Daily Ausaf:
2025-09-18@00:30:47 GMT

کوانٹم اور کوانٹم ٹیکنالوجی کا آسان تعارف

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

کوانٹم کیا ہے؟کوانٹم (Quantum) ایک لاطینی لفظ ہے، جس کا مطلب ہے: کتنی مقدار یا انتہائی چھوٹا ذرہ۔سائنس میں کوانٹم اس چھوٹی ترین اکائی کو کہتے ہیں جو توانائی یا مادے کی نمائندگی کرتی ہے۔یہ انتہائی چھوٹے ذرات کی دنیا ہے جیسے الیکٹران، فوٹون، کوارک جو آنکھ سے نظر نہیں آتے اور جن پر عام سائنس کے اصول لاگو نہیں ہوتے۔یہ وہ دنیا ہے جو ایٹم سے بھی ہزاروں گنا چھوٹی ہے، جہاں ہر چیز نہایت عجیب و غریب انداز میں کام کرتی ہے۔کوانٹم کیسے کام کرتا ہے؟
کوانٹم دنیا کی چند حیرت انگیز خصوصیات درج ذیل ہیں:سپرپوزیشن (Superposition): عام زندگی میں کوئی چیز یا تو آن ہوتی ہے یا آف۔لیکن کوانٹم دنیا میں ایک ذرہ ایک وقت میں آن بھی ہوتا ہے اور آف بھی جب تک کہ کوئی اسے دیکھ نہ لے۔جیسے ایک بلب ایک وقت میں جل بھی رہا ہو اور بند بھی ہو یہ ہے سپرپوزیشن۔
انٹینگلمنٹ (Entanglement):دو ذرات آپس میں ایسے جڑ سکتے ہیں کہ چاہے وہ ایک دوسرے سے لاکھوں میل دور ہوں، ان میں ایک پر اثر ڈالنے سے دوسرا فوراً متاثر ہوتا ہے۔ یہ ایسے ہے جیسے دو جڑواں دل ایک کے محسوس کرنے پر دوسرا فورا جواب دیتا ہے، چاہے وہ کائنات کے دوسرے کنارے پر ہو۔کوانٹم کمپیوٹنگ کیا ہے؟کوانٹم کمپیوٹر وہ کمپیوٹر ہے جو عام بِٹس کے بجائے کیوبٹس (qubits) استعمال کرتا ہے:عام کمپیوٹر 0 یا 1 استعمال کرتا ہے۔کوانٹم کمپیوٹر کا کیوبٹ ایک وقت میں 0 اور 1 دونوں ہو سکتا ہے۔
ایک مثال:فرض کریں آپ کے پاس ایک لاک ہے جس کے 1000ممکنہ کوڈز ہیں:عام کمپیوٹر ایک ایک کر کے کوڈ آزمائے گا۔کوانٹم کمپیوٹر ایک ساتھ سارے کوڈز آزما سکتا ہے!اسی لیے کوانٹم کمپیوٹرز انتہائی تیز رفتار اور طاقتور ہوں گے۔کوانٹم ٹیکنالوجی کہاں کام آئے گی؟یہ ٹیکنالوجی مستقبل کو بدل دے گی بالکل اسی طرح جیسے ایک وقت میں بجلی، انٹرنیٹ اور موٹر گاڑی نے دنیا بدلی تھی۔
ڈیٹا سیکیورٹی:کوانٹم کے ذریعے ناقابلِ شکست کوڈز بنائے جا سکتے ہیں۔طب و دوا میں انقلابی ترقی:نئی دواں کی تیاری میں کوانٹم کمپیوٹر پیچیدہ مالیکیولز کو تیزی سے سمجھ سکتا ہے۔ماحولیاتی مسائل کا حلیہ زمین کی تبدیلیوں کا بہتر تجزیہ کرکے ماحولیاتی تبدیلیوں کا حل دے سکتا ہے۔
مصنوعی ذہانت (AI):کوانٹم کمپیوٹر آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو کئی گنا زیادہ طاقتور بنا دے گا۔پیغامِ بصیرت‘کوانٹم سائنس کوئی خیالی بات نہیں بلکہ یہ اللہ کی تخلیق کا ایک حیرت انگیز دروازہ ہے۔یہ ہمیں بتاتی ہے کہ کائنات کا نظام صرف سادہ اصولوں پر نہیں بلکہ امکانات، پوشیدہ رابطوں اور پوشیدہ حکمتوں پر قائم ہے۔جیسے روح (روحِ انسانی) نظر نہیں آتی، مگر حقیقی ہے اسی طرح کوانٹم حقیقت بھی نظر سے پوشیدہ مگر طاقتور ہے۔عنقریب ہم ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق میں اور خود ان کی ذات میں، یہاں تک کہ ان پر واضح ہو جائے گا کہ یہی حق ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کوانٹم کمپیوٹر ایک وقت میں ہے کوانٹم سکتا ہے

