سونا نکالنے کیلیے مرکری، دیگرمضرصحت کیمیکلز استعمال کرنے کیخلاف کیس کا تحریری فیصلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
پشاور ہائیکورٹ نے کوہاٹ میں سونے نکالنے کے لئے مرکری اور دیگر مضر صحت کیمیکلز کے استعمال کے خلاف دائر درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
چار صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اعجاز انور نے تحریر کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کوہاٹ غیر قانونی کان کنی کرنے والوں کےخلاف کاروائی کرے۔ کان کنی میں مرکری کا استقبال صحت اور ماحول کے لئے نقصان دہ ہے۔ضلعی انتظامیہ کان کنی کے لئے حدود کا تعین کریں۔
فیصلے کے مطابق کمپنی ماحولیاتی معیار کے مطابق کام کریں۔ کان کنی سے ماحول خراب نہ ہوں۔ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے جو معیار مقرر کیا اس پر عمل کیا جائے۔ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق سونے کی کان کنی میں مرکری اور دیگر مضر صحت کیمیکلز استعمال ہورہا ہے۔ فائل پر موجود رکارڈ کے مطابق کان کنی ابھی تک شروع نہیں ہوئی۔
پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق متعلقہ کمپنی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انوارمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مقرر کردہ معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ مضر صحت کیمیکلز کے استعمال سے فضائی آلودگی پیدا ہورہی ہے۔ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی نے جو معیار طے کیا ہے فریقین اس پر سختی سے عمل کریں۔ درخواست کو نمٹایا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صحت کیمیکلز کے مطابق کان کنی
پڑھیں:
انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
حریت رہنما نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے انسانی حقوق کی تنظیموں، دانشوروں اور بھارت کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالی کدل سرینگر کے 30 سالہ نوجوان زبیر احمد بٹ کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ زیبر احمد کی لاش چند روز قبل بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے ایک پارک سے پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی تھی۔ وہ روز گار کے سلسلے میں دلی میں تھا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ اسے دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت بھر میں موجود ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پوری کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ میر واعظ نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہزاروں ایسے خاندان ہیں جن کے لیے عید خوشیاں نہیں بلکہ غم اور جدائی کا کرب لے کر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں کے پیارے برسوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تمام نظربندوں کو عید کے موقع پر خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کرے۔ میر واعظ نماز جمعہ کے بعد عالی کدل میں زبیر احمد بٹ کے گھر گئے اور غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