data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور(آن لائن) جنگی محاذ پر دشمن بھارت کو موثر جواب دینے کے باوجود آبی محاذ پر پاکستان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ آبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری آبی جارحیت اور ملک کے اندر ناقص واٹر مینجمنٹ کے باعث پاکستان کی لائف لائن ’’پانی‘‘ شدید بحران کا شکار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی صرف ایک قدرتی نعمت نہیں بلکہ قومی سلامتی، فوڈ سیکورٹی اور معاشی استحکام کی بنیاد ہے اور اس وقت فوری، سنجیدہ اور عملی اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر اندرونی طور پر مؤثر حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو پانی کا بحران آنے والے برسوں میں نہ صرف خوراک کے بحران بلکہ داخلی و خارجی سلامتی کے لیے بھی شدید خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ڈیمز کی کمی، حکومتی عدم توجہی اور پانی کے ضیاع نے مسئلے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ زرعی، صنعتی اور گھریلو سطح پر بے جا پانی کے استعمال کو روکنا ناگزیر ہے۔آبی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے جدید سسٹمز متعارف کروائے جائیں، موثر واٹر پالیسی بنائی جائے اور قومی سطح پر بیداری مہم شروع کی جائے تاکہ پانی کے مسئلے کو محض خبروں تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ عملی سطح پر ترجیح بنایا جائے۔ماہرین نے زور دیا کہ وقت آ گیا ہے کہ ڈیمز کی تعمیر، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور پائیدار منصوبہ بندی کو اولین ترجیح دی جائے، کیونکہ یہی اقدامات پاکستان کو مستقبل کے آبی بحران سے بچا سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ماہرین نے

پڑھیں:

افغانستان سے دہشت گردی کے خطرات میں اضافے کا خدشہ، پاکستان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 جولائی 2025ء) پاکستان نے پیر کے روز اقوام متحدہ کو بتایا کہ اس کے پاس کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ جیسے دہشت گرد گروپوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون کے معتبر ثبوت ہیں، جن کا مقصد ملک کے اسٹریٹجک انفراسٹرکچر اور ترقیاتی منصوبوں کو نشانہ بنانا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ دہشت گردوں کے یہ گروپ افغانستان کے اندر ان مقامات سے کام کر رہے ہیں، جہاں حکومت کی رٹ بے اثر ہے۔

ان کی یہ تنبیہ ایک ایسے وقت آئی ہے، جب حالیہ ہفتوں میں پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

باجوڑ بم دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر سمیت پانچ افراد ہلاک

28 جون کو ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے سے ٹکرا دی تھی، جس کے نتیجے میں 16 فوجی ہلاک اور متعدد شہری زخمی ہو گئے تھے۔

اس کے چند روز بعد ہی باجوڑ میں ایک اسسٹنٹ کمشنر سمیت پانچ سینیئر اہلکار اس وقت مارے گئے جب ان کی گاڑی معمول کے دورے کے دوران سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی۔ پاکستانی مندوب نے اقوام متحدہ سے کیا کہا؟

اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے جنرل اسمبلی کو بتایا کہ دہشت گردوں کی جانب سے ایسے بیشتر حملے ان جدید ترین ہتھیاروں اور آلات سے کیے جاتے ہیں، جو سن 2021 میں افغانستان سے انخلاء کے بعد بین الاقوامی افواج نے اپنے پیچھے چھوڑ دیے تھے۔

انہوں نے کہا، " گزشتہ دو ہفتوں کے دوران افغانستان میں مقیم دہشت گردوں نے ان جدید ترین ہتھیاروں کو پاکستان کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں کے لیے استعمال کیا ہے۔"

پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ اندازے کے مطابق ٹی ٹی پی کے تقریبا 6,000 جنگجو ہیں اور اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد یہ سب سے بڑا دہشت گرد گروپ ہے، جو افغان سرزمین سے کام کر رہا ہے۔

انہوں بتایا کہ یہ گروپ نہ صرف پاکستان بلکہ علاقائی اور عالمی استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے۔