پڑھیں:

چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کے انٹرنیٹ ریگولیٹر نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی کمپنی اینوڈیا (Nvidia) کی نئی اے آئی چِپس خریدنے سے روک دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے سی) نے علی بابا اور بائٹ ڈانس سمیت دیگر کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اینوڈیا کی خصوصی طور پر چین کے لیے تیار کی گئی RTX Pro 6000D چپ کے آرڈرز اور ٹیسٹنگ کا عمل بند کر دیں۔ یہ ہدایت اس وقت سامنے آئی جب کئی کمپنیوں نے اس پروڈکٹ کے ہزاروں یونٹس خریدنے کا عندیہ دیا اور ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی تھی۔

یہ پابندی اس سے پہلے لگائی گئی اینوڈیا کے H20 ماڈل پر عائد قدغن سے بھی سخت تصور کی جا رہی ہے، کیونکہ H20 بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کے منصوبوں میں استعمال ہو رہا تھا۔ رپورٹس کے مطابق چینی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مقامی چپ ساز ادارے اب ایسے پروسیسرز تیار کر رہے ہیں جو اینوڈیا کے ان برآمدی ماڈلز کے برابر یا بعض صورتوں میں ان سے زیادہ بہتر ہیں۔ اسی لیے چین اب اپنی کمپنیوں کو اینوڈیا پر انحصار ختم کرنے اور مکمل طور پر مقامی سیمی کنڈکٹرز پر منتقل ہونے کی طرف لے جا رہا ہے۔

انوڈیا کے چیف ایگزیکٹو جینسن ہوانگ نے لندن میں میڈیا کو بتایا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے چین میں کمپنی کے مستقبل کے حوالے سے بات کریں گے۔ واضح رہے کہ اینوڈیا نے یہ خصوصی چپس اس وقت متعارف کروائی تھیں جب سابق صدر جو بائیڈن نے کمپنی کو اپنے طاقتور ترین پروڈکٹس چین کو برآمد کرنے سے روک دیا تھا۔ اس پابندی کے بعد کمپنی نے نسبتاً کم طاقتور ماڈلز متعارف کرائے تاکہ وہ چین میں اپنا کاروبار جاری رکھ سکے۔

چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب ہواوے اور کیمبرکون جیسی مقامی چپ ساز کمپنیاں، اس کے علاوہ بائڈو اور علی بابا جیسے بڑے ادارے، اپنی اے آئی چپ ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق چینی پروسیسرز اس سطح پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ امریکی ماڈلز کا متبادل بن سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام چین کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ امریکا کے ساتھ مصنوعی ذہانت اور سیمی کنڈکٹرز کی دوڑ میں خود کفالت اور بالادستی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چین نے ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی اے آئی چپس خریدنے سے روک دیا
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • پاکستان میں اسٹارلنک اور دیگر سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں کی انٹری آسان بنادی گئی
  • "یہ عرب-اسلامی سمٹ میں واحد ملک ہے جو ایٹمی طاقت ہے " قطر میں ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریر سے قبل الجزیرہ کے اینکر کی جانب سے پاکستان کا تعارف
  • یو ایس بی کن الفاظ کا مخفف ہے؟