Daily Ausaf:
2025-09-18@14:53:45 GMT

نیورالنک کی ترقی اور خطرات

اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT

یہ ایک جادوئی دنیا ہے، یہاں کچھ بھی ممکن ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا تھا کہ مستقبل میں آپ صرف اپنی سوچ کے ذریعے کمپیوٹر چلا سکیں گے؟ یہ بہت ہی حیرت انگیز بات ہے کہ نہ کی بورڈ، نہ ماس اور نہ ہی آواز، بس آپ نے سوچنا ہے اور اپنے خیالات سے کمانڈ دینی ہے جس کے بعد آپ جیسا سوچتے جائیں گے کمپیوٹر ویسا ہی کام انجام دیتا جائے گا۔ کچھ عرصہ پہلے تک ایسا سوچنا دیوانے کی بڑ تھی یا ایسا ہوتا ہوا صرف سائنس فکشن کی فلموں میں دیکھا جا سکتا تھا، مگر اب یہ خواب حقیقت بن کر عام انسانوں کے استعمال میں آنے کے لئے کچھ ہی فاصلے پر ہے۔
اس کوانٹم قسم کے دور کو نیورالنک کا عہد کہا جاتا ہے اور اس خواب کو پورا کرنے کے لئے عام انسانوں کے دماغوں میں منی چپس لگائی جائیں گی جس کے ذریعے وہ نہ صرف اپنی سوچ اور خیالات کے ذریعے کمپیوٹر اور دیگر برقی آلات وغیرہ استعمال کر سکیں گے، بلکہ وہ ان الیکٹرانک چپس کے ذریعے اپنے جیسے دوسرے عام انسانوں سے بھی بات چیت کر سکیں گے، بلکہ اپنے خیالات بھی دوسروں میں ٹرانسفر کر سکیں گے۔ اس سے بھی بڑھ کر ان دماغی چپس کے ذریعے جس طرح عام کمپیوٹر سے ایک فائل ڈان لوڈ کر کے دوسرے کمپیوٹر میں ٹرانسفر کی جاتی ہے، اسی طرح آپ اپنی کوئی پوری کہانی، فلم یا یاداشت وغیرہ بھی دوسروں میں منتقل کر سکیں گے۔
مشہور برطانوی سائنس دان اور ’’بلیک ہولز تھیوری‘‘ کے موجد سٹیفن ہاکنگ جو کہ پیدائشی طور پر سننے اور بولنے سے معذور تھے وہ بات چیت کرنے کے لئے اور لیکچر دیتے وقت اسی قسم کی ’’مائنڈ چپ‘‘ استعمال کرتے تھے جو ان کے خیالات اور سوچ کو کمپیوٹر پر منتقل کرتی تھی۔ اب نیورالنک کی یہ چپس کمرشل بنیادوں پر تیار کی جائیں گی جن کو نہ صرف معذور اور پارکنسنز وغیرہ کے مریض استعمال کر سکیں گے، بلکہ ان چپس کو صحت مند عام انسان بھی خفیہ قسم کی بات چیت یا دور دراز کی کمیونیکیشن کے لیئے استعمال میں لا سکیں گے۔ دماغی چپس کا یہ پراجیکٹ ایلون مسک کی کمپنی نیورالنک نے شروع کیا ہے جس کا بنیادی مقصد انسان کے دماغ اور مشین کے درمیان براہِ راست ایک غیر مرئی قسم کا رابطہ قائم کرنا ہے۔
نیورالنک کہانی کی شروعات ایسے حیرت انگیز میگا کمپیوٹر سے ہوتی ہے جو 86ارب نیورونز (عصبی خلیات) پر مشتمل ہے، جس کاہر نیورون (انسان کے دماغ کی طرح) دوسرے نیورون سے برقی سگنلز کے ذریعے بات کرتا ہے، نیورالنک انسانی دماغ کے ان سگنلز کو ’’پکڑ‘‘ کر کمپیوٹر کو ’’بتاتا‘‘ ہے کہ آدمی کا دماغ کیا چاہتا ہے اور اس کی خواہش اور خیال کو کیسے پورا کرنا ہے۔ یہ ایسا ہی جادوئی قسم کا الیکٹرانک نظام ہے کہ ایک طرف آپ نے بس کچھ سوچنا ہے اور دوسری طرف اسے ایک خودکار طریقے سے اور کوئی وقت ضائع کیے بغیر ہو جانا ہے۔
اب تک، یہ تجربات صرف جانوروں پر کئے گئے تھے جس میں بندر صرف اپنی سوچ کے ذریعے ویڈیو گیم وغیرہ کھیل سکتے تھے جو انتہائی کامیاب رہے، اور اب ایسا پہلا تجربہ کامیابی کے ساتھ انسانوں پر بھی ہو چکا ہے، مثال کے طور پر ایک ایسا شخص جو ہاتھ نہیں ہلا سکتا ہے، وہ صرف اپنی سوچ سے کمپیوٹر کو چلا سکتا ہے۔یہ محیرالعقول لگتا ہے، اور ہے بھی! لیکن اس کے پیچھے استعمال ہونے والی سائنس نہایت پیچیدہ ہے۔ دماغ میں ایک چھوٹی سی چپ لگائی جاتی ہے۔ اس چپ کو باریک تاروں کے ذریعے دماغ کے ایک مخصوص حصے سے جوڑا جاتا ہے۔ یہ تاریں نیورونز کے سگنلز کو پڑھتی ہیں، پھر ایک سافٹ ویئر ان سگنلز کا ’’ترجمہ‘‘ کر کے کمپیوٹر کو بتاتا ہے کہ کیا کرنا ہے۔
یہ چپ 1,024 چھوٹے الیکٹروڈز سے منسلک ہو گی جو کہ انسانی بالوں سے زیادہ موٹی نہیں ہے اور یہ ایک بیٹری سے منسلک ہو گی جسے وائرلیس کے ذریعے سے چارج کیا جا سکتا ہے۔ یہ چپ ایک بیرونی کمپیوٹر کے ساتھ ایک انٹرفیس یعنی ربط بنائے گی اور اس طرح اسے سگنل بھیجنے اور وصول کرنے کی اجازت دے گی۔
تصور کریں کہ وہ افراد جو فالج کا شکار ہیں، وہ دوبارہ بات کر سکیں گے یا جو دیکھ نہیں سکتے، وہ دنیا کو ورچوئل ریلیٹی کے ذریعے دوبارہ دیکھ سکیں گے اور محسوس بھی کر سکیں گے۔ حتی کہ انسانوں کی کھوئی ہوئی یادداشت بحال کرنا، شیزوفرینیا (دماغی خلل)، فالج، افسردگی یا پارکنسنز جیسے دماغی امراض کا علاج کرنے جیسا یہ سب کچھ ممکن ہو سکے گا!
لیکن کیا انسان اور مشین کے اس تعلق میں خطرات نہیں ہیں؟ اگر کوئی چپ ہمارے خیالات پڑھ سکتی ہے، تو کیا اس سے ہماری ’’پرائیویسی‘‘ بچ سکے گی؟ کیا ایک دن مصنوعی ذہانت ہمارے دماغ کو بھی ’’ہیک‘‘ کر سکتی ہے؟ اگر دماغی چپس میں ترقی کی دوڑ لگ گئی اور ان کے جدید سے جدید ماڈل آنے لگے اور ان کا استعمال عام ہو گیا تو خود انسان غلامی کے ایک نئے دور میں داخل ہو جائے گا، اور پھر کیا عام انسانوں کے دماغوں تک کو ’’ہیک‘‘ نہیں کیا جانے لگے گا؟
یہ ایک اہم سوال ہے اور اس خطرے کی طرف یہ اشارہ دنیا کے اس عظیم سائنس دان سٹیفن ہاکنگ نے بھی کیا تھا۔ ترقی کے اگلے دور میں داخل ہونے کے لئے نیورالنک ایک عظیم چھلانگ ضرور ثابت ہو سکتی ہے۔ لیکن اس کا جواب آنے والا وقت دے گا، بہت سی چیزوں کو انسان صرف سوچتا ہے اور وہ اگلے لمحہ حقیقت کا روپ دھار لیتی ہیں۔ لیکن جو چیزیں جتنے کم وقت اور آسانی سے حاصل ہوتی ہیں وہ اتنی ہی خطرناک بھی ہوتی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: صرف اپنی سوچ کر سکیں گے کے ذریعے کے دماغ کے لئے ہے اور اور اس

