ٹرینوں کے اوقات میں رد و بدل، مسافروں کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاکستان ریلوے کی جانب سے موسم سرما 2024 کے ٹائم ٹیبل کو تاحکم ثانی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے البتہ چند مخصوص ٹرینوں کے اوقات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
جن ٹرینوں کے اوقات میں رد و بدل کیا گیا ہے ان میں خیبر میل پشاور کینٹ سے رات 22:30 کے بجائے 22:00 پر روانہ ہوگی۔ علامہ اقبال ایکسپریس سیالکوٹ سے 07:30 کے بجائے 07:00 پر چلے گی۔ جعفر ایکسپریس پشاور کینٹ سے بھی 07:30 کے بجائے 07:00 پر روانہ ہوگی۔ اس کے علاوہ لاثانی ایکسپریس لاہور سے دوپہر 15:45 کے بجائے 15:30 پر سیالکوٹ سے 06:50 کے بجائے 06:30 پر روانہ ہو گی۔
’زندگی‘ نے تاجروں کی سہولت کےلیے QR ساؤنڈ باکس متعارف کروا دیا
تھل ایکسپریس ملتان کینٹ سے شام 06:50 کے بجائے 06:30 اور راولپنڈی سے (07:20 کے بجائے 07:00 پر چلے گی۔ اٹک پسنجر ,اٹک سٹی سے سپہر 16:05 کے بجائے 15:55 پر اور موہنجو دڑو پسنجر کوٹری سے 11:35 کے بجائے 07:00 پر روانہ ہوگی۔
ریلوے حکام کے مطابق ان مخصوص ٹرینوں کے علاوہ تمام دیگر ٹرینیں اپنے پرانے شیڈول کے مطابق ہی چلیں گی۔ مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے سفر کو بناتے وقت نئے اوقات کو مدنظر رکھیں۔
مالی سال 21-2020 میں 2 ارب 59 کروڑ کی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے بجائے 07 00 پر ٹرینوں کے پر روانہ
پڑھیں:
آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے کس طرح فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے؟
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے انہیں کارآمد بنا کر پودوں کی کھاد بنانے کا ماشورہ دیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق کا کہنا تھا کہ مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے سے آلائشیں ماحولیاتی آلودگی اور بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لہٰذا آلائشوں کو ضائع نہ کریں ان سے پودوں کیلئے کھاد بنائیں۔
رفیع الحق کے مطابق آلائشوں کو ماحول دوست انداز میں استعمال کر کے زمین کی زرخیزی بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ تربیت یافتہ افراد، ادارے ، شعبہ باغات اور زرعی ادارے اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
آلائشوں سے کھاد کیسی بنائی جائے:ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے کہا کہ آنتیں،گوشت کے ٹکڑوں، خون، سبزیوں کے چھلکوں، پتوں اور مٹی کو ملاکر کمپوزٹ تیار کیاجاسکتا ہے، یہ کھاد کسی بھی پارک کےکونے میں تیار کی جا سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کھاد بنانے کیلئے آلائشیں، پتیاں، گھاس اور مٹی تہہ بہ تہہ رکھیں، 40 سے 60 دن میں اعلیٰ معیار کی کھاد تیار ہو جاتی ہے۔
رفیع الحق کا مزید کہنا تھا کہ جانوروں کا خون نائٹروجن سے بھرپور ہوتا ہے، جانوروں کے خون کو بطور مائع کھاد استعمال کیا جا سکتا ہے جو پودوں کے لیے بہترین خوراک ہے، مائع کھاد سبز پتوں والے پودوں کے لیے مفید ہے، مزید برآں جانوروں کی ہڈیوں کو پیس کر "بون میل"بھی بنایا جاتا ہے جو فاسفورس اور کیلشیم سے بھرپور کھاد ہے۔
برف میں جما گوشت گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں کیسے پگھلائیں؟ طریقہ جانیں
مزید :