پاکستان نے سکیورٹی خطرات کے درمیان افغانستان کے ساتھ اہم سرحدی گزرگاہ بند کردی

انہوں نے افغانستان میں سرگرم ایسے دیگر گروہوں کی بھی نشاندہی کی، جن میں آئی ایس-خراسان، القاعدہ اور مختلف بلوچ علیحدگی پسند دھڑے شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا، "ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ افغانستان دہشت گردوں کی افزائش گاہ نہ بن جائے، جو اس کے پڑوسیوں اور وسیع تر عالمی برادری کے لیے خطرہ ہیں۔

" انہوں نے اقوام متحدہ اور علاقائی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ معاملات کو "خراب کرنے والے" ایسے گروپوں کے خلاف کارروائی کریں، جو خطے میں دوبارہ تنازعات کو ہوا دے سکتے ہیں۔

ایران: ایک ماہ میں دو لاکھ تیس ہزار افغان مہاجرین کی واپسی

اسلام آباد اور کابل میں مذاکرات

کابل اور اسلام آباد نے پیر کے روز اپنے پہلے ایڈیشنل سیکرٹری سطح کے مذاکرات کیے، جو گزشتہ اپریل میں پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان کے دوران طے پانے والے معاہدے کے تحت ہوئے۔

پاکستان کی طرف سے ایڈیشنل سیکریٹری (افغانستان اور مغربی ایشیا) سفیر سید علی اسد گیلانی نے نمائندگی کی جبکہ افغان فریق کی قیادت وزارت خارجہ میں فرسٹ پولیٹیکل ڈویژن کے ڈی جی مفتی نور احمد نور نے کی۔

زندگی بھر کی جمع پونجی سمیٹ کر پاکستان چھوڑنے کے لیے صرف 45 منٹ

اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بات چیت کے دوران فریقین نے تجارتی امور، ٹرانزٹ تعاون، سیکورٹی اور رابطے پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں فریقوں نے دہشت گردی کو علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ سلامتی کے مسائل کو حل کیے بغیر خطہ ترقی نہیں کر سکتا۔

اس موقع پر بھی پاکستانی وفد نے "افغان سرزمین پر سرگرم دہشت گرد گروہوں کے خلاف ٹھوس کارروائیوں" کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے گروہ سلامتی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور یہ علاقائی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

پاکستان: شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی، 14 شدت پسند ہلاک

بات چیت کے دوران تجارت کو فروغ دینے کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا جن میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولت، 10 فیصد پروسیسنگ فیس کا خاتمہ، انشورنس گارنٹی کی فراہمی اور سکیننگ میں کمی اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو فعال کرنا شامل ہے۔

ملاقات کے دوران ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے فریم ورک معاہدے پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور دونوں فریقوں نے اسے جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا۔

افغان شہریوں کی وطن واپسی بھی بحث کا اہم موضوع تھا۔

مذاکرات کا اگلا دور باہمی اتفاق سے تاریخوں پر طے کیا جائے گا، جس میں دونوں ممالک مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پائیدار تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کریں گے۔

ص ز/ ج ا نیوز ایجنسیاں

متعلقہ مضامین

  • ماحولیاتی تباہ کاریوں کو اب قدرتی نہیں، بلکہ انسان ساختہ جرائم کہیں گے، شیری رحمان
  • افغانستان سے دہشت گردی کے خطرات میں اضافے کا خدشہ، پاکستان
  • ہم امریکہ کو ایران کیخلاف جارحیت کا اصلی ذمےدار سمجھتے ہیں، جنرل ابوالفضل شکارچی
  • بھارتی آبی جارحیت کا خطرہ برقرار، ماہرین کا فوری اقدامات پر زور
  • موسمیاتی تبدیلی ایک بڑھتا ہوا عالمی بحران اور پاکستان کی آزمائش
  • غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری، 82 فلسطینی شہید، امریکا کو جنگ بندی کی توقع
  • ماہرین فلکیات نے پانی سے بھری نئی زمین ڈھونڈ نکالی
  • پاکستان نے 9 اور 10 مئی کو بھارت کو وہ سبق سکھایا جو ہمیشہ یاد رکھے گا: اسحاق ڈار
  • ایشین جونیئر اسکواش: پاکستان کی بھارت کو شکست، 7میڈلز کے ساتھ نمایاں کارکردگی