دیہی علاقوں کو ہو گا، شعبہ زراعت صرف تب عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق ترقی کر سکتا ہے جب اس شعبے کے ماہرین زرعی پالیسیوں کی سمت کا تعین کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں. انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ایگریکلچرل زوننگ اور ویلیو چین کی حکمت عملی کے استعمال سے زرعی پیداوار کی برآمدات میں اضافہ کیا جائے، چھوٹی ملکیتی زمینوں کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے زرعی ٹیکنالوجی متعارف کروائی جائے اور کسانوں کو نئی زرعی معلومات سے آگاہ کرنے کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا مربوط استعمال کیا جائے. اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ نیشنل ایگریکلچر انوویشن اینڈ گروتھ ایکشن پلان کسانوں کی آمدنی بڑھانے، پیداوار میں اضافے اور درست سمت میں اصلاحات پر مرکوز ہے، زرعی اجناس کے محفوظ ذخائر قائم کرنے کے لیے اقدامات لیے جا رہے ہیں بریفنگ کے مطابق کسانوں کی آسان قرضوں تک رسائی کے منصوبے کا افتتاح جلد کیا جائے گا، دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں زرعی قرضہ جات کا آسان اور شفاف نظام بنا کر کسانوں کی مالی امداد کی جا سکتی ہے. بریفنگ میں بتایا گیا کہ زرعی اجناس کی فی ایکڑ پیداوار کو موثر انداز میں بڑھانے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جا سکتا ہے، زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات سے کسانوں کی آمدنی بڑھائی جائے گی اور قینتی زر مبادلہ کمایا جا سکے گا اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی ڈاکٹر احسن اقبال، وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، زرعی شعبے کے لیے وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر احمد عمیر، زرعی شعبے سے وابستہ نجی شعبے کے ماہرین اور اعلی سرکاری حکام شریک تھے.