عالمی یوم جنگلات کے موقع پر ہنزہ میں شجرکاری مہم، 5 ہزار پورے لگائے گئے
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
مقامی برادری کو 150 بید (Willow)، 50 دیودار (Deodar) اور 50 کیل (Kail) کے پودے بھی فراہم کیے گئے تاکہ لوگ اپنے گھروں اور زمینوں پر درخت لگا کر اس سبز مہم کا حصہ بن سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم جنگلات اور نوروز کے موقع پر ہنزہ کے علاقے کریم آباد میں فوریسٹ ڈویژن نے شاندار شجرکاری مہم کا انعقاد کیا۔ ٹاؤن مینجمنٹ سوسائٹی (TMS) کریم آباد کی 4 ایکڑ اراضی پر 5000 پاپلر اور 4 چنار کے درخت لگائے گئے۔ تقریب کے مہمانانِ خصوصی سیکریٹری جنگلات، جنگلی حیات و ماحولیات گلگت بلتستان، چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ گلگت بلتستان، کنزرویٹر آف فاریسٹ گلگت اور ڈپٹی کمشنر ہنزہ نے چنار کے پودے لگا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس شجرکاری مہم میں مقامی عمائدین، طلبہ، اسماعیلی سوک رضاکار، TMS کے عہدیداران، نمبر دار، میڈیا کے نمائندگان اور ماحولیاتی کارکنوں نے جوش و جذبے کے ساتھ حصہ لیا اور ماحول کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا۔ مزید برآں، مقامی برادری کو 150 بید (Willow)، 50 دیودار (Deodar) اور 50 کیل (Kail) کے پودے بھی فراہم کیے گئے تاکہ لوگ اپنے گھروں اور زمینوں پر درخت لگا کر اس سبز مہم کا حصہ بن سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مہم کا
پڑھیں:
گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر ریچھ کا حملہ: منتظمین اور گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ آمنے سامنے
معروف گلوکارہ قرۃالعین بلوچ پر گلگت بلتستان کے علاقے دیوسائی میں بھورے ریچھ کے حملے کے بعد واقعے کے ذمہ داروں کے حوالے سے تنازع کھڑا ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوکارہ قرۃ العین بلوچ ریچھ کے حملے میں زخمی، اسپتال منتقل
انگریزی روزنامے ڈان کی رپورٹ کے مطابق ایک جانب قرۃالعین بلوچ کی میزبان تنظیم نے مقامی انتظامیہ کو غفلت کا مرتکب قرار دیا ہے تو دوسری جانب گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ گلوکارہ اور ان کی ٹیم نے ان کی ہدایات کو نظرانداز کیا۔
کمپری ہینسو ڈیزاسٹر ریسپانس سروسز کے بانی امریکی نژاد گلوکار اور سماجی کارکن ٹوڈ شی نے گزشتہ ہفتے اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا کہ قرۃالعین بلوچ گلگت بلتستان میں رواں سال آنے والے شدید سیلاب کے بعد امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے آئی تھیں اور دیوسائی کا دورہ بھی اسی سفر کا حصہ تھا۔
ٹوڈ شی کے مطابق واقعہ بارہ پانی کیمپ گراؤنڈ میں مختصر قیام کے دوران پیش آیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مقامی ڈرائیور نے گلوکارہ کو بتایا تھا کہ خیمہ لگانے کی جگہ محفوظ ہ حالانکہ ایک گھنٹہ قبل ہی علاقے میں ریچھ کی موجودگی پائی گئی تھی لیکن یہ معلومات قرۃالعین کو فراہم نہیں کی گئیں۔
مزید پڑھیے: دیوسائی میں گلوکارہ قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کا حملہ کیوں ہوا، واقعات بڑھنے کی اصل وجوہات کیا ہیں؟
ٹوڈ شی نے مزید کہا کہ قرۃالعین بلوچ خیمے میں موجود تھیں اور نیند کی حالت میں تھیں جب ایک بالغ بھورا ریچھ ان پر حملہ آور ہوا۔ انہوں نے اپنے بازوؤں کے ذریعے سر کو بچانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں ان کے بازو زخمی ہو گئے۔ خوش قسمتی سے ان کے ساتھ موجود فوٹوگرافر نے گاڑی کا استعمال کر کے ریچھ کو بھگا دیا اور یوں گلوکارہ کو جان لیوا نقصان سے بچا لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ قرۃالعین بلوچ اب خطرے سے باہر ہیں لیکن وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں
دوسری جانب گلگت بلتستان وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قرۃالعین بلوچ 4 ستمبر کو دیوسائی آئیں اور وہاں موجود فیلڈ اسٹاف نے انہیں محکمہ کے کیمپ کے قریب خیمہ لگانے کا مشورہ دیا تھا مگر انہوں نے عمل نہیں کیا۔
محکمے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سرد موسم اور کم سیاحوں کی موجودگی کے باعث ریچھ معمول سے ہٹ کر علاقوں میں آ جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیے: پاکستان کی خواتین معشیت کی خاموش مجاہدین، کیا اعدادوشمار درست عکاسی کرتے ہیں؟
بیان میں مزید کہا گیا کہ خیمے میں خوراک کی موجودگی کی وجہ سے ریچھ خیمے کی طرف متوجہ ہوا ہوگا کیونکہ یہ واقعہ دیوسائی کی تاریخ میں پہلی بار پیش آیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دیوسائی قرۃ العین بلوچ قرۃ العین بلوچ پر ریچھ کا حملہ گلگت بلتستان گلوکارہ قرۃ العین بلوچ