پڑھیں:

آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں، امن بحالی کے لیے مذاکرات اور عوامی اعتماد ناگزیر ہیں۔

اڈیالہ جیل سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ عمران خان کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے اور اس وقت ایف آئی اے ان سے ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ کے حوالے سے سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے کہا کہ “اکاؤنٹ میرا ہے، کوئی اہم سوال ہو تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔

عمران خان نے کہا کہ تمام مسائل پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے اہم چیلنجز پر عملی اقدامات کیے جائیں، خیبرپختونخوا کے جلسے میں عوام بھرپور شرکت کریں گے تاکہ بانی کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عوامی حقوق کے لیے آواز بلند کی جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ جنازوں پر سیاست نہیں کرتے کیونکہ وہ خود فوجی کے بیٹے ہیں لیکن ان پر بلاوجہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی جا رہی ہے،اصل مسائل پر بات ہونی چاہیے، ایسی باتیں کرکے سیاست کو مزید آلودہ نہ کریں۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل سے خطرات،عرب ممالک متحرک،اہم سیکیورٹی اقدامات کا اعلان,مشترکہ فضائی نظام،خلیج دفاعی اتحاد کی تشکیل شامل
  • پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
  • عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی پر عدالت نے سخت ایس او پیز نافذ کردیں
  • اب ایل ڈبلیو ایم سی ورکرز بھی "اپنی چھت اپنا گھر" کاخواب حقیقت میں بدل سکیں گے
  • جعلی فٹبال ٹیم کے ذریعے انسانی اسمگلنگ، جاپان سے 22افراد ڈی پورٹ
  • آپریشن حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن قائم کیا جائے، عمران خان
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • گوگل جیمنائی نے پہلی بار چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑ دیا
  •  آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار
  •   امریکا ، جنوبی کوریا اور جاپان کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع