قومی سلامتی کیلئے سب کو یکجا ہونا پڑیگا، بھارت کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیری قوم تاریخ رکھتی ہے، مظہر سعید
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سات دھائیوں سے آگ و خون کی ہولی کھیلنے کے بعد بھی بھارت کشمیریوں کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر مولانا پیر محمد مظہر سعید شاہ کی جانب سے دارالحکومت کے میڈیا پرسنز کے اعزاز میں گزشتہ روز افطار ڈنر دیا گیا۔ افطار ڈنر میں سیکرٹری اطلاعات سردار عدنان خورشید، ناظم تعلقات عامہ راجہ امجد حسین منہاس اور محمد بشیر مرزا سمیت دارالحکومت کے صحافیوں اور محکمہ اطلاعات کے ڈویژنل و ضلعی افسران نے شرکت کی۔ افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات مولانا پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا کہ قومی سلامتی کیلئے سب کو یکجا ہونا پڑے گا، بھارتی وزراء کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیری قوم تاریخ رکھتی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سات دھائیوں سے آگ و خون کی ہولی کھیلنے کے بعد بھی بھارت کشمیریوں کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا میں جب مثبت چیزیں خبر بنتی ہیں تو مثبت رحجان کو فروغ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خبر ضرور دی جائے مگر خبر کے ذریعے خوف نہ پیدا کیا جائے، حادثات کو لیکر ایک خوف کی فضاء بن جاتی ہے، بہتری کی گنجائش ہر وقت ہوتی ہے اس کی جانب نشاندہی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حادثات کی روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات نے کہا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3,190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